اسرائیل کا غزہ پر ایک ساتھ زمینی و فضائی حملہ ، انٹرنیٹ ، مواصلاتی نظام تباہ 

      اسرائیل کا غزہ پر ایک ساتھ زمینی و فضائی حملہ ، انٹرنیٹ ، مواصلاتی ...

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

                                                                        غزہ ،جنین،تل ابیب،ماسکو، واشنگٹن (مانیٹرنگ ڈیسک ،نیوز ایجنسیاں )اسرائیل نے غزہ پر بیک وقت فضا اور زمین سے حملہ کردیا جس کے نتیجے میں بڑے پیمانے پر فلسطینیوں کی شہادت کا خدشہ ہے۔القدس نیوز کے مطابق اسرائیلی طیاروں نے کچھ دیر قبل غزہ پر وحشیانہ بمباری کی ہے جس کے باعث غزہ میں کمیونیکیشن کا نظام مکمل تباہ ہوگیا۔فلسطینی ٹیلی کمیونیکشن کمپنی جوال کا کہنا ہے کہ اسرائیلی بمباری کے نتیجے میں آخری انٹرنیشنل کیبل بھی تباہ ہوگئی ہے جس کے باعث مواصلات کا نظام مکمل طور پر ختم ہوگیا ہے۔رپورٹس کے مطابق غزہ کا دنیا سے انٹرنیٹ اور دیگر مواصلاتی رابطہ بھی ختم ہوگیا۔الجزیرہ کے بیورو چیف وائل الدحدوح کے مطابق تقریباً 100 اسرائیلی طیارے غزہ پر بمباری کررہے ہیں۔رپورٹس کے مطابق اسرائیلی توپخانے نے بھی غزہ پر گولہ باری کی ہے، اسرائیلی طیاروں نے الشفا ہسپتال کے قریب بھی بمبا ر ی کی۔مواصلاتی رابطے منقطع ہونے کے باعث فوری طور پر بمباری میں ہونےوالے جانی نقصان کی اطلاعات موصول نہیں ہوئی ہیں۔دوسری جانب اسرائیلی وحشیانہ بمباری میں اب تک 7 ہزار 326 فلسطینی شہید ہوچکے، شہدا میں 3 ہزار 38 بچے، ایک ہزار 726 خواتین اور 414 بزرگ شامل ہیں، جبکہ 2ہزار کے قریب فلسطینی لاپتہ ہیں جن کے تباہ شدہ عمارتوں کے ملبے میں دبے ہونے کا خدشہ ہے ،اسی طرح غزہ کی پٹی میں 14لاکھ سے زیادہ لوگ بے گھرہو چکے ہیں ۔ادھرغزہ کی پٹی میں اسرائیلی فوج کی طرف سے محدود د ر ا ندازی کے موقع پر اسرائیلی فوجی گاڑیوں نے مغربی کنارے کے شہر جنین پر دھاوا بو ل دیا ۔ادھر لبنانی مزاحمتی تنظیم حزب اللہ نے کہا ہے وہ حماس کیساتھ ہے، لبنانی سرحد پر حملوں میں 17اسرائیلی ہلاک اور متعدد زخمی ہو چکے ہیں۔ غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق غزہ کے مقامی ذرائع نے جمعہ کی صبح کو اطلاع دی کہ فلسطینی عسکریت پسندوں کےسا تھ پر تشد د جھڑپوں کے دوران کئی اسرائیلی فوجی گاڑیاں جنین شہر اور اس کے کیمپ میں داخل ہوئیں اور دھاوا بول دیا۔ ابن سینا ہسپتال اور کیمپ کے آس پاس اسرائیلی فوجیں تعینات ہیں جبکہ اسرائیلی فوج کے سنائپرز جنین میں عمارتوں پر تعینات ہیں جبکہ قابض فوج نے جنگی ہیلی کاپٹروں کو طلب کیا جنہوں نے علاقے میں بمباری کی ۔شہر اور اس کے کیمپ میں سائرن بجتے سنائی دیئے اور اسرائیلی فورسز نے وہاں کی متعدد عما ر توں اور گھروں پر قبضہ کر رکھا ہے۔علاوہ ازیں غزہ کی پٹی میں رات کو بھی اسرائیلی فوج نے بمباری کی اور مزید21فلسطینیوں کو شہید کر دیا۔