رابطہ عالم اسلامی کا احسن کردار

رابطہ عالم اسلامی کا احسن کردار
رابطہ عالم اسلامی کا احسن کردار

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

رابطہ عالم اسلامی مکہ مکرمہ میں واقع، ایک  اسلامی،بین الاقوامی ،غیر سرکاری  تنظیم ہے، اس ادارے کا مقصد اسلام کے حقیقی پیغام کو واضح کرنا اور سب کے ساتھ اسلامی اور انسانی تعاون کے فروغ میں پل کا کردار ادا کرناہے۔اس کا قیام 1962 میں سعودی عرب عمل میں آیا اور رواں سال مئی میں اس کے قیام کو 62 سال مکمل ہو جائیں گے۔ رابطہ عالم اسلامی اپنے قیام کے دن سے آج تک 62 سالوں سے مسلمانوں کے درمیان اتحاد اور ان کے درمیان موجود نفرتوں، تفرقوں،عداوتوں کو ختم کرنے کی کوششوں میں مصروف ہے اور دیگر مذاہب اور اسلام کے درمیان پل بنانے اور قائم کرنے کیلئے اپنی کوششیں جاری رکھے ہوئے ہے۔اس مقصد کیلئے رابطہ عالم اسلامی دنیا بھر میں اسلام کے پیغام کو عام کرنے کیلئے دنیا بھر سے اسلامی ممالک میں  موجود جید اسلامی شخصیات کو مدعو کرتا ہے تاکہ عالم اسلام میں ایک روداری اور فرقہ واریت سے پاک اسلام کی ترویج ہو سکے اور دیگر مذاہب اور عالم اسلام کے درمیان روابط کو کیسے مضبوط کرنا ہے یہ اس تنظیم کا بنیادی مقصد ہے۔رابطہ عالم اسلامی عالمی کانفرنسز کا انعقاد کرنے کے ساتھ ساتھ، اسلامی کتب کا مختلف زبانوں میں ترجمہ کروا کر بھی انہیں شائع کرتا ہے تا کہ اسلام کا آفاقی پیغام پوری دنیا میں پھیلے اور اسلام کے بارے میں پائی جانے والی غلط فہمیاں دور ہوں اور اسلام فوبیا کا کیسے خاتمہ کرنا ہے اور کیسے درست اسلام کو دنیا کے سامنے پیش کرنا ہے یہ اس کے مقاصد میں شامل ہے۔

اس مقصد کیلئے رابطہ عالم اسلامی اسلام کے پیغام کو عام کرنے کیلئے پوری دنیا سے رکن بھی منتخب کرتا ہے جو اس اسلام کی حقانیت کو پھیلانے میں ایک پیامبر کا کردار ادا کرتے ہیں اور مسلمانوں کے مابین اور دوسرے مذاہب کے درمیان جو غلط فہمیاں پائی جاتی ہیں انہیں دور کیا جائے اور اس کے یہ رکن دنیا بھر میں اسلام کا آفاقی پیغام پہنچانے میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔ بنیادی طور پراس تنظیم کے مقاصد میں کانفرنسز اور کتب کی اشاعت کے علاوہ دنیا بھر میں مساجد قائم کرنا اور مساجد کے ذریعے اسلام کے پیغام کو عام کرنا بھی شامل ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ یہ تنظیم دکھی مسلمانوں کی مالی معاونت،بالخصوص قدرتی آفات کے دوران ان کی بحالی کے لیے موثر کردار ادا کرتی ہے اور پاکستان میں بھی جب کبھی کوئی قدرتی آفت آئی تو اس تنظیم نے ہمیشہ  پاکستانی قوم کی خدمت کو اپنااولین فرض سمجھا اور اس موقع پر میں اگر ذکر کروں پاکستان میں متعین سعودی سفیرنواف بن سعیدالمالکی کا تو ان کی بھی پاکستان سے محبت بے مثال ہے اور انہوں نے ہمیشہ رابطہ عالم اسلامی کی پاکستان میں خدمات کے دوران اپنا بھرپور تعاون فراہم کیا۔ اس تنظیم نے دنیا بھر میں قرآن مجید کی نشر و اشاعت میں بھی نمایاں کردار ادا کیا ہے۔ فی زمانہ مسلمانوں کے متعلق مغرب میں ایک نظریہ قائم ہو چکا ہے کہ مسلمان دنیا میں دہشت گردی میں ملوث ہیں یا اسلام اور دہشت گردی کو ایک ساتھ جوڑا جاتا ہے تو یہ تنظیم  دہشت گردی، انتشار اور فساد کے خاتمے کے لیے بھی نمایاں کردار ادا کرتی رہتی ہے تا کہ دنیا اسلام کے متعلق غلط قسم کے تصورات قائم کئے ہوئے ہے اس کا خاتمہ ہو سکے۔

