کراچی واٹر بورڈ اور کے ای ایس سی کے واجبات کا تنازع شدت اختیار کر گیا

کراچی واٹر بورڈ اور کے ای ایس سی کے واجبات کا تنازع شدت اختیار کر گیا
کراچی واٹر بورڈ اور کے ای ایس سی کے واجبات کا تنازع شدت اختیار کر گیا

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

کراچی(مانیٹرنگ ڈیسک)کراچی واٹر بورڈ اور کے ای ایس سی کے واجبات کا تنازع شدت اختیار کر گیا جس کے بعد واٹر بورڈ حکام نے کہا ہے کہ کے ای ایس سی شہریوں کو بوند بوند کے لئے ترسانا بند کردے جبکہ کے ای ایس سی انتظامیہ کہتی ہے واٹر بورڈ نہ عدالت کا حکم مانتا ہے اور نہ اسے عوام کی پریشانی کا احساس ہے۔واٹر بورڈ حکام کے مطابق بجلی کی لوڈ شیڈنگ کے باعث شہر کو 90 کروڑ گیلن پانی کم فراہم کیا جارہا ہے ، روزانہ چار گھنٹے لوڈشیدنگ کے باعث پانی کی شدید قلت پیدا ہواگئی ہے۔ ایم ڈی واٹر بورڈ قطب الدین شیخ کا کہنا ہے کہ کے ای ایس سی کے ساتھ واجبات کا معاملہ مذاکرات سے حل ہوسکتا ہے تاہم حالات خراب ہوئے تو کے ای ایس سی انتظامیہ اس کی ذمہ دار ہوگی۔دوسری جانب کے ای ایس سی انتظامیہ کا موقف ہے20گھنٹے بجلی فراہم کی جارہی ہے لیکن کراچی واٹر بورڈ ہمیشہ کی طرح اپنی نااہلی کا ذمے دار کے ای ایس سی کو ٹھہرا رہا ہے۔ترجمان واٹر بورڈ کے مطابق بجلی کی لوڈ شیڈنگ کی وجہ سے منگل کو کراچی کے علاقے ڈیفنس،کلفٹن،پی اے ایف بیس مسرور ،شیر شاہ ،پاک کالونی ،پرانا گولیمار ،بلدیہ ٹاو?ن ،لیاقت آباد ،ناظم آباداور سائٹ میں پانی کا ناغہ رہے گا۔ واٹر بورڈ نے پمپنگ اسٹیشنز پر لوڈ شیڈنگ سے متعلق کے ای ایس سی کے خلاف سندھ ہائی کورٹ میں درخواست بھی دائر کردی ہے جس کی سماعت 26نومبر کو ہوگی۔

مزید :

کراچی -