دھند اور مفلوج نظام ٹریفک
گزشتہ روز مجھے اپنے پھوپھی زاد بھائی کی شادی میں شرکت کے لیے گکھڑ منڈی گجرانوالہ جانے کا اتفاق ہوا ولیمے کی تقریب چونکہ دن کے اوقات میں تھی اس لیے میں نے صبح آ ٹھ بجے کے قریب سفر شروع کر دیا جیسے ہی ٹھوکر نیاز بیگ پہنچا تو موٹروے بند تھی بہت سی گاڑیاں موٹروے کے پل سے واپس آ رہی تھیں جنہیں دیکھ کر مجھے خیال آ یا کہ اگر یہی فوگ کسی ترقی یافتہ ملک میں ہوتی اور انہیں موٹروے بند کرنا پڑتی تو یقینا وہ موٹروے کے انٹری پوائنٹ کو بیریئر لگا کر یا وہاں پر کسی پولیس افسر کی ڈیوٹی لگا کر بند کرتے کہ کوئی گاڑی موٹروے پر داخل ہی نہ ہو خیر ہم تو پاکستانی ہیں بلا شبہ ہماری موٹروے پولیس دنیا کے کسی بھی ترقی یافتہ ملک کی پولیس سے کم نہیں لیکن مصروفیت کی وجہ سے شاید انہیں یہ خیال نہیں رہتا کہ موٹروے کو راوی ٹول پلازہ کی بجائے انٹری پوائنٹ سے بند کیا جائے تو زیادہ بہتر ہوگا میں نے بذریعہ جی ٹی روڈ جانے کا فیصلہ کیا جیسے ہی میں سمن آ باد سے بند روڈ کی طرف گیا سارا بند روڈ زیر تعمیر تھا لیکن مس مینجمنٹ وہاں پر بھی نظر آ رہی تھی ساری دنیا میں سڑکوں کی تعمیر کے لیے متبادل راستہ دیا جاتا ہے یا پھر سڑک کا ایک ٹریک دو طرفہ ٹریفک کے لیے کھول کر آ مد و رفت جاری رکھی جاتی ہے لیکن یہاں پر ایسا کچھ نہیں تھا ٹریفک کا نہ تو کوئی متبادل روٹ دیا گیا تھا اور نہ ہی سڑک کا کوئی ایک ٹریک چلایا گیا تھا یہ حالات دیکھ کر مجھے یاد آ گیا کہ 2016 میں ملیشیا کوالالمپور کی ایک معروف شاہرہ چوکھٹ پر اپنے دوستوں کے ساتھ بیٹھا تھا کہ اچانک ایک طرف کی سڑک کو بند کر کے ٹریفک کو متبادل روٹ پر ڈائیورٹ کر دیا گیا جب کافی دیر تک کوئی گاڑی نہ گزری تو میرے دوست عبدالواسط وا ہلہ جو اس ہوٹل کے مالک بھی تھے نے بتایا کہ اس سڑک کو آ ج نئے سرے سے تعمیر کیا جائے گا تو میرے ذہن میں خیال آ یا کہ اب بھائی کا ہوٹل تین چار ماہ کے لیے ڈسٹرب رہے گا میں اس وقت حیرت میں مبتلا ہو گیا جب اس نے بتایا کہ یہ سڑک صبح تک مکمل کر دی جائے گی ابھی چند ہی منٹ گزرے ہوں گے کہ ایک بڑی مشین ایک طرف سے سڑک کو اکھاڑ رہی تھی اور ساتھ ہی ٹرک میں سارا مٹیریل پھینکا جا رہا تھا میرے خیال میں دو سے تین گھنٹے میں ساری سڑک اکھاڑ کر اس کا ویسٹ مٹیریل اٹھا لیا گیا تھا اس کے پیچھے ویکم کلینر مشین آ رہی تھی جو زمین پر پڑی چھوٹی کنکریوں اور مٹی وغیرہ کو اپنے اندر کھینچ رہی تھی جیسے ہی وہ مشین گزری پیچھے ایک اور مشین زمین پر تیل سپرے کرتی ہوئی گزر گئی اور اس کے بعد دیکھتے ہی دیکھتے پیور مشین اور ساتھ میں تیار اسفالٹ کے ٹرک سڑک پر نمودار ہو گئے جب ہم صبح سو کر اٹھے تو یقین کریں بالکل نئی سڑک پیلی لکیروں کے ساتھ مکمل کر لی گئی تھی خیر یہ تو ملائشیا کی بات تھی پاکستان اور بند روڈ کی طرف