” آبی جنگ “ بھی چھڑ گئی۔۔۔پاکستان ”جواب اور دفاع کیلئے تیار “۔۔۔ بھارت کا پانی بھی رک سکتا ہے ۔۔ بھارتی فوج پر بھی سوالات اٹھنے لگے

ایک طرف ”ٹیرف جنگ “ اور اب ” آبی جنگ “ بھی چھڑ گئی ۔۔۔
بھارت کا پانی بھی رک سکتا ہے ۔۔۔؟
سوال اٹھ چکا کہ کونسا بڑا ملک ” آبی جنگ “میں اہم اور فیصلہ کن کردار ادا کرے گا ۔۔؟
ایک دوسرے کاپانی بند کرنے کی ریت چلی توخطے میں حالات” نیا رخ“ اختیار کریں گے ۔۔؟
”آبی دہشتگردی“ بھارت نے شروع کر دی، چناب اور جہلم کا پانی روک لیا ۔۔۔
مودی سرکار نے پھر کیا ہے ”وار “
پاکستان ایک بار پھر جواب دینے کیلئے ہے ”تیار “۔۔۔اب کی بار چائے کیساتھ” بسکٹ“ کھلانے یا ”ہائی ٹی “ کا پیغام بھی دیدیا گیا ہے ۔
پانی کروڑوں پاکستانیوں کی ”لائف لائن“ ہے اور اس لائف لائن کی حفاظت ہر حال میں کی جائے گی ۔
اب کی بار مودی سرکار کی ”نیا نہیں لگے گی پار “۔۔۔پہلگام واقعہ ثابت ہو گا” کانٹوں کا ہار “۔۔۔ہر دہشتگرد حملے کے بعد بھارتی میڈیا کا ایک ہی وطیرہ ہے کہ بغیر ثبوتوں کے پاکستان پر الزام لگاؤ، سچ چھپاؤ اور اپنی عوام کو بیوقوف بناؤ۔
بھارت کی ”آبی دہشتگردی “ نئی نہیں اس کی تاریخ بھی پرانی ہے ۔
سندھ طاس معاہدے پرپاکستان کا مؤقف مضبوط اورپوزیشن مستحکم ہے۔۔۔
یاد رہے کہ بھارت میں انتہا پسند ہندو جماعت بی جے پی کی حکومت اتحادیوں کی مرہون منت ہے اورکمزور بیساکھیوں پر کھڑی ہے ، انتخابات میں مودی جی کی جماعت کو صرف 36فیصد ووٹ ملے ہیں ، بھارت میں کروڑوں مسلمان وقف ترمیمی بل پر سراپا احتجاج ہیں ، مودی سرکار کے وقف بل کیخلاف درجنوں درخواستیں عدالتوں میں زیر سماعت ہیں ۔ اپوزیشن مودی سرکار سے ناراض ،گرفتاریوں اور انتقامی کاروائیوں پر چراغ پا ہے ۔۔۔ ریاستی انتخابات سر پر ہیں ۔۔۔ ایسے میں مودی سرکار نے ”ہندو ، مسلم کارڈ“ کے بعد ”پاکستان کارڈ “بھی کھیل دیا ۔۔۔
اب ملاحظہ کیجیے بھارت کے فالس فلیگ آپریشنز کی شرمناک تاریخ
پہلگام حملہ بھارت کے فالس فلیگ آپریشنز کی شرمناک تاریخ میں ایک اور اضافہ ہے۔ پاکستان پر من گھڑت الزام تراشی بھارت کی پرانی روایت، جو ہائبرڈ وار سکرپٹ کا حصہ ہے۔پاکستان کو بدنام کرنا ، عوام کی توجہ ہٹا کر انتخابات چوری کرنا بھارت کا پرانا حربہ ہے۔پہلگام کی طرح بھارت کے فالس فلیگ آپریشنز کی شرمناک داستان طویل ہے۔2007 ءمیں سمجھوتہ ایکسپریس سانحہ میں 68 افراد کی ہلاکت کا الزام پاکستان پر عائد کیا گیا۔سمجھوتہ ایکسپریس کی تحقیقات میں میجر رمیش سمیت ہندو انتہاپسندوں کا کردار سامنے آیا۔ 2008 میں ممبئی حملے پاکستان کو عالمی سطح پر بدنام کرنے کے لیے استعمال کیے گئے۔2013 میں سابق سی بی آئی افسر ستیش ورما نے انکشاف کیا کہ ممبئی حملے بھارتی حکومت نے خود کرائے۔ممبئی حملوں کا مقصد انسدادِ دہشت گردی کے سخت قوانین پاس کروانا تھا۔13اپریل 2018 کو کیرالہ میں سیاحوں پر حملہ کرایا گیا ،تحقیقات میں سامنے آیا کہ حملے مدھیہ پردیش اور راجستھان کے انتخابات سے قبل سیاسی مقاصد کا حصول تھے۔
