COPکانفرنس، پاکستان پویلین میں مباحثہ، کے پی کو درپیش مسائل پر تبادلہ خیل
پشاور(پا کستان نیوز) باکو آذربائیجان میں منعقدہ COP29 کانفرنس کے دوران پاکستان پویلین میں ایک اہم مباحثے کا انعقاد کیا گیا جس میں خیبرپختونخوا حکومت نے اپنی ماحولیاتی مزاحمت اور کاربن مارکیٹس سے استفادے کیلئے حکمت عملیوں پر تبادلہ خیالات کیا گیا۔اس تقریب میں وزیراعلیٰ خیبرپختوخوا کے مشیر برائے خزانہ مزمل اسلم، ممبر قومی اسمبلی فیصل امین خان، ایڈیشنل چیف سیکرٹری اکرام اللہ خان کے ہمراہ اعلیٰ پالیسی ساز، ماحولیاتی ومالیاتی ماہرین، اور بین الاقوامی ترقیاتی شراکت داروں نے شرکت کی،مباحثے میں خیبرپختونخوا کو درپیش ماحولیاتی چیلنجز اور ماحولیاتی تغیر کو مثبت سمت دینے کیلئے موجود مواقعوں پر تبادلہ خیال کیا گیا۔تقریب کا آغاز ایڈیشنل چیف سیکرٹری خیبرپختونخوا اکرام اللہ خان کی تفصیلی پریزنٹیشن سے ہوا، جس میں صوبے کو درپیش ماحولیاتی خطرات، جیسا کہ سیلاب، لینڈ سلائیڈنگ، اور جنگلات کی کٹائی کے اثرات پر روشنی ڈالی گئی۔ انہوں نے پریزنٹیشن میں خیبرپختونخوا کے قدرتی وسائل اور عالمی کاربن مارکیٹس سے استفادے کے لیے کلائمیٹ فنانس پائپ لائن کے قیام کی حکمت عملی پر زور دیا. اس کے بعد، بلین ٹری سونامی پروجیکٹ کے پروجیکٹ ڈائریکٹر جنید ڈیار نے صوبے کی شجرکاری کی کامیابیوں پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے قدرتی ماحولیاتی ساخت کی بحالی، حیاتیاتی تنوع کو فروغ دینے، اور کاربن کریڈٹس حاصل کرنے کے مواقع پیدا کرنے میں پروجیکٹ کی اہم کامیابیوں کا جائزہ پیش کیا۔ تقریب میں ایک اعلیٰ سطحی پینل مباحثہ بھی شامل تھا، جس کی نظامت ایف سی ڈی او کی مالی معاونت سے چلنے والے سیڈ پروگرام کے ٹیم لیڈر حسان خاور نے کی۔ یہ پروگرام خیبرپختونخوا کو کلائمیٹ فنانس ٹرانزیکشنز پائپ لائن کے قیام میں معاونت فراہم کر رہا ہے۔ محکمہ جنگلات اور ماحولیاتی تبدیلی کے سیکرٹری شاہد زمان نے بتایا کہ صوبہ، اپنی وسیع جنگلاتی بنیاد کو کاربن مارکیٹس میں استعمال کرنے کے لئے منصوبہ بندی کر رہا ہے۔ بین الاقوامی ماحولیاتی و مالیاتی ماہر نک ہیزلم نے خیبرپختونخوا کے لیے عالمی ماحولیاتی مالیاتی وسائل حاصل کرنے کی حکمت عملیوں پر روشنی ڈالی، جس میں ادارہ جاتی صلاحیت کو بڑھانے اور نجی شعبے کی شمولیت جیسے اقدامات شامل تھے۔ ایڈم اسمتھ انٹرنیشنل کی نمائندگی کرتے ہوئے کاشمالی خان نے ماحولیاتی منصوبوں میں جدت لانے کے لئے بین الاقوامی تعاون اور علم کے تبادلے کی اہمیت کو اجاگر کیا۔ وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کے مشیر خزانہ مزمل اسلم نے ماحولیاتی منصوبوں کی معاشی صلاحیت پر زور دیا اور بتایا کہ ٹین بلین ٹری سونامی منصوبہ پاکستان بھر میں 10 ملین ملازمتیں پیدا کرے گا، جس میں خیبرپختونخوا کلیدی کردار ادا کرے گا۔ انہوں نے صوبے میں پبلک-پرائیویٹ پارٹنرشپ کے ذریعے قابل تجدید توانائی کے منصوبوں، ایکو ٹورزم زونز، اور شجرکاری پروگرامز کے کامیاب نفاذ پر بھی روشنی ڈالی اور بین الاقوامی سرمایہ کاروں کو سرمایہ کاری کی دعوت دی۔ تقریب کے اختتام پر وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا کے دفتر میں ماحولیاتی تبدیلی کے سربراہ، ایم این اے فیصل امین خان نے تقریب کو جنگلات میں لگی آگ کو بجھانے میں اپنی جانیں قربان کرنے والے فارسٹ کارکنوں کے نام منسوب کیا۔ انہوں نے ان کی قربانیوں کو ماحولیاتی تحفظ کے لئے خیبرپختونخوا کے عزم کا ثبوت قرار دیا۔ فیصل امین خان نے ماحولیاتی تحفظ کے لئے حکومت کے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے کہا کہ آئندہ سال خیبرپختونخوا دس بلین ٹری سونامی منصوبے کے نتائج پیش کرے گا۔