آئی جی اور سی سی پی او کو پلاٹس کی الاٹمنٹ، پنجاب پولیس کا موقٔف سامنے آگیا

آئی جی اور سی سی پی او کو پلاٹس کی الاٹمنٹ، پنجاب پولیس کا موقٔف سامنے آگیا
آئی جی اور سی سی پی او کو پلاٹس کی الاٹمنٹ، پنجاب پولیس کا موقٔف سامنے آگیا

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن)آئی جی پنجاب ڈاکٹرعثمان انور اور سی سی پی او لاہور بلال صدیق کمیانہ سمیت دیگر پولیس افسران کو کم قیمت پر مہنگے پلاٹس دئیے جانے کی خبروں پر پنجا ب پولیس کا بھی مؤقف سامنے آگیا ہے۔ نیشنل پولیس فاؤنڈیشن (NPF) نے پولیس افسران کے لیے پلاٹ الاٹمنٹ پالیسی کے حوالے سے وضاحت پیش کرتے ہوئے بتا یا ہے کہ ہر افسر اپنے کیریئر کے دوران صرف ایک پلاٹ کا اہل ہے، بشرطیکہ وہ مخصوص شرائط پر پورا اترے اور متعلقہ اخراجات ادا کرے۔
حکام کے مطابق، پلاٹ کی الاٹمنٹ خودکار نہیں ہوتی اور عام طور پر 29 سالہ سروس کے بعد NPF کی منظوری سے مشروط ہوتی ہے۔ افسران کو زمین کی اصل قیمت اور ترقیاتی چارجز ادا کرنے ہوتے ہیں، جیسا کہ 2016 کے عدالتی فیصلے کے تحت مقرر کیا گیا ہے تاکہ تنظیم کو اس عمل سے کوئی منافع نہ ہو۔
ان کا کہنا تھا NPF پلاٹ کے لیے اہلیت اکثر سنیارٹی پر منحصر ہوتی ہے، جیسے گریڈ 21 حاصل کرنا یا ڈپٹی انسپکٹر جنرل (DIG) کے طور پر خدمات انجام دینا۔ وہ افسران جو مخصوص مدت کے لیے دیگر محکموں، جیسے IB، میں خدمات انجام دیتے ہیں، ان تنظیموں کی سکیموں میں پلاٹ کے اہل ہو سکتے ہیں۔