بین الاقوامی حج کانفرنس و نمائش جدہ 2025ء

گزشتہ دو ماہ سے بیگم اور اپنا عمرہ ویزا لگوا کر بڑا اُداس تھا سمجھ نہیں آ رہا تھا عمرہ ویزہ تین ماہ کا ہونے کا فائدہ پہلی دفعہ نظر آیا، میں مایوس نہیں تھا23دسمبر کو مسارات کے چیئرمین شہزاد چودھری کا فون آیا،چار دن کے لئے آ رہا ہوں پھر فون پر کہنے لگے آپ حج کانفرنس پر تو آ رہے ہیں،میں نے بتایا آنا چاہتا ہوں پروگرام فائنل نہیں ہو پا رہا، پھر وہ پاکستان تشریف لائے، بھانجی کی شادی سے فارغ ہو کر چودھری افضل صاحب کے ساتھ میرے گھر تشریف لے آئے، مختلف امور پر بات ہوتے ہوتے پھر سوال کرنے لگے آپ حج کانفرنس پر آ جائیں بڑی معلوماتی ہوتی ہے میں نے بتایا میرا بیگم کے ساتھ عمرہ ویزہ لگا ہوا ہے اکیلا کیسے آ سکتا ہوں وہ اکیلے آنے پر بضد رہے، ٹکٹ سمیت جدہ،مکہ مدینہ کے حوالے سے بھی فکر نہ کریں، کہتے رہے، میں خاموشی سے اُن کی باتیں جی ہاں جی ہاں کہتا اور سنتا رہا، پھر وہ چلے گئے، میں اُداسی میں اللہ سے آسانیاں اور حاضری مانگتا رہا اللہ کریم بڑے فضل والا اور رحیم ہے دو دن بعد ہی موبائل پر سعودی دوست کا پیغام،پاسپورٹ سینڈ کرنے کا تھا،میں نے بغیر اُن کو کچھ کہے اپنی اور بیگم کی کاپی سینڈ کر دی، خود حاضری کی دُعا کرتا رہا،شکر خداوندی دو دن بعد ہی پھر سعودی دوست کا واٹس اپ پیغام نظروں سے گزرا جو ایک دن پرانا تھا اِس میں سعودی ایئر لائنز کی دو ریٹرن ٹکٹ مکہ کے ہوٹلز کی بکنگ، جدہ میں ہوٹل کی بکنگ اور حج کانفرنس کا شیڈول تھا،بے اختیار آنکھوں میں آنسو آ گئے۔بیگم کو بتایا اُس کو بھی یقین نہیں آ رہا تھا دونوں سرسجود ہوئے، ٹکٹ پر یہ غور ہی نہیں کیا،13سے16 جدہ میں بین الاقوامی کانفرنس اور عالمی نمائش تھی ٹکٹ 12سے17 جنوری کا تھا،چار راتیں جدہ مصروفیت کی تھیں مگر حرمین شریفین کی حاضری مشکل نظر آ رہی تھی،عمرہ کرتے تو بغیر آرام13کو جدہ آنا پڑنا تھا۔ بزرگ کہتے ہیں حاضری منظور ہو تو آسانیاں وہ خود ہی دے دیتا ہے جتنا شکر کروں کم ہے اللہ نے عمرہ بھی کروا دیا اور دیرینہ خواہش ہر سال ہونے والی حج کانفرنس میں شریک ہونے اور بھرپور استفادہ کرنے کا موقع بھی مل گیا اب جب کانفرنس اور نمائش کا اختتام ہو رہا ہے اور میری واپسی بھی کل ہونی ہے مدینہ شریف کی حاضری بھی ضروری ہے سوچا حرمین شریفین کی بابرکت سعاتوں کے ساتھ جدہ کی تاریخی کانفرنس اور عالمی نمائش کی روداد بھی اپنے احباب سے شیئر کر لوں اِس لئے مدینہ روانگی سے پہلے یہ سعادت حاصل کر رہا ہوں ان احباب نے جو میری حاضری کا موجب بنے یقینا حکم خداوندی کے بعدسب کچھ یقینی ہوتا ہے ان کا شکرگزار ہوں انہوں نے اللہ کی توفیق سے میرے لئے ذرائع پیدا کئے۔