بھارت میں سکول ٹیچر کا مسلمان بچے سے غیرانسانی سلوک، تفصیلات ایسی کہ سن کر انسانیت شرماجائے

بھارت میں سکول ٹیچر کا مسلمان بچے سے غیرانسانی سلوک، تفصیلات ایسی کہ سن کر ...
بھارت میں سکول ٹیچر کا مسلمان بچے سے غیرانسانی سلوک، تفصیلات ایسی کہ سن کر انسانیت شرماجائے

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

نئی دہلی(مانیٹرنگ ڈیسک) بھارت میں مسلمانوں سے منافرت کا ایک اور دلدوز واقعہ سامنے آیا ہے اور اس بار ایک سکول ٹیچر کی طرف سے 7سالہ مسلمان طالب علم کے ساتھ ایسا غیرانسانی سلوک کیا گیا ہے کہ سن کر انسانیت کا سر شرم سے جھک جائے۔ الجزیرہ کے مطابق یہ واقعہ ریاست اترپردیش کے ایک سکول میں پیش آیا جس کی ویڈیو انٹرنیٹ پر وائرل ہو رہی ہے۔
 ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ تراپتا تیاگی نامی سکول ٹیچر کلاس کے تمام بچوں کو باری باری کم عمر مسلمان طالب علم کو منہ پر تھپڑ مارنے کو کہتا ہے اور جب تمام طالب علم مسلم بچے کو تھپڑ مار لیتے ہیں تو ٹیچر بچے کو کلاس سے دھکے دے کر نکلوا دیتا ہے۔ ویڈیو میں ٹیچر کو یہ کہتے ہوئے سنا جا سکتا ہے کہ ”میں واضح کر چکا ہے کہ تمام مسلمان بچوں کو چلے جانا چاہیے۔“
پس منظر سے ایک اور مردانہ آواز آتی ہے۔ یہ شخص ٹیچر کی ہاں میں ہاں ملاتے ہوئے کہتا ہے کہ ”تم ٹھیک کہہ رہے ہو۔ ان لوگوں نے تعلیم کو تباہ کر دیا ہے۔ رپورٹ کے مطابق اس کم عمر مسلم طالب علم کا نام محمد التمش بتایا گیا ہے، جو اترپردیش کے شہر مظفر نگر سے 30کلومیٹر کے فاصلے پر واقع گاﺅں کوباپور کے نیہا پبلک سکول میں پڑھتا ہے۔
محمد التمش کی والدہ روبینہ نے الجزیرہ سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ ”گزشتہ روز میرا بیٹا سکول سے روتے ہوئے واپس آیا، وہ شدید خوفزدہ اور ذہنی صدمے سے دوچار تھا۔ اس طرح کا سلوک تو بچوں کے ساتھ کوئی نہیں کرتا۔“ بچے کے والد محمد ارشاد کا کہنا تھا کہ ”ٹیچر نے ہمارے بیٹے کے سبق یاد نہ کرنے کا بہانہ گھڑا، جو کہ جھوٹ ہے۔ ہمارا بیٹا پڑھائی میں بہت اچھا ہے۔ درحقیقت ٹیچر مسلمانوں اور اسلام سے نفرت کرتا ہے اور تمام مسلمان طالب علموں کو سکول سے نکلوانا چاہتا ہے۔“

مزید :

انسانی حقوق -