"میرا یسوع یسوع" میم سے مشہور میسحی مبلغ بجیندر سنگھ کی خاتون کے ساتھ نازیبا سلوک کی ویڈیو منظر عام پر آگئی

نئی دہلی (ڈیلی پاکستان آن لائن) میرا یسوع یسوع کی وائرل میم سے مشہور ہونے والے بھارتی پنجاب کے خود ساختہ مسیحی مبلغ بجیندر سنگھ ایک اور تنازع میں گھر گئے ہیں، جب ایک ویڈیو منظر عام پر آئی جس میں انہیں اپنے دفتر میں ایک خاتون پر تشدد کرتے دیکھا جا سکتا ہے۔ وائرل ہونے والی اس ویڈیو میں بجیندر سنگھ کو ایک خاتون، جو اپنے بچے کے ساتھ بیٹھی ہوئی تھی، پر کاغذات پھینکتے دیکھا جا سکتا ہے۔ جب خاتون ان کے قریب آتی ہے تو وہ مبینہ طور پر اسے دھکیل دیتے ہیں۔ اس کے بعد صورتحال بگڑ جاتی ہے، اور کمرے میں موجود دیگر افراد بیچ بچاؤ کرنے کی کوشش کرتے ہیں تاکہ معاملہ مزید نہ بڑھے۔ ویڈیو صحافی گگن دیپ سنگھ نے شیئر کی ہے۔
نیوز 18 کے مطابق یہ نیا تنازع ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب بجیندر سنگھ 2018 کے جنسی ہراسانی کے کیس میں چھ دیگر ملزمان کے ساتھ موہالی کی عدالت میں پیش ہوئے۔ 3 مارچ کو ان کے خلاف ناقابلِ ضمانت وارنٹ جاری کیے گئے تھے۔ بجیندر سنگھ مجری میں ایک چرچ چلاتے ہیں۔ انہیں پہلی بار 20 جولائی 2018 کو دہلی ایئرپورٹ سے اس وقت گرفتار کیا گیا تھا جب وہ لندن فرار ہونے کی کوشش کر رہے تھے۔
ان پر ایک خاتون کے ساتھ زیادتی کا الزام ہے ۔ متاثرہ خاتون کا کہنا ہے کہ بجیندر سنگھ نے 2017 میں اسے اپنے مذہبی دائرے میں شامل کیا اور بعد میں موہالی میں اپنے گھر میں اس کے ساتھ جنسی زیادتی کی۔ پولیس کے مطابق بجیندر سنگھ نے مبینہ طور پر اس واقعے کی ویڈیو بھی بنائی اور بعد میں اسے بلیک میل کرتا رہا تاکہ وہ خاموش رہے۔ تاہم خاتون نے آخرکار اپریل 2018 میں اس کے خلاف شکایت درج کروا دی، جس کے بعد وہ روپوش ہو گیا تھا۔