13جنوری سے16 جنوری کانفرنس اور نمائش کی خبریں گزشتہ ڈیڑھ ماہ سے دیتا آ رہا تھا اِس لئے بے تابی تھی 13کی صبح طواف کرنے کے بعد شہزاد چودھری کی بھیجی ہوئی سواری سے مہربان کی محبت میں سمندر کنارے ہوٹل پہنچا اور پھر 13سے16 جنوری دنیا بھرکے80 سے زائد ممالک سے آئے ہوئے بالعموم اور پاکستان سے آئے ہوئے درجنوں احباب کی اُمیدوں کا مرکز حج کانفرنس اور نمائش کا مقام سپر ڈوم جدہ تھا، دوپہر کو پہنچ پایا تو رش دیکھ کر بے تابی اور بڑھ گئی، حسب ِ معمول سعودی حکومت کے شاندار سکیورٹی کے انتظامات، سینکڑوں گاڑیوں کی لائنیں عبور کر کے سپر ڈوم کے وسیع ترین جگ مگاتے ہال میں پہنچا تو چاروں اطراف پھیلے ہوئے جدید ترین ٹیکنالوجی سے مزین ہوٹلز، ٹرانسپورٹ کمپنی، طوافہ کمپنیوں اور سعودیہ کی وزارت الحج سمیت دیگر وزارتوں کے درجنوں سٹال اور مہمانوں کو چشم براہ کہنے کے لئے ہاتھوں میں گو قہوہ لئے ہوئے، کجھوروں اور چاکلیٹ کے تھال لئے ہوئے منتظر پایا مرضی کا سٹال ڈھونڈنا خاصا مشکل مرحلہ نظر آیا اللہ سے آسانی کی دُعا کرتے کرتے جا رہا تھا کہ اچانک مسارات کا سٹال نظر آ گیا اور ساتھ ہی مدینہ منورہ کی بیٹوں جیسی خوبصورت شخصیت کے مالک عبدالعزیز کا روحہ طیبہ کا سٹال بھی نظر آیا دِلی خوشی ہوئی، دونوں نے ہاتھوں ہاتھ لیا،انواع اقسام کے میٹھے لوازمات، کافی،قہوا پیش کیا اور پھر میں چودھری افضل جو ہمارے کلسٹر یحییٰ کے منتظم بھی ہیں ان کو ساتھ لے کر سٹال دیکھنے اور احباب سے ملنے نکل پڑا یہ کہنا غلط نہیں ہو گا سٹال لگانے والوں کی محنت اور جدید تقاضوں کے مطابق بریفنگ، رہنمائی کے طریقے جو نظر آئے وہ بھی پہلے نہیں دیکھے تھے،ہرگلی میں مجھے پاکستانی حج آرگنائزر بھی ملے، راوف منیٰ کے بڑے سٹال پر ان کے سی ای او استاد عبدالحمید سدایو ان کے کوارڈنیٹر عمران احسان بن امین کاتب نے گھیر لیا۔مکہ مکرمہ میں گزشتہ شام ہی مجھے ان کے شاہراہ سطین میں دفتر میں راوف منیٰ کے حج آپریشن کی لمحہ لمحہ کی بریفنگ ملٹی میڈیا کے ذریعے مختلف ممالک سے آئے ہوئے وفود کے ساتھ دے چکے تھے۔ ان کا منصوبہ عمل حج 2025ء دیکھ کر بڑا حوصلہ ہوا، کیونکہ پاکستانی وزارت جو اپنے90ہزار کا آپریشن الراجی کے سپرد کر چکی ہے اور گزشتہ سال کی طرح اس سال بھی23اکتوبر سے اویپ اکاؤنٹ میں رقوم کی منتقلی کی دوڑ میں شریک ہونے کے باوجود کلسٹر کے مسلط کردہ فیصلوں کی آزمائش کا شکار جو حج آرگنائزر کانفرنس میں نظر آئے وہ زیادہ خوش نظر نہیں آئے کیونکہ وزارت کو پتہ تھا کہ 13تا16 جنوری کانفرنس گورنمنٹ سمت پرائیویٹ سیکٹر کے معاملات