اس تنظیم نے فکری اور مذہبی اعتبار سے مختلف نظریات رکھنے والے لوگوں کے درمیان مذاکرات کی اہمیت کو خصوصی طور پر اجاگر کیا ہے۔رابطہ عالم اسلامی کے موجودہ جنرل سیکرٹری ڈاکٹرمحمد بن عبدالکریم العیسٰی  ایک جید شخصیت ہیں۔وہ اس منصب پر فائز ہونے سے قبل سعودی عرب میں وزارت انصاف کے سربراہ بھی رہ چکے ہیں۔امام محمد بن سعود یونیورسٹی سے وہ فقہ،اسلامی قوانین اور سعودی قوانین میں ڈاکٹریٹ کی ڈگری کے حامل ہیں۔ ان جیسی شخصیت کا اس رتبے پر فائز ہونا یقینا اس تنظیم کیلئے فائدہ مند ہے۔ رابطہ عالم اسلامی کے سکریٹری جنرل ڈاکٹر عبدالکریم العیسی نے گزشتہ چند سالوں کے دوران بین المذاہب مکالمہ انتہا پسندی اور دہشت گردی کے حوالہ سے جس طرح مسلم علماء ومشائخ عالم اسلام کی ترجمانی کی ہے وہ قابل تحسین ہے۔

اسی مقصد کیلئے انہوں نے چند دن قبل سعودی عرب کے شہر مکہ مکرمہ میں ایک عالمی کانفرنس  "اسلامی مذاہب کے درمیان  پلوں کی تعمیر" کے عنوان سے منعقد کی۔اس عالمی کانفرنس میں آئمۃ الحرمین الشیخ صالح بن عبداللہ حمید،الشیخ عبدالرحمن السدیس،الشیخ عبداللہ بن عواد الجھنی اورالشیخ بندربن عبدالعزیزبلیلہ نے رونق بخشی اور پاکستان سے جے یو آئی کے سربراہ مولانا فضل الرحمن،مولاناعبدالغفورحیدری،مرکزی جمعیت اہلحدیث کے ناظم اعلی ڈاکٹر حافظ عبدالکریم،مولانا طاہر محمود اشرفی اورمولانا اویس احمدنورانی نے خصوصی طور پر شرکت کی۔

بلا شبہ رابطہ عالم اسلامی ایک ایسا ادارہ ہے جو دنیا بھر میں اسلام کی درست شکل پیش کرنے کیلئے قائم کیا گیا ہے رابطہ عالم اسلامی کے قیام کا مقصد دعوت دین اور اسلامی عقائد و تعلیمات کی تشریح اور ان کے بارہ میں پیدا ہونے والے شکوک و شبہات اور اسلام کے متعلق اغیار کے اعتراضات کو بہتر طریقہ سے زائل کرنا ہے اور اس عالمی پیمانہ کی تنظیم کے توسط سے مسلمانانِ عالم کے مسائل و مشکلات کو حل کرنے اور ان کے تعلیمی و ثقافتی منصوبوں کی تکمیل اس کا مشن ہے۔اس طرح کی کانفرنس اور اسلام کے متعلق موجود غلط فہمیوں کو دور کرنا اور عالم اسلام کے مابین بھی مذہبی ہم آہنگی کا فروغ اس تنظیم کا بنیادی مقصد ہے اور جس طرح یہ تنظیم اسلام کی خدمت جاری رکھے ہوئے ہے دعا ہے کہ اللہ تعالی اس تنظیم اور اس سے وابستہ افراد کو ان کی کاوشوں میں کامیاب و کامران کرے تا کہ اسلام کا آفاقی پیغام درست شکل میں پھیل سکے آمین۔

مزید :

رائے -کالم -