ہمیں توہین عدالت کا نوٹس دے دیتے ہیں ہم 4ججز عدالت میں پیش ہوجاتے،جسٹس محمد علی مظہرکے ایڈیشنل رجسٹرار کی اپیل پر ریمارکس

ہمیں توہین عدالت کا نوٹس دے دیتے ہیں ہم 4ججز عدالت میں پیش ہوجاتے،جسٹس محمد ...
ہمیں توہین عدالت کا نوٹس دے دیتے ہیں ہم 4ججز عدالت میں پیش ہوجاتے،جسٹس محمد علی مظہرکے ایڈیشنل رجسٹرار کی اپیل پر ریمارکس

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)ایڈیشنل رجسٹرار کی توہین عدالت کارروائی کیخلاف انٹراکورٹ اپیل واپس لینے کی استدعا پر جسٹس محمد علی مظہر نے کہاکہ توہین عدالت قانون میں پوراطریقہ کار بیان کیاگیا،دونوں کمیٹیوں کو توہین کرنے والے کے طور پر ہولڈ کیا گیا،طریقہ کار تو یہ ہوتا ہے پہلے نوٹس دیا جاتا ہے،ساری دنیا کیلئے آرٹیکل 10اے کے تحت شفاف ٹرائل کا حق ہے،کیا ججز کیلئے آرٹیکل 10اے دستیاب نہیں،جو فل کورٹ بنے گا کیااس میں مبینہ توہین کرنے والے 4ججز شامل ہونگے،ہمیں نوٹس دے دیتے ہیں ہم 4ججز ان کی عدالت میں پیش ہوجاتے۔

نجی ٹی وی چینل ایکسپریس نیوز کے مطابق ایڈیشنل رجسٹرار کی توہین عدالت کارروائی کیخلاف انٹراکورٹ اپیل پر سماعت ہوئی،جسٹس جمال مندوخیل کی سربراہی میں 6رکنی بنچ نے سماعت کی، نذر عباس نے انٹراکورٹ اپیل واپس لینے کی استدعا کردی، نذرعباس  کے وکیل نے کہاکہ ہم اپنی انٹراکورٹ اپیل واپس لینا چاہتے ہیں،جسٹس جمال مندوخیل نے کہاکہ آپ اپنا کلیم واپس لے سکتے ہیں لیکن اپیل واپس نہیں لی جا سکتی،جسٹس جمال مندوخیل نے وکیل سے مکالمہ کرتے ہوئے کہاکہ آپ کمرہ عدالت سے باہر جانا چاہیں تو جا سکتے ہیں،وکیل درخواست گزار نے کہا کہ میرے موکل کیخلاف توہین عدالت کا نوٹس واپس لے لیا گیا ہے،جسٹس جمال مندوخیل نے کہاکہ توہین عدالت کارروائی کردی گئی تو آرڈر کیسے دیاگیا، فیصلے میں تو مبینہ طور پر توہین کرنے والوں میں چیف جسٹس پاکستان کو شامل کیاگیا،کیا مبینہ طور پر توہین کرنے والے فل کورٹ تشکیل دیں گے،مرکزی کیس  آئینی بنچ کے سامنے سماعت کیلئے مقرر ہے۔