شکریہ حکومت پاکستان

   شکریہ حکومت پاکستان
   شکریہ حکومت پاکستان

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

 اس حبس کے موسم میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں حالیہ کمی انشاء اللہ خوشگوار ہوا کا جھونکا ثابت ہوگی اس وقت جب مہنگائی کا جن کسی طور بھی حکومت کے قابو میں نہیں آ رہا سبزیاں دالیں مرغی کا گوشت گھی چینی پتی سمیت تمام اشیائے خوردنوش کی قیمتیں امیر غریب اور سفید پوش طبقے کو شدید متاثر کر رہی ہیں یہ کمی ایک خوشی کی خبر ہے اس سے پہلے جب پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں جو کمی کی گئی تھی اس کا اثر عام آدمی تک نہ پہنچ سکا مہنگائی نہ صرف اپنی جگہ قائم رہی بلکہ اس میں اضافہ بھی دیکھا گیا یقین کریں ایک مزدور جو 1200سے 1500روپے دیہاڑی کماتا ہے وہ دو وقت کی روٹی کھانے سے بھی قاصر ہے رہی سہی کسر بجلی کے بلوں نے نکال دی تھی اس ماہ حکومت پنجاب کی طرف سے دی جانے والی ریلیف کی وجہ سے بجلی کے بلوں میں کمی دیکھنے کو ملی جو بلا شبہ خوش آئند ہے۔

جس طرح پٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں کم ہوئی ہیں اس کا اثر عام آدمی تک پہنچانے کے لیے انتظامی مشینری کو آج سے ہی متحرک ہونا پڑے گا انتظامیہ سے گزارش ہے کہ برائے کرم اپنی قیمتی ایئر کنڈیشنڈ گاڑیوں پر ٹا کی شاکی مار کر میدان عمل میں نکل آئیں سبزی فروش سے لے کر سٹور مالکان تک کسی کے لیے بھی کوئی نرم پہلو نہ رکھیں گراں فروشوں سے آہنی ہاتھوں سے نپٹیں سبزیوں دالوں فروٹ گوشت فروشوں کو پابند کریں کہ حکومتی طے شدہ نرخوں پر چیزیں فروخت کریں اگر ان دنوں میں ہماری انتظامیہ اپنے ٹھنڈے کمروں سے باہر نہ نکلی تو پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کا فائدہ صرف تاجر برادری کو ہی ہوگا یہ حکومت کے لیے کوئی مشکل کام نہیں آپ پہلے بھی یہ کر چکے ہیں مجھے آج بھی یاد ہے کہ میاں نواز شریف کے دور حکومت چار سو روپے میں ایک ہفتے کی سبزی بمعہ لوازمات خرید لاتے تھے پیٹرول68روپے لیٹر ڈلواتے رہے آپ کی حکومت پہلے بھی عوام کو بے یقینی کی کیفیت لوڈشیڈ نگ،دہشت گردی، مہنگائی، بد امنی اور تباہ حال معیشت سے نکال کر لائی تھی آپ کو اب کی بار بھی یہ کرنا ہوگا دنیا کے بڑے ممالک کی طرح آپ بھی بلیک مارکیٹ سے اپنے رابطے استوار کریں وہاں سے پیٹرولیم مصنوعات کی بڑی مقدار خریدیں اور قیمتوں میں مزید کمی لائیں اس کے بغیر کوئی چارہ نہیں اگر ہندوستان، چین، جاپان، یورپ یہاں تک کہ خود امریکہ بھی بلیک مارکیٹ کا بڑا خریدار ہے تو ہم کیوں نہیں کر سکتے مہنگائی میں کمی لائے بغیر حکومت کا پر سکون کام کرنا ممکن نہیں۔

اس وقت مارکیٹ میں ادویات کی قیمتوں میں 100فیصد تک اضافہ دیکھا جا رہا ہے برائے کرم ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی کو بھی پابند کریں کہ ڈیزل کی قیمتوں میں کمی کا اثر ادویات کی قیمتوں میں بھی دکھانے کی بھرپور کوشش کریں سال 2025ء کو مہنگائی کے خاتمے کا سال قرار دے کر اگر حکومت کوئی بہتر پلان ترتیب دے لے تو یہ ممکن نہیں کہ کامیابی حاصل نہ ہو سکے۔

