انٹراپارٹی انتخابات نظرثانی کیس؛میں ایسے شخص کے سامنے دلائل نہیں دے سکتا جو ہمارے خلاف بہت متعصب ہو،حامد خان  اورچیف جسٹس میں تلخ جملوں کا تبادلہ 

انٹراپارٹی انتخابات نظرثانی کیس؛میں ایسے شخص کے سامنے دلائل نہیں دے سکتا جو ...
انٹراپارٹی انتخابات نظرثانی کیس؛میں ایسے شخص کے سامنے دلائل نہیں دے سکتا جو ہمارے خلاف بہت متعصب ہو،حامد خان  اورچیف جسٹس میں تلخ جملوں کا تبادلہ 

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)سپریم کورٹ  میں پی ٹی آئی انٹراپارٹی انتخابات سے متعلق نظرثانی درخواست پر سماعت کے دوران چیف جسٹس سپریم کورٹ اور وکیل حامد خان کے درمیان تلخ  جملوں کا تبادلہ ہو ا،چیف جسٹس پاکستان نے کہاکہ آپ کیس چلانا چاہتے ہیں یا نہیں؟وکیل حامد خان نے کہاکہ میں اب وہ کہہ دیتا ہوں جو کہنا نہیں چاہتا تھا،چیف جسٹس پاکستان نے کہاکہ منہ پر بات کرنے والے کو میں پسند کرتا ہوں،وکیل حامد خان نے کہاکہ میں ایسے شخص کے سامنے دلائل نہیں دے سکتا جو ہمارے خلاف بہت متعصب ہو۔

سما ٹی وی کے مطابق سپریم کورٹ میں پی ٹی آئی انٹراپارٹی الیکشن فیصلے کیخلاف نظرثانی درخواست پر سماعت ہوئی،چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں 3رکنی بنچ نے سماعت کی،جسٹس محمد علی مظہر اور جسٹس مسرت ہلالی خصوصی بنچ کاحصہ ہیں،پی ٹی آئی کے وکیل حامد خان روسٹرم پر آگئے،وکیل حامد خان نے لارجر بنچ تشکیل دینے کی استدعا کرتے ہوئے کہا کہ کیس لارجر بنچ کی تشکیل کیلئےکمیٹی کو بھیجا جائے۔

چیف جسٹس پاکستان نے کہاکہ یہ نظرثانی کامعاملہ ہے ہم نے قانون کو دیکھنا ہے،نظرثانی درخواست میں عدالتی فیصلوں کی قانونی حیثیت پر سوالات اٹھانے ہوتے ہیں۔چیف جسٹس نے حامد خان سے استفسار کیا کہ آپ نے اس پوائنٹ کو پہلے کیوں نہیں اٹھایا؟حامد خان نے کہاکہ عدالت سنی اتحاد کونسل اور الیکشن کمیشن کیس فیصلے کا پیراگراف دیکھ لے،چیف جسٹس پاکستان نے کہاکہ وہ فیصلہ ہم کیوں دیکھیں، دونوں الگ الگ معاملے ہیں۔

چیف جسٹس پاکستان نے کہاکہ آپ کیس چلانا چاہتے ہیں یا نہیں؟وکیل حامد خان نے کہاکہ میں اب وہ کہہ دیتا ہوں جو کہنا نہیں چاہتا تھا،چیف جسٹس پاکستان نے کہاکہ منہ پر بات کرنے والے کو میں پسند کرتا ہوں،وکیل حامد خان نے کہاکہ میں ایسے شخص کے سامنے دلائل نہیں دے سکتا جو ہمارے خلاف بہت متعصب ہو، چیف جسٹس نے کہاکہ میں آپ کو مجبور نہیں کر سکتا، وکیل نے کہاکہ موجودہ بنچ کے سامنے دلائل دینا ہی نہیں چاہتا، کیس کیلئے نیا بنچ بنے گا تو دلائل دوں گا، چیف جسٹس نے کہا کہ چلیں پھر گپ شپ کر لیتے ہیں، آپ کو سننے میں مزہ آتا ہے،وکیل حامد خان نے کہاکہ کہاجارہا ہے کہ ہم نے پارٹی الیکشن کرایا ہی نہیں۔

سپریم کورٹ نے پی ٹی آئی انٹراپارٹی انتخابات سے متعلق نظرثانی درخواست خارج کردی۔چیف جسٹس پاکستان قاضی فائز عیسیٰ نے حکمنامہ لکھوادیا،حکمنامہ میں کہا گیا ہے کہ پی ٹی آئی وکلا نے کیس کے میرٹس پر دلائل ہی نہیں دیئے،گزشتہ فیصلے میں کسی غیرقانونی نکتہ کی نشاندہی نہیں کی گئی۔