فلسطینی میڈیا کے مطابق غزہ شہر کے الزیتون محلے میں النادیم خاندان کے 4منزلہ مکان پر بمباری کی گئی جس سے 10فلسطینی شہید اور متعدد زخمی ہو گئے۔جنوبی غزہ کی پٹی کے خان یونس مہاجر کیمپ میں ساطری خاندان کے گھر پر بمباری سے 3 فلسطینی شہید اور کئی زخمی ہو گئے ۔ وسطی غزہ کی پٹی کے نوصیرات کیمپ میں الحر خاندان کے گھر پر بھی بمباری کی گئی جس میں8 افراد شہید ہوئے۔ادھراسرائیل کے دارالحکومت تل ابیب اور دیگر شہروں پر حماس نے راکٹ حملے کیے ۔ اسرائیلی میڈ یا کے مطابق غزہ سے اسرائیل جنگوں میں پہلی بار مسلسل 3دن کئی بار تل ابیب کو نشانہ بنایا گیا ۔تل ابیب، یافا اور دیگر اسرائیلی شہروں میں راکٹوں سے تباہی ہوئی، اسرائیلی شہر رحوفوت میں ہائی ٹرانسمیشن لائن پر راکٹ لگنے سے بجلی معطل ہوگئی۔اسرائیلی میڈیا کا بتانا ہے کہ ایک راکٹ اسرائیلی علاقے الکریاہ میں بھی گرا اور ہنگامی سائرن بجنے سے الکریاہ میں اسرائیلی عسکری کونسل کا اجلاس روکنا پڑا۔دریں اثنااسرائیل کی طرف سے لبنانی سرحد کے نزدیک فاسفورس بموں سے کیے گئے حملوں کے باعث آگ بھڑک اٹھی۔ یہ آگ حملوں سے بھڑکی جو بعد ازاں قریبی دیہات کے آس پاس بھی پھیل گئی ۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق اسرائیل کی جانب سے یہ حملہ لبنان کی جنوبی سرحد پر کیا گیا۔ مقامی حکام کے مطابق لبنان کے سرحدی علاقوں میں اسرائیل اور حزب اللہ کے درمیان تصادم اور فائرنگ کا تبادلہ معمول بنتا جا رہا ہے۔غزہ پر اسرائیلی بمباری کے آغاز کے بعد سے حزب اللہ اور اسرائیل کا یہ تصادم لبنانی کی جنوبی سرحد پر دیکھا جا رہا ہے۔سرحدی گاوں المہ الشعب کے مئیر جین غفاری کے مطابق علا قے میں آگ کے شعلے دیر سے کیے گئے اسرائیلی حملے کے بعد بھڑکے۔ بعد ازاں یہ شعلے گاوں کے کناروں تک پہنچ گئے، جو 24گھنٹے تک بھڑکتے رہے۔مئیر جین غفاری نے مزید کہا لبنانی سکیورٹی فورسز اور رضاکاروں کے علاوہ اقوم متحدہ کے امن فوجیوں نے یہ بھڑکی ہوئی آگ بجھانے کی کوشش میں حصہ لیا۔ تاہم تیز ہوا کے چلنے کیوجہ سے انہیں آگ بجھانے میں مشکل پیش آئی۔گاوں کے بلدیاتی دفتر کے مطابق بار بار کے اسرائیلی حملوں کی وجہ سے المہ الشعب نامی گاوں کی 70 فیصد آباد گاوں چھوڑ کر جا چکی ہے۔میڈیا سے وابستہ فوٹوگرافرز نے آگ کو گاوں میں زیتون کے پودوں کو جلاتے دیکھا اور مکانات کے بھی قریب تر یہ آگ نظر آئی۔ لبنانی حملوں سے آگ بھڑکنے کا یہ واقعہ ساحلی شہر نقورہ اور گاوں الم شعب کے درمیان پھیلا ہوا تھا۔نقورہ کے مئیر عباس عوادہ نے اس بارے میں بات کرتے ہوئے رات کے وقت اسرائیلی حملوں میں فاسفورس بم استعمال کیے گئے۔ یہ آگ تیز ہوا کی وجہ سے تیزی سے پھیل گئی۔دوسری طرف غزہ کی پٹی میں اسرائیل اور فلسطینی گروپوں کے درمیان جنگ کے 20ویں روز حماس کا ایک وفد روس کے دارالحکومت ماسکو کے دورے پرپہنچ گیا ہے ۔ غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق روسی وزارت خارجہ کی ترجمان ماریا زاخارووا نے بتایا حماس کا ایک اعلی سطح کا وفد جس کی سربراہی تحریک کے سیاسی بیورو کے رکن موسی ابو مرزوق کر رہے ہیں ماسکو کا دورہ کر رہا ہے۔ انہوں نے ایک پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ حماس کے نمائندے ماسکو کا دورہ کر رہے ہیں۔ جہاں تک بات چیت کا تعلق ہے ہم آپ کو اس سے متعلق بعد میں مزید آگاہ کریں گے۔ادھرحماس نے اپنی قید میں موجود اسرائیلی شہریوں کی رہائی کو غزہ میں جنگ بندی سے مشروط کر دیا۔الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق روسی دارالحکومت ماسکو میں موجود حماس کے وفد میں شامل ابو حامد نے کہا کہ غزہ میں جنگ بندی تک اسرائیلی قیدیوں کو رہا نہیں کیا جاسکتا۔انہوں نے کہا کہ مختلف فلسطینی گروپس کی جانب سے غزہ پہنچائے جانےوالے اسرائیلی شہریوں کو ڈھونڈنے کےلئے وقت درکار ہے۔ ابو حامد نے کہا غزہ میں اسرائیلی بمباری کے نتیجے میں اب تک 50 اسرائیلی قیدی ہلاک ہوچکے ہیں،حماس کی جانب سے اب تک ان قیدیوں میں سے 4 کو رہا کیا جا چکا ہے۔حماس کے عہدیدار کا بیان اس وقت سامنے آیا ہے جب اسرائیل کی جانب سے غزہ میں زمینی کارروائی کی تیاریاں تیز کر دی گئی ہیں۔ایک اسرائیلی اخبار کی جانب سے کرائے گئے سروے کے مطابق لگ بھگ 50 فیصد اسرائیلی غزہ میں زمینی کارروائی کے حق میں نہیں اور ان کا کہنا ہے کہ ابھی انتظار کرنا چاہیے۔دوسری طرف فلسطینی وزیراعظم محمد اشتیے نے خبردار کیا ہے کہ اگر اسرائیل سمجھتا ہے کہ وہ مزاحمتی تحریک حماس ختم کر دے گا تو ایسا نہیں ہوگا۔عرب ٹی وی کو انٹرویو دہتے ہوئے فلسطین کے وزیراعظم محمد اشتیے نے کہا کہ حماس فلسطینی سیاست کا اہم حصہ ہے، اس کے حکومت کےساتھ ڈائیلاگ جاری ہیں۔انہوں نے اسرائیل کو خبردار کرتے ہوئے کہا اگر وہ سمجھتا ہے کہ حماس ختم کر دے گا تو ایسا نہیں ہوگا۔فلسطینی وزیراعظم نے کہا کہ کوئی تنہا امن لاسکتا ہے نہ جنگ لڑسکتا ہے ،ہمیں متحدہ ہونا ہوگا ، اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو کی حکمت عملی ہے کہ مغربی کنارے کے ٹکڑے کر دیئے جائیں۔اس کے علاوہ انہوں نے غزہ میں فوری جنگ بندی اور مسئلہ فلسطین کے مکمل حل کا بھی مطالبہ کیا۔ادھرامریکا نے حماس اور ایرانی پاسداران انقلاب گارڈز کے ارکان پر نئی پابندیاں عائد کر دی ہیں۔امریکی محکمہ خزانہ نے بیان جاری کرتے ہو ئے کہا ہے کہ حماس کے اسرائیل پر حملے کے بعد پابندیوں کے دوسرے مرحلے کا نفاذ کیا گیا ہے۔ پابندیوں کے نئے مرحلے میں حماس کے اثاثوں، اسے سہولت فراہم کرنےوالے افراد کو نشانہ بنایا گیا ہے ۔امریکی محکمہ خزانہ کے مطابق نئی پابندیاں حماس کے فنڈنگ نیٹ ورکس کو ختم کرنے اور حماس کی بین الاقوامی مالیاتی نظام سے فائدہ اٹھانے کی صلاحیت کو روکنے کے امریکا کے عزم کو واضح کرتی ہیں۔امریکی محکمہ خزانہ کا کہنا ہے حماس کی مالی سرگرمیوں اور فنڈنگ کے سلسلے کو مسلسل نشانہ بنا کر اس کی صلاحیت مزید کم کرنے کےلئے کارروائی کرنے سے دریغ نہیں کریں گے۔

غزہ صورتحال

مزید :

صفحہ اول -