چاول کے کاروربار سے وابستہ افراد معیشت میں نہایت اہم کردار ادا کر رہے ہیں‘ خواجہ ضرار کلیم

چاول کے کاروربار سے وابستہ افراد معیشت میں نہایت اہم کردار ادا کر رہے ہیں‘ ...

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


لاہور ( کامرس رپورٹر)فیڈریشن آف پاکستان چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹری(ایف پی سی سی آئی) کے ریجنل آفس میں رائس ملز کو در پیش مسائل کے حوالے سے رائس ملز ایسوسی ایشن پاکستان کی ایکشن کمیٹی کا ہنگامی اجلاس چےئرمین رائس ملز ایسوسی ایشن مختار احمد خان بلوچ کی زیرصدارت منعقد ہوا۔اجلاس میں ریجنل چےئرمین ایف پی سی سی آئی خواجہ ضرار کلیم نے بطور مہمان خصوصی شرکت کی۔خواجہ ضرار کلیم نے تقریب کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ چاول کے کاوربار سے وابستہ افراد وطن عظیم کی معیشت میں نہایت اہم کردار ادا کر رہے ہیں۔ پچھلے چند سالوں سے جاری چاول بحران کی طرف حکومت نے کو ئی توجہ نہیں دی اور نہ اس کے مسائل کیلئے کوئی حل نکالا گیا ہے،چاول کے بحران کے باعث سب کاروباری حضرات مالی مشکلات کا شکار ہیں۔چاول کاٹن کے بعد زر مبادلہ کا دوسرا بڑا ذریعہ ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ چاول کی ایکسپورٹ پر مکمل مارک اپ ختم کیا جائے،افغانستان کی طرح ایران سے بھی پاکستانی کرنسی میں تجارت کی اجازت دی جائے۔ چےئرمین رائس ملز ایسوسی ایشن مختار احمد خان بلوچ نے حکومت سے مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ سال 2014-15سے بینکوں کے مارک اپ کو ختم کرکے صرف پرنسپل اماؤنٹ لی جائے۔
اورآئندہ مالی سال کیلئے بغیر مارک اپ کے قرضے جاری کیے جائیں۔انہوں نے کہا کہ کاشت سے لیکر ایکسپورٹ تک پالیساں ترتیب دینے اور ان پر عملدآمد کرانے کیلئے حکومتی سطح پر ایک بورڈ تشکیل دیا جائے جس میں زمیندار،رائس ڈیلرز،ایکسپورٹرز،حکومتی نمائندے شامل ہوں تاکہ رائس ایکسپورٹر کے مسائل کم کئے جا سکیں۔ایف پی سی سی آئی قائمہ کمیٹی برائے رائس کے چےئرمین چوہدری محمد یوسف نے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ رائس ڈیلر ،کاشتکار،ایکسپورٹر اور جو بھی چاول کے کاوربار سے منسلک افراد ہیں ان کے مسائل کو جاننا اور ان کے حل کیلئے کوئی مثبت لائحہ عمل طے کرنا ہوگا۔

مزید :

کامرس -