ڈیرہ،سانحہ 19اگست 2008ہسپتال خودکش دھماکہ کے شہداء کی گیارویں برسی
ڈیرہ اسماعیل خان(بیورورپورٹ)سانحہ 19اگست 2008ہسپتال خودکش دھماکہ کے شہداء کی گیارویں برسی عقیدت واحترام سے منائی گئی‘گیارہ سال قبل 19اگست2008کو ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال کی ایمرجنسی کے باہرہونیوالے خودکش دھماکے میں 35افراد شہیدہوگئے تھے،جن میں 22کاتعلق بستی چاہ سیدمنورشاہ کے زیدی سادات خاندان سے تھاجبکہ اسکے علاوہ60کے قریب افرادزخمی بھی ہوئے تھے۔مذکورہ خودکش دھماکے سے قبل فقیرنی گیٹ میں موجوود یوٹیلٹی سٹور کے ملازم سیدباسط زیدی کو نامعلوم افراد نے فائرنگ کرکے قتل کردیاتھا۔سیدباسط زیدی کی نعش جب ہسپتال لائی گئی توانکے قریبی عزیزواقارب ایمرجنسی پہنچے توخودکش حملہ آورنے خودکواڑادیا تھا۔ سانحہ ہسپتال خودکش دھماکے کی11ویں برسی کے سلسلے میں مرکزی تقریب امام بارگاہ چاہ سید منور شاہ میں منعقد کی گئی‘ جس سے علامہ مرتجز حسین‘ علامہ وحید عباس‘ علامہ عابد حسین ودیگر نے خطاب کرتے ہوئے شہداء کو خراج عقیدت پیش کیا‘ جبکہ انکا کہنا تھا کہ سانحہ 19اگست کو 11سال گزر چکے ہیں لیکن لواحقین آج تک انصاف کے منتظر ہیں‘ آج تک کسی قاتل کو گرفتار نہیں کیا گیا‘اس کے علاوہ شہداء کی قبروں اور مختلف مقامات پرقران خوانی کا انعقاد کیاگیاجبکہ شہداء کی قبروں پرپھول اورچادریں چڑھائی گئیں‘اور نیاز تقسیم کی گئیں۔لواحقین نے اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ستم ظریفی تو یہ ہے کہ آج 11سال گزرنے کے بعد بھی نہ توواقعے میں ملوث ملزموں کو گرفتار کیا گیا اور نہ ہی خودکش بم دھماکے میں ملوث افراد کے خلاف کوئی کارروائی کی گئی۔ لواحقین نے حکومت سے مطالبہ کیا اس واقعے میں ملوث افراد کیخلاف کاروائی کی جائے اور انکے پیاروں کے قاتلوں کوگرفتار کرکے قرار واقعی سزادی جائے۔حکومت کی جانب سے شہدا کے خاندانوں کیلئے امدادی پیکج کا اعلان کیا گیا تھاتاہم 11سال بعد بھی اس سانحہ کے کئی زخمی و شہدا کے لواحقین کو امدادی پیکج نہ مل سکا جو کہ حکومتی اداروں کی نااہلی ہے۔