خدمت گزارمتکبر نہیں ہوسکتا

خدمت گزارمتکبر نہیں ہوسکتا
خدمت گزارمتکبر نہیں ہوسکتا

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

زمین و آسمان کی بادشاہت رب کائنات کے پاس ہے وہ جس کو چاہے عزت دے جس کو چاہے ذلت دے دنیا کی سب سے بڑی مسلمان مملکت پاکستان کی تخلیق سے لے کر اب تک راج کے سنگا سن پر کئی ہستیاں جلوہ افروز ہوئیں لیکن ملک و قوم کی ترقی کا بیڑا چند ایک نئے ہی اٹھایا اور اپنی نہیں ریاستی عوام کی حالت بدلنے کی کوشش کی اگر ملک میں یکے بعد دیگرے آنے والا ہر حکمران ترقی کے جذبے سے سرشار ہوتا تو پاکستان بھی آج دنیا کی پانچ ویٹوں پاور میں سے ایک ہوتا تاریخ کے جھروکوں میں قیام پاکستان کے لیے محمد علی جناح کی جدوجہد لازوال لکھ دی گئی،،،،، بابائے قوم نے مملکت خداداد کو دنیا کی طاقتور ترین مسلم ریاست بنانے کے لیے جو خاکہ دیا بدقسمتی سے اس پر عمل درآمد نہ ہو سکا اور پاکستان ترقی یافتہ کی بجائے ترقی پذیر بنتا چلا گیا امیر امیر تر اور غریب غریب تر ہوتا گیا اسلامیہ جمہوریہ پاکستان میں دو بڑے جماعتی نظام سے غریب کے آنگن میں جب خوشحالی نہ آئیں تو عوامی غضب کے نتیجے میں ایک تیسری جماعت تحریک انصاف نے جنم لیا جس کے قائد عمران خان نے ملک کو فلاحی مملکت بنانے کا تصور دیا تو مایوسُ”جنتا“ کی ڈھارس بندھی اور انہوں نے 2018 کے عام انتخابات میں اسے کامیابی دلادی پاکستان کے منتخب ہونے والے 22 ویں وزیراعظم عمران خان ملک کی ترقی کے اہداف طے کرنے کے بعد اپنی ٹیم کے جن ارکان کا انتخاب کیا ان میں سے آئی جی پولیس پنجاب کیپٹن ریٹائرڈ عارف نواز اور سی سی پی او لاہور بی اے ناصر بھی شامل ہیں۔پنجاب پولیس نے عملی طور پر محکما نہ اصلاحات کا آغاز کر دیا ہے انسپکٹر جنرل پنجاب پولیس کیپٹن ریٹائرڈ عارف نواز نے عوامی خدمت کے جذبے سے سرشار ہوکر اپنے تمام افسران کو عوام کے لیے اپنے دفاتر کے دروازے کھلے رکھنے، دفتری امور اور میٹنگ کو عوامی مسائل سننے کے بعد نمٹانے اوقات کار کی بھرپور تشہیر کرنے کا حکم دیا ہے آئی جی پولیس وزیراعظم پاکستان کے ویژن کے مطابق عوام کی پولیس افسران تک براہ راست رسائی چاہتے ہیں اور اس میں حائل تمام رکاوٹوں کو ختم کرکے صدقے دل اور خلوص نیت کے ساتھ ہر ممکن اقدامات کو یقینی بنانا چاہتے ہیں ویسے بھی شہریوں کے جان و مال اور عزت کا تحفظ پولیس کی اولین ذمہ داری ہے کیپٹن عارف نواز نے جب سے چارج سنبھالا ہے وہ ہمہ وقت اس محکمے کی ساخت کو بہتر بنانے اور عوام کو ریلیف فراہم کرنے میں مصروف دکھائی دیتے ہیں وہ چھٹی کے روز بھی اپنے افسران کو ہدایات جاری کرتے اور پولیس دربار سے خطاب کرتے نظر آئے ہیں