منشیات برآمدگی کیس:اے این ایف کی فردجرم عائد کرنے کی استدعا مسترد،رانا ثنا اللہ کے جوڈیشل ریمانڈ میں 2 نومبر تک توسیع

منشیات برآمدگی کیس:اے این ایف کی فردجرم عائد کرنے کی استدعا مسترد،رانا ثنا ...
منشیات برآمدگی کیس:اے این ایف کی فردجرم عائد کرنے کی استدعا مسترد،رانا ثنا اللہ کے جوڈیشل ریمانڈ میں 2 نومبر تک توسیع

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

لاہور (ڈیلی پاکستان آن لائن)منشیات برآمدگی کیس میں عدالت نے اے این ایف کی راناثنا اللہ پر فرد جرم عائد کرنے کی استدعا مسترد کردی اور لیگی رہنما کے جوڈیشل ریمانڈ میں2 نومبر تک توسیع کردی، عدالت نے آئندہ سماعت پر رانا ثنا اللہ اور تفتیشی افسر کے موبائل فون کا ریکارڈ پیش کرنے کا حکم دیدیا۔
تفصیلات کے مطابق لاہور کی عدالت میں راناثنا اللہ کےخلاف منشیات برآمدگی کیس کی سماعت ہوئی ،کیس کی سماعت سپیشل سینٹرل جج خالد بشیرنے کی،کیس کی سماعت کے دوران پراسیکیوٹر اے این ایف نے استدعا کرتے ہوئے کہا کہ ملزم پر فرد جرم عائد کرکے ٹرائل شروع کیا ،عدالت نے رانا ثنااللہ کا ٹرائل شروع کرنے کی استدعا مستردکردی،جج خالد بشیر نے کہا کہ بطور ڈیوٹی جج فردجرم عائدکرکے ٹرائل شروع نہیں کرسکتا،وکیل اے این ایف نے کہا کہ راناثنااللہ کے موبائل فون کاریکارڈفراہم نہیں کیاجارہا، عدالت نے استفسار کیا کہ کیا کیس کی تحقیقات قانون کے مطابق کی گئیںہیں؟ جس پر پراسیکیوٹر نے عدالت کو بتایاکہ رانا ثنا اللہ کا مجسٹریٹ کے روبرو اعترافی بیان دیا تھا،راناثنا اللہ کے وکیل نے سوال کیا کہ کیسے 39 روز تک کیمروں کا ریکارڈ محفوظ رکھا گیا؟ جس پر پراسیکیوٹر اے این ایف نے عدالت کو بتا یا کہ سیف سٹی اتھارٹی30روز تک ریکارڈ محفوظ رکھتی ہے،آرٹیکل 10 کے تحت فیئر ٹرائل کاحق دیا جائے۔عدالت نے راناثنااللہ اورتفتیشی افسرکے موبائل فون کاریکارڈپیش کرنےکاحکم دیتے ہوئے سماعت2 نومبر تک ملتوی کردی۔