غزہ پر اسرائیلی حملے، مزید 77فلسطینی شہید
غزہ، صنعا،تل ابیب(نیوزایجنسیاں)غزہ میں فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس کے عسکری ونگ القسام بریگیڈز کے حملوں میں 5 اسرائیلی فوجی ہلاک ہوگئے۔القسام بریگیڈز کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے اس کے جنگجوؤں نے جبالیہ کیمپ میں چھپے ہوئے 3 اسرائیلی فوجیوں پر چاقو سے حملہ کیا اور تینوں کو قتل کرکے ان کے ہتھیار بھی چھین لیے،القسام بر یگیڈ ز کے مطابق اس کے بعد جنگجوؤں نے ایک گھر پر کارروائی کی جہاں اسرائیلی فوجی موجود تھے، یہاں بھی دو اسرائیلی فوجی مارے گئے۔القسام بریگیڈز نے اسرائیلی فوجیوں اور ٹینک پر حملے کی ویڈیو جاری کردی،جبکہ اسرائیل کی بھی غزہ میں بربریت کا سلسلہ نہ رک سکا، صیہونی فورسز کی تازہ کارروائیوں میں 77فلسطینی شہید جبکہ متعدد زخمی ہوگئے۔غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق غزہ کی پٹی میں اسرائیلی فضائی حملوں سے کم از کم 25 فلسطینی شہید ہوئے،جن میں 8افرد نصیرات پناہ گزین کیمپ کے ایک اپارٹمنٹ،7بچوں سمیت کم از کم 10 افراد جبالیہ، 15فلسطینی دو سکولوں پر اسرائیلی بمباری میں شہید ہوئے۔ اُدھر میڈیارپورٹس کے مطابق قطر اور مصر مخالف پارٹیوں کے درمیان کچھ اختلافات کو حل کرنے میں کامیاب ہو گئے ہیں اور جلد ہی جنگ بندی متوقع ہے۔دوسری جانب غزہ کے حکام کا کہنا ہے اسرائیلی حملوں کے نتیجے میں ابتک 45,000 سے زائد فلسطینی شہید اور 23 لاکھ بے گھر ہو چکے ہیں جبکہ ساحلی انکلیو کا زیادہ تر حصہ کھنڈرات کا منظر پیش کر رہا ہے۔سربراہ اقوام متحدہ پناہ گزین ایجنسی برائے فلسطین فلپ لازارینی نے سویڈن کی جا نب سے ادارے کو امداد بند کرنے کے فیصلے کو "مایوس کن" قرار دیا اور انروا فلسطینی عوام کی امداد جاری رکھے گی، غزہ کے معاملے پر دنیا دورائے پر کھڑی ہے، عالمی برادری کو فلسطینی سے متعلق سوال کا جواب دینا ہوگا، قابض طاقت اسرائیل مقبوضہ فلسطین میں قتل عام کا ذمہ دار ہے، یونیسیف کے مطابق غزہ میں بھوک سے بے حال بچے سرد موسم، بیماری اور ذہنی طور پر صدمے کا شکار ہیں۔دوسری طرف یمن کے حوثی باغیوں کی جانب سے اسرائیل پر میزائل حملے میں 16افراد زخمی ہوگئے، اسرائیلی فوج نے کہا ہے وہ یمن سے لانچ کردہ ایک میزائل کو روکنے میں ناکام رہی جو تل ابیب کے قریب گرا۔یمن کے ایرانی حمایت یافتہ حوثی باغیوں نے گزشتہ سال اکتوبر میں غزہ کی جنگ شروع ہونے کے بعد سے اسرائیل پر متعدد میزائل حملے کیے جن میں سے بیشتر کو وہاں کے دفاعی نظام نے روک دیا۔ا ن حملوں کے جواب میں اسرائیل نے یمن میں متعدد اہداف کو نشانہ بنایا جن میں حوثیوں کے زیرِ کنٹرول علاقوں میں بندرگاہوں اور توانائی کی پیداوار کا انفراسٹرکچر شامل ہے۔اُدھر حوثی باغیوں کا کہنا ہے وہ فلسطینیوں کیساتھ اظہار یکجہتی کر رہے ہیں اور گزشتہ ہفتے انہوں نے عہد کیا تھا غزہ پر جارحیت بند اور محاصرہ ختم ہونے تک آپریشن جاری رکھا جائیگا۔9دسمبر کو حوثیوں کی جانب سے دعویٰ کیا گیا تھا ان کا بھیجا گیا ایک ڈرون وسطی اسرائیل کے شہر یاو نے میں رہائشی عمارت کی اوپری منزل پر پھٹ گیا،جس میں اسرائیل کو بھاری جانی و مالی نقصان ہوا۔
اسرائیل حملے