عیسائی دوست سے شادی کی ضد، والد نے بیٹی کا سر مونڈ دیا
کراچی (اسٹاف رپورٹر)کراچی میں پسند کی شادی کی خواہش ظاہر کرنے پر اہلِ خانہ نے نرس کا آدھا سر مونڈ دیا۔پولیس کا کہنا ہے کہ واقعہ ضلع ملیر کے علاقے قائد آباد کے نواحی گوٹھ میں پیش آیا ہے، جس کا مقدمہ درج کر کے والد، والدہ، دادی سمیت 5 ملزمان کو گرفتار کر لیا ہے۔ پولیس کے مطابق ناز فاطمہ کی مدعیت میں قائد آباد تھانے میں مقدمہ درج کیا گیا ہے، 22 سالہ مدعیہ مقامی اسپتال میں نرس ہے۔ایس ایچ او قائد آباد فراست حسین کے مطابق لڑکی نرس کے طور پر مقامی اسپتال میں ملازم ہے جس کی اپنے ہم پیشہ عیسائی لڑکے لڑکیوں سے دوستی ہے۔پولیس کے مطابق ناز فاطمہ عیسائی دوست سے شادی کرنے کی خواہاں ہے۔اس معاملے میں لڑکی کے والد نیاز حسین اور والدہ میں ناچاقی کے بعد علیحدگی ہو گئی تھی۔پولیس کے مطابق اہلِ خانہ سید ہیں جس کی وجہ سے انہوں نے غیر مسلم سے شادی کرنے سے منع کیا ہے۔لڑکی ناراض ہو کر اپنے عیسائی دوست ڈولی کے پاس شاہ فیصل کالونی منتقل ہو گئی، اہلِ خانہ سمجھا بجا کر اسے 2 ماہ بعد واپس گھر لے آئے اور شادی سے منع کرتے رہے۔پولیس کا کہنا ہے کہ لڑکی کے انکار پر غصے میں آ کر والد اور دیگر اہلِ خانہ نے اس پر تشدد کیا اور اس کے سر کے اگلے حصے کے بال کاٹ دیے تاکہ وہ گھر سے باہر نہ نکلے تو معاملہ ختم ہو جائے گا۔ پولیس کے مطابق اس دوران لڑکی نے اپنے وکیل سے رابطہ کیا اور تھانے میں درخواست دائر کر کے اپنے والد اور دیگر کے خلاف مقدمہ درج کر لیا۔ایس ایچ او کے مطابق مقدمے کے تحت میں نامزد نیاز حسین، ان کی اہلیہ (لڑکی) کی والدہ، لڑکی کی دادی، چچا اور ایک معذور پڑوسن خاتون کو گرفتار کر لیا گیا ہے، جنہیں عدالت میں پیش کیا گیا، جہاں عدالت نے انہیں ضمانت پر رہا کرنے کا حکم دیا ہے۔پولیس کے مطابق اس سلسلے میں مزید تفتیش جاری ہے۔