نابالغ حافظہ قرآن بچی اغوا، کئی روز تک زیادتی, زبردستی نکاح نامے پر انگوٹھے لگوالیے گئے

نابالغ حافظہ قرآن بچی اغوا، کئی روز تک زیادتی, زبردستی نکاح نامے پر انگوٹھے ...
نابالغ حافظہ قرآن بچی اغوا، کئی روز تک زیادتی, زبردستی نکاح نامے پر انگوٹھے لگوالیے گئے

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

ساہیوال (ویب ڈیسک) نابالغ حافظ قرآن بچی کو ورغلاکر ملزمان اغواءکرکے لے گئے، کئی روز زیادتی کے بعد پنچایت کے ذریعے بچی کو گھر چھوڑ دیا ۔ روثاء نے دعویٰ کیا ہے کہ گزشتہ روز تھانہ میں پنچایت کے دوران پولیس ملازمین کی موجودگی میں ڈنڈے سوٹوں سے لیس ہوکر ہمیں اور پولیس انویسٹی گیشن آفیسر کو دھمکاتی رہی، متعلقہ تھانے سے ہمیں داد رسی کی کوئی امید نہیں ۔

یوٹیوب چینل سبسکرائب کرنے کیلئے یہاں کلک کریں

روزنامہ خبریں کے مطابق ساہیوال کے نواحی گاﺅں 87/9.L تھانہ ہڑپہ کی رہائشی (ف) نے اپنے اہلخانہ کے ساتھ احتجاج کرتے ہوئے بتایا کہ ملزمان سرفراز کاٹھیاوغیرہ مجھے ورغلا اور پھسلا کر  لاہور لے گیا اور وہاں پر زبردستی میری مرضی اور منشاءکے خلاف زیادتی کرتا رہا۔ اس موقع پر میں عمران کاٹھیا اور سرفراز کی منتیں کرتی رہی لیکن انہوں نے میری ایک نہ سنی او رمجھے قتل کرنے کی دھمکیاں اور تشدد کرکے زبردستی سفید کاغذات پر انگوٹھے لگوالئے اور جعلی نکاح نامہ تیار کرلیا۔ یہ کارروائی میری مرضی کے خلاف کی گئی۔ بعدازاں ملزمان عمران کاٹھیا مجھے اپنے ایک دوست کے ڈیرے واقع شریف کالونی لے آیا اور اہاں پر بھی میرے ساتھ زیادتی کرتا رہا۔

عمران کاٹھیا کے ساتھ فیصل اکرام بھی مجھ پر تشدد کرتا رہا اور ملزمان نے میری ایک نہ سنی۔ روزانہ کے تشدد سے میں بے جان ہوگئی تھی۔ میرے ورثاءنے مجھے پنچایت کے ذریعے گھر واپس لایا اور علاقہ مجسٹریٹ کے روز برو مجھے پیش کیا گیا اور میرا ایم ایل سی ہسپتال سے کروایا گیا جبکہ الزام علیہ نے باہم ساز باز باہم مشورہ ہوکر من سائل کو ورغلا کر اغوا کرکے ملزما نے زبردستی زیادتی کرنے ودیگر ملزمان مظہر، سرفراز، ہمایوں، فیصل اکرام کی معاونت کرنے جبکہ عمران کاٹھیا سائل پر تشدد اور مارنے کی دھمکیاں دینے اور زبردستی نکاح نامے پر انگوٹھے لگوائے۔

(ف) نے بتایا کہ ہمارے ساتھ بڑی ناانصافی ہوئی ہے، ملزمان کھلے عام دندناتے ہوئے پھررہے ہیں اور ہمیں قتل کی دھمکیاں دے رہے ہیں، اگر ہمیں انصاف نہ ملا تو میں خود پر تیل چھڑک کر آگ لگالوں گی۔ انہوں نے بتایا کہ گزشتہ روز تھانے میں تشویش کے دوران تفتیشی کے سامنے ملزمان نے ہمیں دھمکیاں دیں کہ مقدمے کی پیروی سے باز آجاﺅ ورنہ انجام برا ہوگا۔ انہوں نے بتایا کہ ملزمان بااثر ہیں اور پولیس ان کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کررہی۔