انشاء اللہ فاتح فلسطین
شیطانی طاقتوں کی ایک عادت ہے کہ یہ جو بھی مستقبل میں کرنا چاہتے ہیں اسے بہت پہلے اپنے کارٹون نیٹ ورک سمسن پر دکھا دیتے ہیں ماضی میں اس کی بہت سی مثالیں موجود ہیں جیسا کہ پاکستان اور ترکی کا زلزلہ، جاپان کا سونامی،ڈونلڈ ٹرمپ کا صدر بننا، امریکہ افغان جنگ اور کرونا، کرونا سے بہت سال پہلے انہوں نے دکھا دیا تھا کہ ایک وبا آ ئے گی اور ساری دنیا میں پھیل جائے گی جس سے لا تعداد ہلاکتیں ہوں گی ساری دنیا کی معیشت برباد ہو جائے گی ساری دنیا ماسک پہنے گی اور ہر چیز لاک ڈاؤن کا شکار ہو جائے گی اسی طرح انہوں نے کئی سال پہلے اسی کارٹون میں دکھایا تھا کہ ایک بڑا پتھر پہاڑ سے لڑکتا ہوا آ رہا ہے جس پر اللہ لکھا ہوا ہے اور ایک پتھروں سے بنا ہوا مونسٹر جس کے اوپر اسرائیلی پرچم لگا ہوا ہے وہ اس پتھر کو روکتا ہے اللہ لکھے پتھر کا مطلب اسلامی دنیا ہے ان کے مطابق مسلم امہ غیر مسلم ممالک پر حملہ آور ہے اور اسے اسرائیل نے روکا ہوا ہے اور دکھایا جاتا ہے کہ اس پتھر سے اسرائیل نے امریکہ برطانیہ، یورپ سمیت تمام مغربی ممالک کو اس اللہ لکھے پتھر کو روک کر محفوظ کر لیا ہے۔
گزشتہ رات اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے ایک بہت اہم پریس کانفرنس کی جس میں اس نے بڑے کھلے الفاظ میں کہا کہ امریکہ،یورپ اور برطانیہ اس کے ساتھ مل کر مسلمانوں کے خلاف لڑیں کیونکہ اگر اسرائیل حماس سے جنگ ہار جاتا ہے تو پھر امریکہ سمیت کوئی بھی مغربی ملک محفوظ نہیں رہے گا دوسرا اس پریس کانفرنس سے یہ بھی تاثر دینے کی کوشش کی گئی کہ امریکہ کی معیشت کا انحصار اسرائیل پر ہے اگر اسرائیل شکست کھا گیا تو اس کا جو نقصان اسرائیل کو ہونا ہے وہ تو ہوگا لیکن امریکی معیشت کا بھی جنازہ نکل جائے گا بات تو کسی حد تک ٹھیک ہے اگر امریکی معیشت برباد ہو گئی تو وہ ڈیفالٹ کر جائے گا اور یہ اس وقت شاید دنیا کے بڑے مقروض ممالک میں سے ایک ہے اب امریکہ اسی خوف سے اسرائیل کو مزید مدد فراہم کرے گا کہ اگر وہ ڈیفالٹ ہو گیا تو سپر پاور کا تاج اس کے سر سے جاتا رہے گا اور انشاء_ اللہ ایسا بہت جلد ہونے جا رہا ہے۔
آ ج تک کے جنگ کے حالات بالکل اسی طرف جا رہے ہیں جس طرح حماس نے اسرائیلی فوجیوں کو موت کے گھاٹ اتارا اس کی مثال اس سے پہلے نہیں ملتی اب آ پ خود سوچیں کہ اس جذبے کو کیسے شکست ہو سکتی ہے کہ ایک نوجوان اپنے کاندھے پر اینٹی ٹینک لانچر اٹھائے ہوئے ٹوٹے ہوئے جوتے جینز ٹی شرٹ پہنے اسرائیلی ٹینکوں کے سامنے آئے میزائل مارے ایک ارب روپے کا ٹینک اور اس میں موجود فوجی واصل دوزخ ہو جائیں اس جنگ میں اسرائیل نے جس طرح ظلم کہ ہر حد پار کی ہے اس سے پہلے دنیا میں کہیں بھی ایسی مثال نہیں ملتی آ پ خود سوچیں الشفا ہسپتال پر میزائل مار کر ہسپتال گرا دیا جائے اور اس میں موجود تمام مریض بھی شہید ہو جائیں تو اس طرح کا رد عمل تو آئے گا۔