2019ءمیں پلوامہ کے حملے میں40 بھارتی فوجی ہلاک ہوئے۔پلوامہ حملے کا الزام بھی مودی سرکار نے بغیر ثبوت فوراً پاکستان پر لگایا۔سابق گورنر نے پلوامہ حملے سازش کا پردہ چاک کرکے مودی سرکار کو بے نقاب کیا۔2023ءمیں راجوڑی میں 5 بھارتی فوجیوں کی ہلاکت کا ملبہ بھی پاکستان پر ڈالا گیا۔ جبکہ راجوڑی میں حملہ بی جے پی کے اینٹی پاکستان مسلمان بیانیے کو مزید جواز دینے کی سازش تھا۔
پہلگام میں 22 اپریل کو ہونے والا حملہ بھی فالس فلیگ آپریشن کا تسلسل ہے،یہ حملہ عین اس وقت کیا گیا جب امریکی نائب صدر دورہ بھارت پر تھے۔اس حملے کا بھی مقصد پاکستان کو عالمی سطح پر دہشتگردی سے جوڑ کر بدنام کرنا ہے۔ مقبوضہ کشمیر میں سیکیورٹی کیلئے 7 لاکھ بھارتی فوجی تعینات ہے، یہ تناسب ہر 7 شہریوں پر ایک سپاہی کا بنتا ہے۔اتنی سخت سیکیورٹی حصار میں آخر حملے کیسے ہو جاتے ہیں؟یہ حملے بھارت کے خود ساختہ ہیں تاکہ پاکستان مخالف بیانیہ تشکیل دیا جاسکے۔بھارت کے ایک ہی طرز پر فالس فلیگ آپریشنز مکمل طور پر بے نقاب ہوچکے ہیں۔
”پہلگام ڈرامے “ میں سوال یہ بھی ہے کہ بھارتی میڈیا نے 27 افراد کی لاشیں کیوں نہیں دکھائیں۔۔۔؟بھارتی میڈیا پر زمین پر لیٹے ہوئے مرد کے پاس مشکوک طور پر بیٹھی عورت کی صرف ایک فوٹو شاپ تصویر سامنے آئی جس میں خون کا ایک قطرہ یا معمولی زخم بھی نظر نہیں آیا۔۔۔۔جبکہ ایک جوڑے کی نئی ویڈیو بھی سامنے آ گئی ہے جس میں وہ کھل کر اپنی” موت کی تردید“ کر رہے ہیں کہ ان کی جعلی ویڈیو ناجانے کس نے اور کیوں ریلیز کی جبکہ ہم زندہ ہیں ۔
بھارتی میڈیا کا جھوٹ اگلے ہی روز پکڑا گیا ،پہلگام حملے میں مبینہ طور پر ہلاک بھارتی نیول افسر سے منسوب تصاویر اور ویڈیوز جعلی نکلیں۔ زندہ بھارتی جوڑے کی پرانی تصاویر مبینہ طور پر ہلاک افراد کے ساتھ منسوب کی گئیں۔متاثرہ بھارتی جوڑے نے کہا ” ہم زندہ ہیں، معلوم نہیں ہماری تصاویر کو بھارتی میڈیا پر کیوں چلایا جا رہا ہے؟ ہماری تصاویر کو نیول افسر اور ان کی اہلیہ کے طور پر دکھایا جا رہا ہے جو سمجھ سے بالاتر ہے، ان تصاویر کے میڈیا پر چلنے سے ہم اور ہمارے اہلِ خانہ بہت پریشان ہیں۔ بھارتی عوام تمام بھارتی نیوز چینلز اور اخبارات کو رپورٹ کریں کہ ہماری جعلی تصاویر نہ چلائیں“۔۔۔۔۔بھارتی گودی میڈیا اور مودی سرکار کے پاس اس کا ہے کوئی جواب ۔۔۔؟ یقیناً نہیں ۔۔۔جھوٹ کے پاﺅں نہیں ہوتے ۔۔۔یہاں تو سر بھی نہیں ہے ۔۔
