ضلع کچہری‘ خواتین پر تشدد‘ ایس ایچ او چہلیک سلامت علی تبدیل
ملتان (وقائع نگار)ملتان احاطہ کچہری میں عورتوں پر تشدد کا معاملہ.سٹی پولیس آفیسر ملتان نے ایس ایچ او چہلیک انسپکٹر سلامت علی کو تبدیل کردیا ہے۔واضح رہے سی پی او ملتان نے جب کچہری کی حدود میں خواتین پر تشدد کی ویڈیو دیکھی۔تو اس حوالے سے اصل حقائق جاننے کیلئے (بقیہ نمبر42صفحہ12پر)
ایس پی کینٹ زنیرہ اظفر کو انکوائری افسر مقرر کیا گیا۔جن انکوائری رپورٹ کی رپورٹ میں الزامات ثابت ہونے پر تھانہ چہلیک کے ایس ایچ او انسپکٹر سلامت علی کو کلوز کیاگیا۔جبکہ سب انسپکٹر محمد زبیر کو ایس ایچ او چہلیک کا اضافی چارج دے دیا گیاہے۔جبکہ چالان بروقت جمع کروانے اور سائلین کو بروقت انصاف کی فراہمی کے حوالے سے عدلیہ پولیس اور ضلعی انتظامیہ کے ماہانہ اجلاس میں گزشتہ دنوں ضلع کچہری ملتان میں ہونے والے جھگڑے کے دوران پولیس تھانہ چہلیک کے ایس ایچ او سلامت علی اور پولیس اہلکاروں کی جانب سے خواتین کے ساتھ بدتمیزی اور تشدد کا نشانہ بنانے کا معاملہ زیر بحث رہا گزشتہ روز ہونے والے اجلاس میں ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج ملتان سہیل کرام ڈپٹی کمشنر ملتان عامر خٹک سی پی او ملتان عمران محمود ڈسٹرکٹ بار ملتان کے صدر محمد ناظم خان اور جنرل سیکرٹری افضل بشیر انصاری نے شرکت کی۔ اس دوران صدر بار ملتان محمد ناظم خان کی جانب سے ضلع کچہری میں خواتین پر تشدد اور ان کی بے حرمتی کرنے والے ایس ایچ او سلامت علی اور دیگر اہلکاروں کے اس فعل کی شدید مذمت کی گئی اور سی پی او ملتان عمران محمود سے ایس ایچ و سلامت علی سمیت تمام اہلکاروں کے خلاف سخت کاروائی کرنے اور ایس ایچ او سلامت علی کو ایس ایچ او شپ سے فوری ہٹانے کا مطالبہ کیا گیا ہے جس پر سی پی او ملتان عمران محمود نے اظہار ندامت کرتے ہوئے کہا ہے کہ مذکورہ ایس ایچ او کی وجہ سے انہیں نہایت پریشانی کا سامنا ہے۔ ایس ایچ سلامت علی کے خلاف انکوائری کی جا رہی ہے اور جلد رپورٹ جمع ہونے پر انہیں عہدے سے فارغ کر دیا جائے گا۔
سلامت علی تبدیل