چیمپئنز ٹرافی کا شیڈول تاخیر کا شکار، براڈ کاسٹرز کیا قدم اٹھاسکتے ہیں؟ آئی سی سی کودباؤ کا سامنا

چیمپئنز ٹرافی کا شیڈول تاخیر کا شکار، براڈ کاسٹرز کیا قدم اٹھاسکتے ہیں؟ ...
چیمپئنز ٹرافی کا شیڈول تاخیر کا شکار، براڈ کاسٹرز کیا قدم اٹھاسکتے ہیں؟ آئی سی سی کودباؤ کا سامنا
سورس: Facebook/PakistanCricketBoard

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

لاہور (ویب ڈیسک) فروری میں پاکستان میں ہونے والی آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی پر آئی سی سی، پاکستان اور بھارت کے درمیان ڈیڈلاک برقرار ہے جب کہ شیڈول کی ڈیڈ لائن ختم ہوگئی ہے۔ آئی سی سی کو براڈ کاسٹرز کی جانب سے شیڈول کے جلد اعلان کے لیے دباؤ کا سامنا ہے اور براڈ کاسٹ رائٹس کے مطابق پاک بھارت میچ نہ ہونے پر انٹرنیشنل کرکٹ کونسل کو قانونی چارہ جوئی کا سامنا بھی کرنا پڑ سکتا ہے۔

نجی ٹی وی" جیو نیوز" کے مطابق پاکستان اپنے مؤقف پر ڈٹا ہوا ہے کہ بھارت پاکستان نہیں آئے گا تو ہمیں کسی اور ملک میں کھیلنا قبول نہیں ہے، ٹورنامنٹ سے دستبردار ہونے کے لیے تیار ہیں۔ دوسری جانب بھارتی کرکٹ بورڈ کے سیکرٹری جے شاہ آئی سی سی ہیڈ کوارٹر دبئی پہنچ گئے ہیں ۔

محسن نقوی نے بھارت سے خاموشی سے بات چیت اور درمیانی راستہ اختیار کرنے کا مشورہ ماننے سے انکار کرکے آئی سی سی حکام کو پیغام پہنچا دیا ہے کہ اگر بھارت چیمپئنز ٹرافی کھیلنے نہیں آتا تو ہماری حکومت بھی بتا چکی ہے کہ بھارت سے نہ کھیلیں اس لیے جیسے کو تیسا کی پالیسی اختیار کی جائے گی، اس بار کسی بھی دباؤ میں ہائی برڈ ماڈل قبول نہیں کیا جائے گا۔

بھارت پاکستان نہیں آتا تو قانون کے مطابق نویں ٹیم سری لنکا کو شامل کیا جائے ، پھر بھی آئی سی سی بھارت کو شامل کرنے پر مصر ہے تو پھر پاکستانی ٹیم ٹورنامنٹ میں شرکت نہیں کرے گی۔

جے شاہ یکم دسمبر کو آئی سی سی چیئرمین بن جائیں گے۔ حددرجہ مصدقہ ذرائع کا کہنا ہے کہ بھارتی سپانسرز، بھارتی براڈ کاسٹرز اور سب سے بڑھ کر بھارتی اثر و رسوخ میں کام کرنے والی آئی سی سی فرنٹ فٹ پر آنے کو تیار نہیں، ابھی تک پوسٹ مین کا کردار ادا کررہی ہے۔ اس نے پاکستان کو بھارتی بورڈ سے ڈائیلاگ شروع کرنے کا پیغام دیا ہے لیکن پی سی بی چیئرمین محسن نقوی نے واضح کردیا ہے کہ کسی سے کوئی بات نہیں کریں گے۔

ذرائع کے مطابق پاکستان کا مؤقف ہے کہ21اکتوبر کو آئی سی سی بورڈ میٹنگ میں پاکستان کو بھارت کے کسی اعتراض کا نہیں بتایا گیا تھا اس لیے پاکستان اسی پوزیشن پر قائم ہے جب کہ آئی سی سی کو لکھے گئے خط کا جواب ابھی تک نہیں آسکا ، پی سی بی کو یقین ہے کہ بھارتی بورڈ نے پاکستان نہ جانے سے متعلق زبانی بتایا ہے۔ اگر آئی سی سی کے پاس بھارتی حکومت یا بورڈ کا خط ہوتا تووہ پاکستان کو ضرور بتاتے۔ جے شاہ کے والد امیت شاہ، بھارت کے وزیر داخلہ ہیں اس لیے وہ اپنے والد کے اثر و رسوخ کی وجہ سے آئی سی سی کو زبانی ہی بھارتی بورڈ کا مؤقف بتاتے ہیں۔

واضح رہے کہ بھارتی ہٹ دھرمی کے باعث آئی سی سی تاحال شیڈول کا اعلان نہیں کر سکی ہے۔ آئی سی سی کو براڈ کاسٹرز کی جانب سے شیڈول کے جلد اعلان کے لیے دباؤ کا سامنا ہے اور براڈ کاسٹ رائٹس کے مطابق پاک بھارت میچ نہ ہونے پر انٹرنیشنل کرکٹ کونسل کو قانونی چارہ جوئی کا سامنا بھی کرنا پڑ سکتا ہے۔

 دونوں ممالک کے غیرلچکدار مؤقف کے بعد آئی سی سی کا ہنگامی بورڈ اجلاس بلایا جاسکتا ہے جس میں اس معاملے پر تبادلہ خیال اور ووٹنگ کا امکان ہے۔ ذرائع کے مطابق بھارتی بورڈ پاکستان آمد اور پاکستان ہائبرڈ ماڈل پر راضی نہیں ہے۔

مزید :

کھیل -