رابطہ عالم اسلامی اور سیرت میوزیم
اپنے کالم میں بارہا ذکر کر چکا ہوں کہ پاکستان اور سعودی عرب کے برادرانہ تعلقات ہیں اور ہمیشہ سے سعودی عرب نے پاکستان کے ساتھ بھائیوں والا برتاؤ کیا ہے۔ حال ہی میں عید سے قبل رابطہ عالم اسلامی کے سیکرٹری جنرل ڈاکٹر محمد بن عبدالکریم العیسیٰ نے پاکستان کا دورہ کیا۔ رابطہ عالم اسلامی سعودی عرب میں قائم ہونے والی ایک ایسی تنظیم ہے جو مسلم معاشرے میں انتہاء پسندی کے خاتمے اور بین المذاہب اور بین المسالک ہم آہنگی کے فروغ کیلئے کام کر رہی ہے جس کی اس شعبہ میں خدمات پر میں ماضی میں بھی اپنے الفاظ کے ذریعے اظہار کرچکا ہوں، اسی تنظیم کے سیکرٹری جنرل ڈاکٹر محمد بن عبدالکریم العیسیٰ سعودی عرب کے ممتاز عالم دین ہیں، انہیں 2022ء کے حج کے موقع پر خطبہ دینے کا اعزاز حاصل ہے۔حکومت پاکستان، پاک سعودی عرب برادرانہ تعلقات کو فروغ دینے پر انہیں ہلالِ پاکستان کا اعزاز عطا کر چکی ہے جو اس بات کا مظہر ہے کہ ان کی شخصیت عالم اسلام کے لئے ایک نمایاں حیثیت کی حامل ہے اور پاکستان سے محبت اور الفت بھی ان کی شخصیت کی ایک پہچان ہے۔ وزیراعظم پاکستان میاں محمد شہباز شریف نے وزیراعظم ہاؤس میں ڈاکٹرعبدالکریم العیسی کا استقبال کیا۔ وزیراعظم نے علمائے کرام کے موقف کو یکجا کرنے، اسلام کے حقائق کو واضح کرنے اور اسلاموفوبیا کے مقابلے کے لئے رابطہ کی عالمی کاوشوں کو سراہا،اس بات میں کوئی دو رائے نہیں کہ پاکستان اور سعودی عرب کا بہت مضبوط رشتہ ہے، سچے ایمانی جذبے کی وجہ سے دونوں ممالک کے درمیان قریبی تعلقات ہیں،اس موقع پر ڈاکٹر محمد بن عبدالکریم العیسیٰ نے وزیراعظم پاکستان شہباز شریف کے ہمراہ سیرت النبیؐ میوزیم کا سنگ بنیاد بھی رکھا جو ظاہر کرتا ہے کہ وہ دین اسلام کے سچے سپاہی ہیں۔سیرت نبوی کے بارے میں آگاہی اور نسل نو میں رسول اؐللہ کی تعلیمات کے فروغ کے لئے تعمیر ہونے والا سیرت میوزیم جدید ترین ٹیکنالوجی کے استعمال کے ذریعے پیغمبر اسلام کی زندگی کے مختلف ادوار اور اسلامی ثقافت کی تشکیل، اور اسلامی معاشرے کی تعمیر سے متعلق آگاہی فراہم کرنے کا رابطہ عالم اسلامی کا ایک منصوبہ ہے۔اس منصوبے کے ذریعے تھری ڈی ٹیکنالوجی سمیت جدید ترین ٹیکنالوجی کا استعمال کرتے ہوئے نئی نسل کو پیغمبر اسلام کی زندگی کے مختلف پہلوؤں سے روشناس کرایا جا سکتا ہے اوراس سلسلے کا سب سے بڑا میوزیم مدینہ منورہ میں قائم کیا گیا ہے جبکہ سینیگال اور کچھ دیگر ممالک میں بھی سیرت میوزیم بنائے جا چکے ہیں اور ان کے دورے کا بنیادی مقصد بھی سیرت میوزیم کا سنگ بنیاد رکھنا تھا۔سیرت میوزیم کی اس تقریب میں سعودی عرب کے پاکستان میں متعین سفیر نواف احمد سعید المالکی بھی شریک ہوئے اور ان کا پاک سعودی تعلقات کو پروان چڑھانے میں کردار کسی سے چھپا ہوا نہیں۔اس موقع پر انہوں نے بھی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ رابطہ عالم اسلامی دنیا کے سامنے اسلام کی تعلیمات کو اجاگر کر رہا ہے۔ رابطہ عالم اسلامی مسلم ممالک کے مابین ہم آہنگی پیدا کرنے کا خواہاں ہے اور سعودی عرب پاکستان کے ساتھ اپنے تعلقات کو قدر کی نگاہ سے دیکھتا ہے۔ ہم پاکستان کی ترقی و خوش حالی میں اس کے ساتھ ہیں۔وزیراعظم کے علاوہ رابطہ عالم اسلامی کے سیکرٹری جنرل ڈاکٹر محمد بن عبدالکریم العیسٰی نے چیف جسٹس آف پاکستان جناب قاضی فائز عیسی سے بھی ملاقات کی۔ ملاقات میں دونوں شخصیات نے عمومی آئینی اصولوں اور ان کے ذیلی قانون سازی سے متعلق متعدد فکری مسائل پر تبادلہ خیال کیا۔ شیخ ڈاکٹر محمدعبدالکریم العیسی نے رابطہ عالم اسلامی کے زیر انتظام یتیم خانہ کا دورہ کیا، جہاں انہوں نے عید کی خوشی کے لمحات بچوں کے ساتھ گزارے۔ اس موقع پر انہوں نے ہیلتھ کلب اور ٹریننگ سینٹر سمیت اضافی سہولیات کا بھی افتتاح کیا۔شیخ ڈاکٹر محمد عبدالکریم العیسی نے فیصل مسجد اسلام آبادمیں نماز عید کا خطبہ دیا اور خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اسلام کو زیادہ نقصان غیر مسلم نے نہیں پہنچایا جتنا نقصان دین کو اس وجہ سے ہوا ہے کہ ایسی چیزیں دعوت دین اور اسلام سے منسوب کر دی گئی ہیں جن کا اسلام سے کوئی تعلق نہیں ہے اور اس جہالت یا گمراہی کی بدولت اسلام کو سب سے زیادہ نقصان پہنچا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم عید کی خوشی کے ان لمحات میں غزہ میں موجود اپنے ان بھائیوں کو بھی یاد رکھیں جو اسرائیلی جارحیت کا نشانہ بنے ہوئے ہیں اللہ تعالی ان کی تکلیف کو دور اوران پر ظلم کرنے والوں سے بدلہ لے آمین۔ ان کا دورہ پاکستان اس بات کا مظہر ہے کہ رابطہ عالم اسلامی مسلمانوں کے درمیان اخوت اور بھائی چارے کے تسلسل کو قائم رکھنے کے لئے کوشاں ہے اور اس کے ساتھ ساتھ جہاں مسلمانوں کو امداد کی ضرورت ہے یا جہاں مسلمان پس رہے ہیں وہاں ان کی حتی المقدور امداد کرنے کے لئے متحرک رہتی ہے۔رابطہ عالم اسلامی کا یہ کردار حکومتی سطح پر بھی اپنانے کی ضرورت ہے تاکہ مسلمانوں کی حالت زار میں بہتری آ سکے۔آمین