سینیٹ انتخابات: کیا فیصل واوڈا ایم کیو ایم اور پیپلز پارٹی کے مشترکہ امیدوار ہیں؟
کراچی (ڈیلی پاکستان آن لائن )پاکستان تحریک انصاف کے سابق رہنما اور سابق رکن قومی اسمبلی فیصل واوڈا ایک بار پھر خبروں کی زیبت بنے ہوئے ہیں،کیا فیصل واوڈا ایم کیو ایم اور پیپلز پارٹی کے مشترکہ امیدوار ہیں؟
سوشل میڈیا ویب سائٹ وی نیوز کے مطابق فیصل واوڈ کا کہنا ہے کہ آزاد کا سیزن چل رہا ہے تو انہوں نے بھی آزاد حیثیت سے لڑنے کا فیصلہ کیا ہے۔چند ماہ قبل جب فیصل واوڈا کی آصف زرداری سے اچانک ملاقات کی تصویر منظر عام پر آئی تو اس وقت فیصل واوڈا نے بتایا تھا کہ یہ ایک نارمل ملاقات تھی، جس میں آصف علی زرداری کی خیریت دریافت کی گئی تاہم اس وقت ذرائع کے مطابق مذکورہ ملاقات سینیٹ کی نشست کے حصول کے ضمن میں ہی کی گئی تھی۔سیاسی جوڑ توڑ کی اس تصویر کا حیران کن پہلو ایم کیو ایم پاکستان ہے کیونکہ فیصل واوڈا کے تجویز اور تائید کنندگان ایم کیو ایم پاکستان کے اراکین سندھ اسمبلی علی خورشیدی اور عادل عسکری ہیں، جس سے ایم کیو ایم کی فیصل واوڈا کو سینیٹر بنانے میں دلچسپی کا اندازہ لگایا جاسکتا ہے۔اس ضمن میں جب ایم کیو ایم کی قیادت سے رابطہ کیا گیا تو کسی نے مکمل لاعلمی کا اظہار کیا اور کسی کے مطابق یہ معاملہ اچانک سامنے آیا جس کی تفصیل سے وہ بھی لاعلم ہیںلیکن بعد میں اس حوالے سے ایم کیو ایم میں شدید اختلافات کی اطلاعات سامنے آئے ہیں۔
ایم کیو ایم ذرائع کے مطابق امید ظاہر کی جارہی ہے کہ فیصل واوڈا ایم کیو ایم میں شمولیت اختیار کر لیں گے، دوسری جانب فیصل واوڈا اصرار کرتے ہیں کہ وہ آزاد ہی رہیں گے، سیاسی تجزیہ کاروں کے مطابق اس کا فقط ایک مطلب ہے اور وہ یہ کہ ایم کیو ایم کو خود بھی نہیں معلوم کہ یہ جو کچھ ہو رہا ہے کیسے اور کہاں سے ہو رہا ہے۔سینیٹ کے لئے پارٹی امیدوار کی حیثیت سے کاغذات نامزدگی جمع کرانے کے بعد میڈیا سے گفتگو میں ایم کیو ایم کے سابق صوبائی وزیر رو¿ف صدیقی کا کہنا تھا کہ ایم کیو ایم نے 8 امیدواروں کو میدان میں اتارا ہے، جو پارٹی فیصلہ کرے گی سب کو قبول ہوگا، فیصل واوڈا کے حوالے سے بھی پارٹی فیصلہ کرے گی۔
’میری دعا ہے کہ فیصل واوڈا متحدہ قومی موومنٹ میں شامل ہو جائیں، انہیں پہلے بھی پارٹی میں شمولیت کی دعوت دی گئی تھی اب دوبارہ بھی دی جائے گی ، فیصل واوڈا کا آزاد حیثیت سے لڑنا سیاسی مصلحت ہے۔‘
اس تناظر میں فیصل واوڈا کی سینیٹ کی نشست کے لئے پیپلز پارٹی کی حمایت کا تاثر بظاہر سچ ثابت ہوتا ہوا نظر آرہا ہے، وہ خود یہ بول رہے ہیں کہ میں زرداری صاحب کے بیٹے جیسا ہوں، اس بیان سے تو لگتا ہے کہ پانچوں انگلیاں گھی میں ہیں ۔