میں نے ان سے ملاقات کے دوران دیکھا ہے کہ وہ تو پوری طرح نیند بھی نہیں لے پاتے وہ تو صرف کام کام اور صرف کام ہی کرنا چاہتے ہیں آئی جی صاحب وزیراعظم پاکستان کی طرف سے دیے گئے تمام چیلنجز کو قبول کر کے ان پر عبور حاصل کرنا چاہتے ہیں اب تک کی اطلاعات کے مطابق پنجاب میں لاء اینڈ آرڈر کی جو بھی صورتحال پیدا ہوئی آئی جی پولیس پنجاب نے اسے نہایت خوبصورتی سے ہینڈل کیا ہے وہ پولیس کی ویلفیئر سے لے کر تھانوں میں صفائی نفری کی کارکردگی پولیس وین میں ملزموں کوگنجائش سے زیادہ بٹھانے سمیت دیگر تمام غیر قانونی کاموں کا سدباب چاہتے ہیں وہ پنجاب پولیس کو ہر صورت ایک ماڈل رول بنانے کے خواہاں نظر آتے ہیں۔لاہور پولیس کے سربراہ بی اے ناصر وزیر اعظم پاکستان اور اپنی فوج کے سربراہ کیپٹن ریٹائرڈ عارف نواز کی ٹیم کے سب سے اہم کھلاڑی ہیں جو کہ فرض شناس، ایماندار، مخلص اور کرائم فائٹر کے طور پر جانے جاتے ہیں صوبائی دارالخلافہ جہاں آبادی سواء کروڑ سے تجاوز کرچکی ہے بے روزگاری کے عالم میں جرائم کو روکنا آسان نہیں لیکن سی سی پی او لاہور نے دن رات محنت کرکے جرائم کی شرح میں کمی لا کر اپنی پیشہ ورانہ مہارت کو ثابت کیا ہے کہ وہ ایک محب وطن آفیسر ہیں انہوں نے اس ادارے کو ہر قسم کی جائز ناجائز سیاسی مداخلت سے پاک کر دیا ہے وہ اچھے کرائم فائٹر اور سخت گیر ہونے کے علاوہ رحم دل بھی ہیں انسان دوست بھی ہے انہیں دیگر ممالک میں کام کرنے کا سب سے زیادہ تجربہ حاصل کیا ہے وہ پاکستان سے حقیقی محبت کرنے والوں میں شامل ہیں بی اے ناصر نے شہر میں امن و امان کو برقرار رکھنے کے لئے کئی ایک اہم اقدامات کیے ہیں ہوائی فائرنگ لاؤڈسپیکر کلعدم تنظیموں کے کارکنوں کی جانب سے قربانی کی کھالیں جمع کرنے سمیت کئی غیر قانونی کاموں پر پابندی عائد کردی ہے انہوں نے پرانی دشمنیوں کے خاتمے اور خواتین سے بدتمیزی کے واقعات کی روک تھام کے لئے بھی پولیس کو اقدامات کی ہدایات جاری کی ہیں جبکہ شہید ملازمین کی جگہ ان کے رشتے داروں کو ملازمت دلوا کر رشوت اور سفارش کے دروازے ہمیشہ کے لئے بند کر دیے ہیں انہوں نے پولیس کے انتہائی بگڑے ہوئے معاملات درست کر دیے ہیں کاش ایسی ہی تقرری پنجاب کے ہر اضلاع میں کردی جائے پولیس کو معیاری اور غیر سیاسی بنائے بغیر عوام کے جان ومال کے تحفظ امن و امان کے قیام دہشتگردی اور جرائم کے خاتمے کا خواب پورا نہیں ہوسکتا میری دانشوروں صحافیوں اینکرز اور سیاسی کارکنوں سے التجاء ہے کہ وہ شخصیات کی بجائے ریاست کے قومی مسائل پر توجہ دیں اور پولیس کو ہر لہاظ سے معیاری اور مثالی بنانے کے لیے توانا آواز بلند کریں۔

مزید :

رائے -کالم -