آ ئیں تو مجھے سمن آ باد سے کالا شاہ کاکو پہنچنے تک تقریبا تین گھنٹے لگ چکے تھے جو بلا شبہ حکومت اور ٹریفک پولیس کی نااہلی اور کمزور پلاننگ تھی دھند کوئی ایک دن کا مسئلہ نہیں یہ ہر سال ہی ہوتی ہے لیکن آ ج تک دھند کی صورت میں ٹریفک کی روانی کو برقرار کس طرح رکھا جائے کوئی پلاننگ نظر نہیں آ ئی چلیں میں اپنی ناقص عقل اور کم علمی کے باوجود جناب آئی جی موٹروے کی خدمت میں کچھ گزارشات پیش کر دیتا ہوں اگر وہ قابل عمل ہوں تو برائے کرم پولیس کو یہ ہدایات جاری فرما دیں تاکہ عوام کے لیے آسانی پیدا کی جا سکے سب سے پہلا کام تو یہ کریں کہ جیسے ہی دھند ہو تمام رجسٹرڈ گاڑیوں اور ڈرائیونگ لائسنس ہولڈرز کے موبائل نمبر آپ کی ڈیٹا بیس میں موجود ہیں انہیں بذریعہ میسج موٹروے کی بندش اور متبادل روٹ کی اطلاع دے دی جائے ہر شہری کو ہدایت دیں کہ وہ موٹروے پولیس کا آ فیشل فیس بک پیج جوائن کرے تاکہ ہر اپڈیٹ ان تک پہنچ سکے اپنا یوٹیوب چینل ترتیب دیں ہر اپڈیٹ ویڈیو کی شکل میں لوگوں تک پہنچائیں ٹیلی ویژن اور ریڈیو کے ذریعے عوام میں اپنا پیغام پہنچائیں موٹروے کے شروع میں پچاس پچاس گاڑیوں کو ایک قافلہ کی شکل دے کر مخصوص رفتار سے موٹروے پر سفر کرنے کی اجازت دیں کیونکہ دھند میں سب سے زیادہ حادثات اور ڈکیتی کی وارداتیں متبادل روٹس پر ہوتی ہیں جس ایک وجہ یہ ہے کہ بہت سے ڈرائیور حضرات کو متبادل روٹس کا علم نہیں ہوتا جس کا فائدہ ڈاکو بھائی اٹھاتے ہیں اور انہیں لوٹ لیتے ہیں وہاں پر کوئی پیلی لائن،کیٹ آئیز یا سائن بورڈ آویزاں نہیں کیے جاتے جو مشکلات میں اضافے کا سبب بنتے ہیں جہاں عوام حکومت اور موٹروے پولیس سے توقعات وابستہ کیے ہوئے ہیں خود بھی اپنا تزکیہ کریں۔ دھند کی صورت میں غیر ضروری سفر سے اجتناب کریں سفر صرف سورج کی روشنی میں ترتیب دیں اپنی گاڑیوں کی ہیڈ لائٹس پر پیلا پیپر اور فوگ لیمپ لازمی لگوائیں وہ آ پ کو گاڑی چلانے میں مدد فراہم کریں گے سفر شروع کرنے سے پہلے اپنی گاڑی کے وائپر اور ہیٹر ٹھیک کروائیں اپنی گاڑیوں کے ڈیفوگر سسٹم سروس کروائیں۔ اپنی رفتار کو کم رکھیں اگلی گاڑی سے مناسب فاصلہ رکھیں اور ہمیشہ کسی نہ کسی قافلے کا حصہ بننے کی کوشش کریں۔
آ پ کی زندگی آ پ اور آ پ کے اہل خانہ کے لیے بہت قیمتی ہے برائے کرم اپنی اور دوسروں کی زندگی تیز رفتاری کے باعث خطرے میں نہ ڈالیں ویسے بھی پاکستانی قوم کو صرف سڑکوں پر ہی جلدی ہوتی ہے حالانکہ انتہائی تیز رفتاری سے سفر کرنے والے افراد نے گھر جا کر کچھ نہیں کرنا ہوتا اس لیے میری اپیل ہے کہ شدید دھند میں بغیر کسی ایمرجنسی کے سڑکوں پر ہرگز نہ نکلیں کسی بھی جگہ دیر سے پہنچنا کبھی نہ پہنچنے سے بہتر ہے مجھے یقین ہے کہ بہت جلد میری گزارشات اگر قابل عمل ہوئیں تو جناب آئی جی موٹروے اس پر غور ضرور فرمائیں گے۔