شریف برادران ہی ریحام کی کتاب اور چودھری افتخار کے پیچھے ہیں : عمران خان

شریف برادران ہی ریحام کی کتاب اور چودھری افتخار کے پیچھے ہیں : عمران خان

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک،آئی این پی) پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ شریف برادران ہی ریحام کی کتاب اور چودھری افتخار کے پیچھے ہیں ،ہم فرشتے نہیں انسان ہیں،ہم سے بھی غلطیاں ہوتی ہیں،مسلم لیگ(ن) کو شکست دینے کیلئے سیٹ ایڈجسٹمنٹ کرینگے۔ایک بیان میں عمران خان نے کہا کہ شریف برادران شوکت خانم یا پھر میری ذاتی زندگی پر حملہ کرتے ہیں ۔نجی ٹی وی کو انٹرویو میں عمران خان نے پارٹی میں گروپنگ کا اعتراف کرتے ہوئے کہا کہ تحریک انصاف میں جہانگیر ترین اور شاہ محمود قریشی کے گروپس موجود ہیں۔انہوں نے امید ظاہر کی کہ ایک بار جب پی ٹی آئی کی حکومت آجائے گی تو گروپنگ کا خاتمہ ہوجائیگا ۔عمران خان نے مزید کہا کہ وہ اقتدار میں آئے تو ایم این ایز اور ایم پی ایز کو ترقیاتی فنڈز جاری نہیں کریں گے کیونکہ یہ عمل کرپشن کو پروان چڑھاتا ہے ۔پی آئی اے کے حوالے سے پی ٹی آئی چیئرمین نے کہاکہ اگر ان کی حکومت آئی تو وہ پی آئی اے کی نجکاری نہیں کریں گے ۔ قبل ازیں ایک ٹویٹ میں پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان نے الیکشن کمیشن کے پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ(ن) کی غیر ملکی فنڈنگ کی جانچ پڑتال کے فیصلے کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا ہے کہ شریفوں کی جانب سے مسلم لیگ(ن) کے منی لانڈرنگ کیلئے استعمال کی اطلاعات زبان زد عام ہیں مگرالیکشن کمیشن نے پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ(ن) کی غیر ملکی فنڈنگ کی پڑتال کے فیصلے میں تاخیر کی۔ عمران خان نے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف بطور ایک سیاسی جماعت اپنی تمام مالی تفصیلات الیکشن کمیشن کے روبرو پیش کررہی ہے جبکہ الیکشن کمیشن نے پیپلز پارٹی اورمسلم لیگ(ن) کی غیر ملکی فنڈنگ کی پڑتال کے فیصلے میں تاخیر کی ،بہرحال پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ(ن) کی غیرملکی فنڈنگ کا معاملہ پڑتال کیلئے کمیٹی کو بھجوانے کے فیصلے کا بھی خیرمقدم کرتے ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ شریفوں کی جانب سے مسلم لیگ(ن) کے منی لانڈرنگ کیلئے استعمال کی اطلاعات زبان زد عام ہیں۔پیپلز پارٹی کی جانب سے واشنگٹن میں سفارتخانے سے رقوم کی وصولی کے قصے بھی منظر عام پر ہیں۔ چیئرمین تحریک انصاف نے کہا کہ ملک میں تبدیلی پولیٹیکل کلاس سے نہیں بلکہ لیڈر شپ سے آتی ہے اور اگرلیڈر شپ کرپٹ ہو تو نیچے فرشتے بھی ہوں مگر صحیح کام نہیں کر سکتے ، 1985میں ملٹری ڈکٹیٹر ضیاء الحق نے پاکستانی سیاست کے ساتھ بہت ظلم کیا اورغیر جماعتی الیکشن کروا دیے ، جس سے نظریہ نیچے چلا گیا اور مفادات اوپر آگئے ۔ پی ٹی آئی چیئرمین نے کہا کہ سیتا وائٹ کیس کوئی مسئلہ ہی نہیں ہے اس لئے میں اس پر کوئی جواب نہیں دوں گا ، ملک کی لیڈر شپ کیلئے یہ دیکھنا چاہیے کہ وہ فنانشلی کرپٹ ہے یا نہیں ، کیا وہ سچا انسان ہے یا نہیں۔عمران خان نے کہا کہہمارا پارٹی منشور4،5جولائی تک سامنے آجائے گا ۔ عمران خان نے کہا کہ امیدواروں سے متعلق 95فیصد سروے درست ثابت ہوئے۔ ڈاکٹر عافیہ صدیقی سے متعلق سوال کے جواب میں عمران خان نے کہا کہ یہ ایک بہت ٹریجڈی ے کہ ڈاکٹر عافیہ اپنے تین بچوں سمیت غائب ہوجاتی ہے اسے گوانتا موبے جیل میں منتقل کردیا گیا ، تحریک انصاف حکومت میں تو ڈاکٹر عافیہ سمیت تمام اوورسیز پاکستانی جو جیلوں میں ہیں ان کے لئے آواز اٹھائیں گے ، مشرف نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں امریکہ کے سامنے گھٹنے ٹیک دیے اور پھر امریکیوں نے جو چاہا پاکستان میں کیا ۔ چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ آبادیوں کے اوپر بمباری کر کے دہشت گردی کو ختم نہیں کیا جا سکتا ، پاکستان میں پشتون تحفظ موومنٹ چل رہی ہے ، آج پی ٹی ایم کے لوگ جو کچھ کہہ رہے ہیں وہی میں پہلے سے کہہ رہا تھا کہ قبائلی علاقوں میں ترقیاتی کام کروانے چاہئیں۔ عمران خان نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں کہ پی ٹی ایم کے ساتھ مل کر ان کے مسائل حل کریں اور ہم ان کے امیدوار علی وزیر کے مقابلے میں اپنا امیدوار بھی کھڑا نہیں کریں گے۔عمران خان نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں نریندر مودی نے مظالم کی انتہا کردی ہے اور بھارتی ایلیٹ بھی کشمیر میں بھارتی فوج کے مظالم کے خلاف ہے ۔ بھارت کی دنیا میں کشمیر کے حوالے سے لابی بہت مضبوط ہے جبکہ ہماری خارجہ پالیسی کمزور ہے ، ہم دنیا میں مسئلہ کشمیر کو مضبوطی سے اٹھائیں گے اور ہندوستان سے بھی اس مسئلے پر بات چیت کرنا ہوگی کیونکہ یہ لڑائی آخر کب تک چلے گی ۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ مجھے زلفی بخاری کی وجہ سے پیدا ہونے والے مسئلے کی آج تک سمجھ نہیں ، وہ تو برطانیہ کا شہری ہے اس کو بلیک لسٹ میں کیوں ڈالا گیا۔

مزید :

صفحہ اول -