اس موقع پر طے ہونے ہیں اِس کے باوجود مختلف طریقوں سے معاملات تاخیر کا شکار کئے جاتے رہے اور پھر اللہ بھلا کرے ضیوف الرحمن پاکستان کے محسن حافظ طاہر محمود اشرفی، ہوپ کے چیئرمین ناصر خان پیٹرن انچیف ثناء اللہ خان اور ان کی ٹیم کے بعض افراد کی ہوپ اور وزارت کے درمیان غلط فہمیاں پیدا کرنے کی سازش بھی انہوں نے ناکام بنائی اور ہوپ کے ذمہ داران کے درمیان بڑھتی ہوئی دوریاں بھی کم کرنے کا باعث بنے۔
حج کانفرنس میں وفاقی وزیر چودھری سالک حسین، سیکرٹری ذوالفقار حیدر، حافظ طاہر محمود اشرفی کے علاوہ چیئرمین ہوپ ناصر خان، ثناء اللہ خان کے علاوہ چاروں زونل چیئرمین، سابق چیئرمین بھی شریک رہے۔چیئرمین ہوپ کے وفد کے ساتھ حافظ طاہر محمود اشرفی کی مسارات کے سٹال پر آمد کے موقع پر مجھے ان کی سعودیوں میں موجود مقبولیت اور محبت دیکھ کر بھی رشک آیا ہم اُن کے ساتھ شرکہ میلنیم، شرکہ راوف منیٰ،الرفادہ، ضیوف البیت گئے وہاں حافظ طاہر محمود اشرفی کی سعودی طوافہ کمپنیوں سے دو ٹوک اور دبنگ گفتگو ہماری پاکستانی تمام کمپنیوں کے لئے مشعلِ راہ ہے اور اِن کا احترام ان کے موقف سے اور بڑھ گیا ہے، مگر جو ہمارے حاجیوں کی خدمت میں آگے ہو گی کمٹمنٹ پوری کرے گی ہم اُس کے خادم ہوں گے۔ثناء اللہ خان نے بھی اس کو دہرایا کہ ہمارے لئے کوئی کمپنی اہم نہیں، اہم وہی ہو گی جو ہماری کمپنیوں کے حاجیوں کیلئے آسانیاں دے گی،نمائش میں ڈی جی حج عبدالوہاب سومرو، ڈائریکٹر مدینہ ضیاء الرحمن خان سے گفتگو کا موقع ملا۔ شہزاد چودھری، عبدالعزیز،احمد نواز،محمد غفران،محمد فضل،حبیب الرحمن مدنی، عبدالرحمن ڈوگر کو بار بار دی جانے والی تکالیف کا بھی احساس رہا اُن کے لئے اور پاکستان سے جن احباب نے دعاؤں کا حکم دیا سب کے لئے دِل کھول کر اللہ سے مانگا، اللہ ہماری حاضری کو میرے، میری فیملی اور میرے دوستوں کی دنیا اور آخرت میں آسانیوں کا باعث بن جائے۔اس مختصر دورے میں پنجاب کے ساتھیوں سمیت کراچی کے بڑے گروپوں کے مالکان کو پہلی دفعہ ملنے کا موقع ملا۔ کے پی کے پنجاب کے احباب سے گپ شپ کا موقع ملا، معلومات میں بے تحاشا اضافہ ہوا اور اللہ ہماری غلطیوں اور گناہوں سے درگز فرمائے دِلی دُعا ہے اللہ ہمیں ایک دوسرے سے مخلص کر دے، منافقت منافرت کے بڑے ہوئے آفریت سے ہم سب کو بچا لے۔ ضیوف الرحمن کی خدمت کا عزم کرنے والے ساتھیوں عزائم میں برکت دے۔ سعودیہ کا پہلی دفعہ مختصر ترین دورہ بہت سی یادیں چھوڑ گیا ہے اور ساتھ آنے والے نئے اور جدید دور کی نشانیاں جو بچے بڑھوں کے لئے آزمائش بننے والی ہیں دُعا ہے اللہ ان سے سب کو محفوظ رکھنا۔ آمین
٭٭٭٭٭