مولانا خادم حسین رضوی کس طرح معذور ہوئے تھے ؟ تفصیلات سامنے آ گئیں
لاہور (ڈیلی پاکستان آن لائن )تحریک لبیک کے سربراہ مولانا خادم حسین رضوی 55 برس کی عمر میں انتقال کر گئے ہیں اور ان کی نماز جنازہ بروز ہفتہ 11 بجے مینار پاکستان میں ادا کی جائے گی جس میں شرکت کیلئے مختلف شہروں سے قافلے روانہ ہو چکے ہیں جبکہ یتیم خانہ چوک پر واقع مسجد سے ملحقہ گھر میں ان کے جسد خاکی کو رکھا گیاہے جہاں ان کے چاہنے والوں کی بڑی تعداد موجود ہے ۔
تفصیلات کے مطابق مولانا خادم حسین رضوی کا تعلق اٹک کے ایک گاﺅں ” نکہ توت “ سے تھا ، وہ 22 جون 1966 میں پیدا ہوئے تاہم 2009 میں پیش آنے والے ایک حادثے میں وہ معذور ہو گئے اور وہیل چیئر تک محدود ہو گئے تھے ، جس کی کچھ تفصیلات اب سامنے آ گئی ہیں ۔ غیر مصدقہ اطلاعات کے مطابق مولانا خادم حسین رضوی کے بڑے بھائی امیر حسین رضوی گاﺅں میں مسجد تعمیر کروا رہے تھے تو وہ اس سلسلے میں 2009 میں اپنے گاﺅں جانے کیلئے سفر پر روانہ ہوئے ، راستے میں ایک ڈرائیور کو نیند آ گئی اور ایک موڑ سے گاڑی نیچے جا گری ، اس حادثے میں مولانا خادم حسین رضوی کے سر اور مغز میں شدید چوٹیں آئیں جس کے باعث ان کے جسم کا نچلا حصہ معذور ہو گیا ۔
مولانا خادم حسین رضوی کی شادی اپنے چچا کی بیٹی سے ہوئی اور ان کیلئے رشتہ بھی ان کے والد لعل خان کی جانب سے پسند اور طے کیا گیا تھا ، 1993ءمیں محکمہ اوقاف میں خطیب کی ملازمت کے بعد یہ شادی ہوئی تھی ۔ حافظ خادم حسین رضوی کی اولاد میں دو بیٹے اور چار بیٹیاں شامل ہیں۔ان کے بیٹوں کے نام حافظ محمد سعد اور حافظ محمد انس ہیں ، دونوں بیٹے حافظ قرآن ہیں اور درس نظامی کا کور س کر رہے ہیں ۔