دفاعی ماہرین نے بھی کئی سوال اٹھائے ہیں کہ ” " بھارتی خفیہ ایجنسی ” را“ سے جڑے اکاؤنٹس نے عین نام نہادحملے کے وقت ہی پاکستان کو سزا دینے کی ٹویٹ کرنا کیوں شروع کر دیں۔۔۔؟ دوسرا سوال ،بھارت دنیا کو ثبوت کا ایک ٹکڑا بھی دکھائے جو اس نام نہاد حملے میں پاکستان کے ملوث ہونا ثابت کرے۔۔۔ تیسرا سوال ،پہلگام ایل او سی سے تقریباً 400 کلومیٹر کے فاصلے پر ہے اور بھارت نے مقبوضہ کشمیر میں 9 لاکھ فوج جمع کر رکھی ہے،مقبوضہ کشمیر میں اتنی بڑی فوج کے ہوتے ہوئے ایسا حملہ کیسے ممکن ہے۔۔۔؟چوتھا سوال،ایسے حملے ہمیشہ اس وقت کیوں ہوتے ہیں جب کوئی مغربی یا امریکی سیاسی قیادت بھارت کا دورہ کر رہی ہو یا بھارت میں کوئی اہم واقعہ ہو رہا ہو۔۔؟ پانچواں سوال،کیا بھارت نے ماضی کے فالس فلیگ آپریشنز سے کچھ نہیں سیکھا۔۔۔؟
بھارتی گودی میڈیا بغیر ثبوتوں اور زبانی جمع خرچ کے سوا کچھ نہیں کر سکتا،بین الاقوامی سطح پر حزیمت سے بچنے کیلئے بھارتی میڈیا اپنے جھوٹ کو چھپانے کیلئے ایک نیا جھوٹ سامنے لائے گا۔دنیا بھر میں سکھوں کو قتل کر کے بین الاقوامی دہشت گردی کی سرپرستی کرنے والے بھارتی مکروہ چہرہ بے نقاب ہو چکا ہے۔ بھارت کو چاہیے کہ ان سوالات کے جوابات دے تاکہ دنیا ان کی من گھڑت کہانیوں پر یقین کرسکے۔
بھارتی میڈیا کا پاکستان مخالف شیطانی پروپیگنڈے پر مبنی کھیل ایک بار پھر بے نقاب ہو چکا ہے ۔
ہر دہشتگرد حملے کے بعد بھارتی میڈیا کا ایک ہی وطیرہ ہے کہ بغیر ثبوتوں کے پاکستان پر الزام لگاؤ، سچ چھپاؤ اور اپنی عوام کو بیوقوف بناؤ۔۔۔کیا ان شواہد کو بھی مٹایا یا جھٹلایا جا سکتا ہے کہ ہندوستان ٹائمز کے مطابق پہلگام حملہ 3 بجے ہوا، بھارتی خفیہ ایجنسی” را“ سے جڑے سوشل میڈیا اکاؤنٹ نے 3بجکر 5 منٹ پر پاکستان پر الزام لگا دیا،اس کے بعد حملے کے 30 منٹ بعد بھارتی سوشل میڈیا اکاؤنٹس نے #PakSponsoredTerrorٹوئٹس کا آغاز کر دیا۔واقعے کے 30 منٹ سے 60 منٹ میں بی جے پی لیڈران جے پی نڈڈا اور امت شاہ نے ٹوئٹس کر دئیے۔
واقعے کے 1 سے 3 گھنٹوں بعد جعلی انٹیلی جنس رپورٹس لیک کی جاتی ہیں جس پر آر ایس ایس کے ٹرول اکاؤنٹس ماس ریٹویٹ کرتے ہیں، حیران کن طور پر پہلگام واقعہ کے پہلے 15 منٹ میں بی جے پی سپورٹر کی جانب سے 500 بھارتی اکاؤنٹس سے ایک جیسے ٹوئٹس کیے جاتے ہیں۔30 منٹ میں #PakistanTerrorErrorٹاپ ٹرینڈ بن جاتا ہے جس میں جعلی کشمیری ناموں سے ٹوئٹس کیے جاتے ہیں۔واقعے کے 1 گھنٹے کے بعد میجر گوینڈا جیسے فوجی اکاؤنٹس رد عمل دیتے ہیں۔