حماس اور حو ثی مجاہدین نے آ ج بہت بڑا اعلان کیا ہے انہوں نے اسرائیل کے لیے اسلحہ خوراک پٹرولیم مصنوعات اور پانی لے کر آ نے والے بحری جہازوں کو اڑانے کا فیصلہ کر لیا ہے اور انہوں نے باقاعدہ اعلان کر دیا ہے کہ ہم اسرائیل کو ہر طرح کی سپلائی چین بند کر دیں گے،جس کے بعد اسرائیلیوں میں خوف و حراس پھیل گیا ہے اگر حو ثی اور حماس یہ کر گزرے تو اسرائیلی زیادہ دیر تک جنگ نہیں لڑ سکیں گے۔
امریکہ ہر روز اسرائیل کو جنگ بندی کے لیے کہہ رہا ہے کیونکہ وہ جانتا ہے کہ جنگ اگر مزید لمبی ہوتی ہے مڈل ا یسٹ سے اس کی حمایت ختم ہو جائے گی اور اسرائیل کی ہار یقینی ہو جائے گی اگر دنیا بھر سے مجاہدین شام یمن اور لبنان کے راستے اس جنگ میں شامل ہو گئے تو پھر یہودیوں کا وہ حال کریں گے کہ لوگ ہٹلر قبول جائیں گے دوسرا امریکہ خود خوف کا شکار ہے کیونکہ گزشتہ دو دن میں شام میں موجود امریکی فوجی اڈوں پر سا ٹھ سے زیادہ حملے ہو چکے ہیں جن میں اور تیزی سے اضافہ ہوتا نظر آ رہا ہے لیکن نیتن یاہو اپنی ضد پر اڑا ہوا ہے غز ہ اور فلسطین کو ہڑپنا چاہتا ہے انشاء اللہ اس کا یہ خواب کبھی پورا نہیں ہوگا۔
یورپ،امریکہ، برطانیہ اور پاکستان سمیت دنیا کے بہت سے ممالک میں مسلمان عیسائی یہاں تک کہ یہودی بھی اسرائیل کے خلاف سڑکوں پر نکل آئے ہیں اس لیے فرانس جرمنی برطانیہ کینیڈا اور دوسرے یورپی ممالک بھی اسرائیل پر زور دے رہے ہیں کہ جتنی جلدی ممکن ہے اس جنگ سے نکل جاؤ۔
اس وقت جس طرح حماس، حوثی اور دوسری فوجی اور غیر فوجی تنظیموں نے اسرائیل پر چڑھائی کی ہوئی ہے جس طرح ان کے فوجی جہنم واصل ہو رہے ہیں اب لوہا گرم ہو چکا ہے ساری دنیا کے مجاہدین کو نکلنا ہوگا مسجد اقصی کے تحفظ کے لیے قبلہ اول کی ناموس کے لیے نکل آؤ راہ حق میں یہی وقت ہے کہ دنیا کو یہودیوں کی غلاظت سے پاک کر دو اسرائیل اس وقت ہر طرف سے گھیرے میں آ چکا ہے سعودی عرب اور یو اے ای سے بھی گزارش ہے کہ برائے کرم اپنے دل سے میل نکال دیں اور فلسطین کی مدد کے لیے نکل آ ئیں کامیابی آ پ کی راہ تک رہی ہے اگر آ پ نے یہ وقت ضائع کر دیا تو یہ ذہن نشین کر لیں کہ پانچ دس سال تو سکون سے نکل جائیں گے لیکن اسی دورانیے میں اسرائیل اپنی غلطیوں کو درست کرے گا نئے مزائل تیار کرے گا اپنی معیشت کو دوبارہ سے منظم کرے گا اور پھر سے مسلمانوں پر چڑھائی کر دے گا اگر اسے اس جنگ میں ہار ہو بھی جاتی ہے تو بھی لمبے عرصے تک عرب ممالک اس کے شر سے محفوظ نہیں رہ پائیں گے اس لیے یہ چند دن باقی ہیں اسرائیل کو اس طرح دبوچ لو اس کی نسلیں مٹا دو زمین کو ان کے بوجھ سے آزاد کر دو یہی تم سب کے لیے بہتر ہے اگر آ ج مسلمان اکٹھے ہو کر اسرائیل پر حملہ آ ور ہو جاتے ہیں تو انشاء اللہ بہت جلد آ پ ایک فاتح فلسطین دیکھیں گے۔