قصائیوں نے بھی میڈیکل کالجز بنا لئے ہیں ، صحت کے شعبے کو کاروبار نہیں بننے دینگے، چیف جسٹس ثاقب نثار

قصائیوں نے بھی میڈیکل کالجز بنا لئے ہیں ، صحت کے شعبے کو کاروبار نہیں بننے ...
قصائیوں نے بھی میڈیکل کالجز بنا لئے ہیں ، صحت کے شعبے کو کاروبار نہیں بننے دینگے، چیف جسٹس ثاقب نثار

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

لاہور(ڈیلی پاکستان آن لائن)سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں میرٹ کے باوجودداخلوں سے محروم طالبعلموں سے متعلق ازخودنوٹس کی سماعت کے دوران چیف جسٹس ثاقب نثار نے میرٹ پر پورا اترنے والے طالبعلموں کو داخلے کا حکم دے دیااور وی سی یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسزاورسیکرٹری ہیلتھ سے ایک ہفتے میں رپورٹ طلب کر لی۔
تفصیلات کے مطابق چیف جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں بنچ نے میرٹ کے باوجود داخلوں سے محروم طالبعلموں سے متعلق ازخودنوٹس کی سماعت کی۔
چیف جسٹس آف پاکستان نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ صحت کے شعبے کو کاروبار نہیں بننے دینگے، آگاہ ہیں قصائیوں نے بھی میڈیکل کالجز بنا لئے ہیں۔
چیف جسٹس ثاقب نثار نے ریمارکس دیئے کہ پبلک سیکٹرکوجان بوجھ کرنظراندازکیاگیا،خلا پیداکرنے کامقصدنجی سیکٹرکو نوازناتھا،انہوں نے کہا کہ اگرگلاب دیوی ہسپتال میڈیکل کالج بناناچاہتاہے توخودجاکرمعائنہ کروں گا۔
انہوں نے کہا کہ آگاہ ہیں کہ قصائیوں نے بھی میڈیکل کالجزبنالیے ہیں،صحت کے شعبے کوکاروبارنہیں بننے دیں گے،چیف جسٹس پاکستان نے کہا کہ عطیات پرچلنے والے ہسپتالوں کی خدمات کوسراہناچاہئے۔