پرانی ویڈیوز کو تازہ واقعے سے جوڑ کر دکھانا بھارتی میڈیا کا بھونڈا وطیرہ ہے،بھارتی میڈیا شواہد کے بغیر ایسے حملوں کو پاکستان مخالف جذبات بھڑکانے کیلئے استعمال کرتا آیا ہے۔حقیقت میں یہ الزامات پہلے سے تیار کیے جا چکے ہوتے ہیں جنہیں پاکستان مخالف زہر اگلنے میں استعمال کیا جاتا ہے۔دہشتگردی کا کوئی مذہب نہیں مگر بھارت اسے ہمیشہ مسلمانوں اور پاکستان سے جوڑتا ہے۔
پہلگام حملے پر ”رایئٹرز “ کی رپورٹ غور طلب ہے ۔اس حملے کے بعد مودی سرکار نے پاکستان کیخلاف جن” 5اقدامات “ کا اعلان کیا ان سے ثابت ہو گیا کہ مودی سرکار کی نیت صاف نہیں ، مودی سرکار کافی عرصے سے سندھ طاس معاہدے سے نکلنے کی کوشش کررہی تھی، اور اب اس نے پہلگام سانحے کی آڑ میں چال چل دی جبکہ یہ انہیں بھی معلوم ہے کہ سندھ طاس معاہدہ یکطرفہ معطل کرنا بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی ہے۔ سندھ طاس معاہدہ آرٹیکل 12کے تحت پاکستان ہو یا بھارت یکطرفہ طور پر اس کو سسپینڈ اور ختم نہیں کرسکتے ، بھارت کے پاس ایسا کوئی اختیار نہیں کہ وہ سندھ طاس معاہدے کو یکطرفہ طور پر سسپینڈ کرسکے کیونکہ بین الاقوامی قانون ایسے معاہدے کو تحفظ دیتا ہے۔
مودی سرکار اچھی طرح جانتی ہے کہ سندھ طاس معاہدے کو معطل کرنا” آبی جنگ “کے مترادف ہو گا۔ اس لیے یہ نہیں کہا جا سکتا کہ یہ حرکت جلدبازی میں یا نتائج کی پرواہ کے بغیر کی گئی ۔۔۔جواب تو ملے گا ، ضرور ملے گا ۔۔۔ پاکستان میں سب متحد ہو چکے ہیں ، آزاد کشمیر میں بھارتی جارحانہ، بزدلانہ اورغیر قانونی اقدام کیخلاف سڑکوں پر نکل آئے ہیں اور بآواز بلند کہہ رہے ہیں کہ پانی کا ہر قطرہ ہمارا حق ہے، اور ہم قانونی، سیاسی اور عالمی سطح پر پوری طاقت سے اس کا دفاع کریں گے۔
بھارت نے کل اعلان کیا تھا اور آج ” آبی دہشت گردی“ شروع کرتے ہوئے دریائے چناب اور جہلم کا پانی روک بھی لیا ہے۔بھارت کی جانب سے دریائے جہلم کا 5 ہزار کیوسک اور دریائے چناب کا 7 ہزار کیوسک پانی روک لیا گیا ہے۔یہاں یہ جاننا ضروری ہے کہ بھارت نے دریائے چناب پر بگلیہار ون اور ٹو پر 2 پن بجلی منصوبے تعمیر کر رکھے ہیں، دریائے جہلم پر غیر قانونی کشن گنگا اور وولر بیراج بنا رکھے ہیں۔اور ان دونوں دریاؤں پر بھارت اس سے پہلے بھی آبی دہشت گردی کرتا رہا ہے۔۔۔ماضی میں عالمی ادارے پاکستان کے مؤقف پر توجہ دیتے تو آج حالات مختلف ہوتے۔
