بھارتی نیوی اپنی نا اہلی کے باعث دنیا کے سامنے تماشا بن گئی، غیر پیشہ ورانہ اپروچ کے باعث پیش آنے والے حادثات کی فہرست
ممبئی(ڈیلی پاکستان آن لائن) بھارتی نیوی کی آبدوز گووا کے ساحل کے قریب موجود مچھیروں کی کشتی سے ٹکرا گئی جس پر 13 افراد سوار تھے جن میں سے 11کو بچا لیا گیا جبکہ دو افراد کو تلاش کرنے کے لیے سرچ آپریشن جاری ہے ۔بھارتی نیوی کی نا اہلی کےباعث بھارتی بحری جہازوں اور آبدوزوں کے ساتھ بار بار پیش آنے والے حادثات کوئی نئی بات نہیں ہے بلکہ بھارتی نیوی کی جانب سے جہازوں کی آپریشنل حفاظت، دیکھ بھال کے پروٹوکولز، اور پیشہ ورانہ صلاحیتوں کے شعبوں میں غیر سنجیدگی کا مظاہر ہ ماضی میں بھی کیا جا تا رہا ہے جس کے باعث حادثات کی ایک لمبی فہرست بن چکی ہے ۔ تجارتی اور غیر ملکی جہازوں سے تصادم، بھارتی نیوی کے جہازوں میں آتشزدگی اور مہلک دھماکوں جیسے واقعات بھارتی نیوی کی بار بار ہونے والی غفلتوں کو ظاہر کرتے ہیں۔
حادثات کا جائزہ
تصادم:
بھارتی نیوی کے جہاز متعدد بار تجارتی، غیر ملکی، اور اپنی ہی بحریہ کے جہازوں سے ٹکرا چکے ہیں۔ نمایاں واقعات میں شامل ہیں:
INS ترشول (2005) اور INS دونگری (2006) کا ممبئی کے قریب تجارتی جہازوں سے تصادم۔
INS کوتھر (2009) کا تباہ کن جہاز INS رانوی سے تصادم۔
INS وندھیاگیری (2011)، جو قبرصی جہاز سے ٹکرا کر الٹ گیا۔
جہاز میں آگ اور دھماکے:
بحریہ کے جہازوں میں آگ اور دھماکوں کے متعدد واقعات سامنے آئے۔
INS سندھو راکشک (2013): ٹارپیڈو کمپارٹمنٹ میں دھماکے سے آبدوز ڈوب گئی، 18 اہلکار ہلاک۔
INS سندھو رتھنا (2014): آگ لگنے سے دو افسران جان سے گئے۔
INS وکرما دیتیہ (2016) اور INS رانوی (2022): آگ اور دھماکوں میں جانی نقصان۔
دیکھ بھال میں ناکامی:
INS بیتوا (2016): جہاز کے پانی میں ڈوبنے کے واقعات نیوی کی دیکھ بھال کے ناقص انتظامات کی نشاندہی کرتے ہیں۔
انجن کی خرابی، ہُل میں دراڑیں، اور زہریلی گیس کے اخراج جیسے مسائل جہازوں INS کولکتہ (2014) اور INS برہماپتر (2024) میں نمایاں ہوئے۔
حفاظت کے پروٹوکولز میں بار بار ناکامیاں
حادثات کی مسلسل تکرار سے ظاہر ہوتا ہے کہ حفاظتی پروٹوکولز، آپریشنل ڈسپلن، اور بروقت دیکھ بھال پر خاطر خواہ توجہ نہیں دی جا رہی۔ بہتر تربیت، پروٹوکولز پر سختی سے عمل درآمد، اور جہازوں کی باقاعدہ جانچ سے ان میں سے کئی حادثات سے بچا جا سکتا تھا۔
دیگر حادثات :
6 اپریل 2006: INS پرہار (کورویٹ) – کنٹینر شپ سے ٹکرا کر گوا کے ساحل کے قریب ڈوب گیا۔
ستمبر 2006: INS دونگری (فریگیٹ) – ممبئی کے ساحل کے قریب تجارتی جہاز سے تصادم۔
جنوری 2008: INS سندھوگوش (آبدوز) – ممبئی کے شمال میں سطح پر آنے کی کوشش کے دوران غیر ملکی جہاز سے ٹکرا گئی۔
مئی 2011: INS دیپک – جہاز کے باورچی خانے میں آگ لگ گئی۔
دسمبر 2012: INS شنکوش (آبدوز) – جہاز کے اے ایف ٹی بیٹری سیکشن میں آگ۔
جولائی 2013: INS ترسا – جہاز میں آگ۔
ستمبر 2013: INS ویرات (ایئرکرافٹ کیریئر) – جہاز میں آگ۔
دسمبر 2013: INS تلوار (فریگیٹ) – مہاراشٹر کے ساحل کے قریب ماہی گیری کے جہاز سے ٹکرا گیا۔
دسمبر 2013: INS ترکش (فریگیٹ) – ممبئی نیول بیس پر جیٹی سے ٹکرانے کے بعد نقصان پہنچا۔
جنوری 2014: INS بیتوا (ڈسٹرائر) – ممبئی نیول بیس کے قریب نامعلوم شے سے ٹکرا کر گراؤنڈ ہو گیا۔
جنوری 2014: INS سنگھگوش (آبدوز) – برتھ کے قریب لگانے کے دوران حرکت معطل کر دی گئی۔
جنوری 2014: INS وپل (کورویٹ) – جہاز کے سائیڈ میں دراڑ کے ذریعے پانی کا داخلہ۔
جنوری 2014: INS ایراوت (جنگی جہاز) – بندرگاہ میں داخل ہوتے وقت پروپلر کو نقصان پہنچا۔
اکتوبر 2014: INS کورا (کورویٹ) – سمندر میں MV Madeleine Rickmers سے تصادم۔
اپریل 2016: INS نریکشک (ڈائیونگ سپورٹ جہاز) – آکسیجن سلنڈر کا دھماکہ۔
اگست 2016: INS ڈیگا (نیول ایئر اسٹیشن) – MiG-29K کا ڈراپ ٹینک حادثاتی طور پر گرنے سے آگ لگ گئی۔
نومبر 2016: INS نشک (ڈسٹرائر) – جہاز کے انجن فیل ہونے کے بعد جیٹی سے ٹکرانے پر سامنے کا حصہ متاثر ہوا۔
اکتوبر 2021: INS رانویجے (ڈسٹرائر) – وشاکھاپٹنم میں برتھ کے دوران آگ لگنے سے چار سیلرز زخمی۔
جنوری 2022: INS رانوی (ڈسٹرائر) – ممبئی میں جہاز پر دھماکے سے تین سیلرز جاں بحق۔