جناب وزیراعلیٰ پنجاب محترمہ مریم نواز صاحبہ آپ سے گزارش ہے کہ اپنی بے انتہا مصروفیت میں سے چند دن نکال کر گراں فروشوں، ذخیرہ اندوزوں اور پولٹری مافیا کہ سر ہو جائیں اگر آپ اور آپ کی ٹیم صرف آ ٹھ دن مہنگائی کنٹرول کرنے کی مانیٹرنگ کر لیں تو مجھے یقین ہے کہ اس میں خاطرخواہ کمی لائی جا سکتی ہے اس وقت سبزی کہ ہر پھٹے پر حکومت کی طرف سے جاری کردہ ریٹ لسٹ تو آویزاں ہوتی ہے لیکن بیس روپے کا کاروبار کرنے کے علاوہ اس کی کوئی حیثیت نہیں صبح ایک بندہ ہر دکاندار کو لسٹ دیتا ہے بیس روپے وصول کرتا ہے اور چلا جاتا ہے اس سے تو مہنگائی کم نہیں ہوگی۔

آ پ کو 2016ء کی طرح کاروائیاں کرنی ہوں گی خود اپنے بندے بھیجیں ان سے اشیاء کی خریداری کروائیں اور اس کے بعد چھاپے ماریں بے شک ہر چھاپے کا ٹک ٹاک بھی بنا لیں اور اس کی سوشل میڈیا پر تشہیر بھی کریں تاکہ عوام کو پتہ چلے کہ ہماری وزیراعلی کام کر رہی ہیں لیکن برائے کرم انتظامیہ سے بھی خفیہ چھاپے ماریں کیونکہ ہماری انتظامیہ مصنوعی بازار قائم کرنے اور چھاپوں میں ساتھ رہ کر ہر چیز میں اوکے کی رپورٹ جاری کرنے میں ماہر ہے۔

جناب وزیراعلیٰ اگر آپ چاہتی ہیں کہ آپ کے صوبے میں دالیں سبزیاں اور کھانے پینے کی دوسری اشیاء عوام کو سستی ملیں تو ابھی سے کام شروع کر دیں کسان نئی فصلوں کی بوائی کر نے جا رہے ہیں انہیں کھادیں سپرے اور بیچوں کی اچھی کوالٹی اور سستی ترین قیمت میں میسر کروائیں اور آ پ نے جو کسان کارڈ جاری کرنا تھا وہ جلد از جلد کریں اگر ہماری مقامی کھاد فیکٹریاں سستی کھاد نہیں بیچنا چاہتیں تو خود حکومت چائنہ سے سستی کھادیں امپورٹ کر کے کسانوں کو مہیا کرے کھاد مافیا کا سٹاک اگر صرف ایک سیزن بغیر بکے رہ گیا تو ان کی چیخیں نکل جائیں گی یا پھر ان کے گرد گھیرا تنگ کریں انہیں مجبور کریں کہ وہ مناسب منافع رکھ کر کسانوں کو کھا دیں اور دوسری ضروریات فراہم کریں جس کے نتائج انشاء اللہ آئندہ فصل پر برآ مد ہو جائیں گے جس سے سبزیوں کی قیمتوں میں کمی لائی جا سکے گی لیکن اگر حکومت ان دنوں میں کسانوں کو سستی کھادیں مہیا کرنے میں کامیاب نہ ہو سکی تو سبزیاں دالوں اور آ ٹا چینی کی قیمتوں میں کمی لانے میں بھی کامیاب نہیں ہو سکے گی۔اور یہ بھی کہ سولر پروجیکٹ میں تیزی لائی جائے عوام کو مفت میں نہیں بلکہ آ سان اقساط پر سولر سسٹم مہیا کریں تاکہ کم از کم گھریلو صارفین مہنگی بجلی سے چھٹکارا حاصل کر کے بچت کی جانے والی رقم سے اپنا  گزر بسر آسانی سے کر سکیں۔

جناب وزیراعظم اپنے ماہرین کی میٹنگ بلا کر پوچھ لیں اس وقت بلیک مارکیٹ سے پٹرولیم مصنوعات آدھی سے بھی کم قیمت پر میسر ہے ہماری ضرورت کی 40فیصد تک پیٹرولیم مصنوعات اگر بلیک مارکیٹ سے خرید لی جائیں تو فوری طور پر عوام کو ریلیف مل جائے دیا جا سکتا ہے اور یہ طریقہ قابل عمل بھی ہے اس لیے جرات مندانہ فیصلے کریں اوراب کر جائیں جہاں بہت سے ممالک بلیک مارکیٹ سے پیٹرولیم مصنوعات خرید رہے تو اگر ہم بھی کچھ خرید لیں گے تو کوئی انہونی نہیں ہو جانی۔

مزید :

رائے -کالم -