پاکستان کی قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس میں سندھ طاس معاہدے کی خلاف ورزی پر عالمی فورمز سے پھر رجوع کا فیصلہ کیا گیاہے۔اب گیند عالمی اداروں کے کورٹ میں ہے کہ وہ ”آبی دہشتگردوں “ کو کیسے کنٹرول کرتے ہیں ۔
پہلگام واقعے کے بعد مودی سرکار سے سوال یہ بھی پوچھا جانا چاہیے کہ بھارتی فوج کی جانب سے بڑے پیمانے پر مقبوضہ کشمیر میں آپریشن کیوں کیا جا رہا ہے اور آپریشن کی آڑ میںسرینگر، اننت ناگ، کلگام، پلوامہ، شوپیاں، گندربل اور بڈگام سے 1500زائد کشمیریوں کو کیوں گرفتار کر لیاگیا ہے جبکہ الزام پاکستان پر لگایا۔بھارت بھر میں کشمیری طلباءکو ہراساں کیا جا رہا ہے۔ مقبوضہ کشمیر سٹوڈنٹس ایسوسی ایشن کے کنوینر ناصر کھوہامی کے مطابق بھارتی ریاستوں اتر اکھنڈ، اتر پردیش، ہما چل پردیش میں کشمیری طلباءسے اپارٹمنٹ اور ہاسٹل چھوڑنے کا کہا جا رہا ہے ۔ ہماچل پردیش کی یونیورسٹی میں ہاسٹل کے دروازے توڑکر کشمیری طلباءپر حملہ کیا گیا اور انہیں ہراساں کیا گیا۔
مودی سرکار سے یہ سوال بھی پوچھا جانا چاہیے کہ بھارتی پولیس نے حملے کی ذمہ داری مقامی عسکریت پسند گروپ’ ’دی ریزسٹنس فرنٹ“ پر عائد کی، جس نے سوشل میڈیا پر کارروائی کی ذمہ داری قبول کی۔ لیکن بھارتی فوجی اور انٹیلی جنس حکام نے پاکستان پر حملے کی منصوبہ بندی کا الزام لگادیا ۔
پہلگام حملہ کیسے ہوا؟ اس حوالے سے بھارتی فوج پر بھی سوالات اٹھنے لگے ہیں ۔۔۔ماہرین، مبصرین اور عالمی میڈیا سب مودی سرکار سے کہہ رہے ہیں کہ پہلگام واقعے سے سیکیورٹی خامیاں بے نقاب ہو چکی ہیں ، امن کے دعوؤں کی قلعی کھل گئی۔اکانومسٹ کے مطابق پہلگام حملہ2019 کے بعد ہمالین خطے میں سب سے مہلک دہشتگرد کارروائی ہے، بھارت اور پاکستان کے درمیان فوجی تصادم کے خطرے کو بڑھا رہا ہے، اس حملے نے بھارتی حکومت کے مقبوضہ کشمیر میں استحکام کے دعوؤں کو شدید دھچکا پہنچایا ہے۔
نیویارک ٹائمز نے رپورٹ کیا کہ اس حملے نے دنیا کے سب سے زیادہ فوجی چھاؤنی والے خطے میں سیکیورٹی کی خامیوں کو بے نقاب کردیا، مودی حکومت نے دعویٰ کیا تھا کہ اس کی سخت گیر پالیسیوں نے خطے میں امن اور ترقی کو فروغ دیا ہے۔
گارجین کے مطابق یہ حملہ مودی اور ان کی ہندو قوم پرست جماعت بی جے پی کے دعوؤں کے لیے شدید دھچکا ہے۔
فنانشل ٹائمز کے مطابق، بھارت کے جارحانہ بیانات نے پاکستان کے ساتھ تصادم کے خدشات کو بڑھا دیا ہے۔
آبی دہشتگردی مودی سرکار نے شروع کی ہے ، پا کستان نے ہمیشہ امن ، سلامتی اور خطے میں پائیدار ترقی و استحکام کی بات کی ہے ، پاکستان ہر محاذ پر مقابلہ کرے گا اور ڈٹا رہے گا، فیصلہ ”نیوٹرل امپائر “ کو کرنا پڑے گا ۔۔۔
نوٹ: ادارے کا مضمون نگار کی آراء سے متفق ہونا ضروری نہیں ۔