ایمان اور ثواب کی نیت سے شب قدر میں قیام کرنے والے کے پچھلے  گناہ معاف کردیے جاتے ہیں

  ایمان اور ثواب کی نیت سے شب قدر میں قیام کرنے والے کے پچھلے  گناہ معاف ...
  ایمان اور ثواب کی نیت سے شب قدر میں قیام کرنے والے کے پچھلے  گناہ معاف کردیے جاتے ہیں
سورس: PickPik

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

لیلۃ القدر (شبِ قدر) رمضان المبارک کی سب سے مقدس رات ہے، جو اللہ تعالیٰ کی طرف سے بے پناہ رحمتوں، برکتوں اور مغفرت کا موقع ہے۔ قرآن و حدیث میں اس رات کی بڑی اہمیت و فضیلت بیان کی گئی ہے۔ اس رات کی عبادت ہزار مہینوں (83 سال سے زیادہ) کی عبادت سے بہتر ہے۔ اللہ تعالیٰ نے اس رات میں قرآن مجید کو لوح محفوظ سے آسمان دنیا پر نازل فرمایا۔ اس رات میں فرشتے اور جبریل علیہ السلام زمین پر اترتے ہیں اور رات بھر امن و رحمت پھیلاتے ہیں۔
قرآن حکیم فرقان حمید میں مختلف جگہوں پر ارشاد ہوتا ہے:

إِنَّا أَنزَلْنَاهُ فِي لَيْلَةِ الْقَدْرِ
"بے شک ہم نے اس (قرآن) کو شبِ قدر میں نازل کیا۔" (سورۃ القدر)
إِنَّا أَنزَلْنَاهُ فِي لَيْلَةٍ مُّبَارَكَةٍ
"بے شک ہم نے اس (قرآن) کو ایک بابرکت رات میں نازل کیا۔" ( سورۃ الدخان)
لَيْلَةُ الْقَدْرِ خَيْرٌ مِّنْ أَلْفِ شَهْرٍ
"شبِ قدر ہزار مہینوں سے بہتر ہے۔" (سورۃ القدر)
تَنَزَّلُ الْمَلَائِكَةُ وَالرُّوحُ فِيهَا بِإِذْنِ رَبِّهِم مِّن كُلِّ أَمْرٍ (4) سَلَامٌ هِيَ حَتَّىٰ مَطْلَعِ الْفَجْرِ (5)
"اس رات میں فرشتے اور روح (جبریل) اپنے رب کے حکم سے ہر کام کے ساتھ اترتے ہیں (4)، یہ رات سراسر سلامتی ہے طلوعِ فجر تک (سورۃ القدر)۔"

صحیح بخاری اور صحیح مسلم میں روایات بیان کی گئی ہیں کہ جو شخص ایمان و احتساب کے ساتھ شبِ قدر میں قیام کرے، اس کے پچھلے گناہ معاف ہو جاتے ہیں۔ چنانچہ بخاری شریف کی حدیث نمبر 2014 میں آتا ہے کہ 

حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ  سے روایت ہے، وہ نبی ﷺ سے بیان کرتے ہیں کہ آپ ﷺ  نے فرمایا: ’’جس نے ایمان کے ساتھ اور ثواب کی نیت سے رمضان کے روزے رکھے اس کے گزشتہ گناہ بخش دیے جاتے ہیں۔ اور جس نے ایمان کے ساتھ اور ثواب کی نیت سے شب قدر میں قیام کیا اس کے بھی پہلے گناہ معاف کردیے جاتے ہیں۔‘‘ 

مزید :

روشن کرنیں -