نوازشریف نے واضح کردیا پارلیمنٹ کے سوا کسی کی برتری قبول نہیں
تجزیہ: جاوید اقبال
سابق وزیراعظم میاں محمد نواز شریف کو مسلم لیگ نون کی امامت باقاعدہ طور پر واپس مل گئی ہے مسلم لیگ نون کے بلا مقابلہ صدر منتخب ہونے کے بعد پارٹی مکمل طور پر ا ان کے زیر کمان آگئی اور انہوں نے بطور صدر پاکستان مسلم لیگ نون جنرل کونسل سے اپنا پہلا خطاب کیا۔ اس دوران انہوں نے پارٹی کو کیسے چلانا ہے کس سمت میں جانا ہے انہوں نے پارٹی کا رخ متعین کر دیا اور واضح کر دیا کہ وہ پارلیمنٹ کے سوا کسی ادارے کی حکمرانی نہ قبول کریں گے اور نہ ہی کسی ادارے او اس کے آئین کی طرف سے متعین کردہ راستے سے باہر نکلنے کو سپورٹ کریں گے ان کی تقریر سے اداروں کو مضبوط اور مکمل پیغام مل گیا ہے نواز شریف نے سابق اسٹیبلشمنٹ سابق عدلیہ چیف اور تیسری قوت بنانے والوں اور بننے والوں کو بھی پیغام دیا نون لیگ کی سیاست کا محور آئندہ اینٹی اسٹیبلشمنٹ ہوگا اور وہ اداروں کے آئین میں متعین کردہ کردار کے حامی ہوں گے نواز شریف نے سابق اسٹیبلشمنٹ کا ماضی کا کردار نہ صرف کھل کر بیان کیا بلکہ ان کے چہرے اور کردار سے نقاب مکمل طور پر الٹ دیا اور قوم کو بتایا کہ سابق ڈی جی ائی ایس ائی نے انہیں وزیراعظم ہاؤس کے اندر ا ٓکر کہا کہ وزیراعظم کے عہدے سے مستعفی ہو جاؤ ورنہ نتاج بھگتنے کے لیے تیار ہو جاؤ نواز شریف نے اس راز سے بھی پردہ اٹھا دیا کہ عمران خان کو تیسری قوت کس نے بنایا انہوں نے سابق چیف جسٹس ثاقب نثار کے کردار کو بھی ننگا کر دیا مسلم لیگ نون کے صدر کے انکشافات پر مبنی خطاب میں ایک چیز واضح کر دی ہے نواز شریف ماضی بھولے ہیں نہ بھولیں گے اور ائندہ کی اپنی سیاست کا بھی انہوں نے مرکز واضح کر دیا انہوں نے یہ بھی واضح کر دیا کہ عمران خان کو ایک ہی صورت میں معافی مل سکتی ہے کہ وہ اپنے گناہوں کا اعتراف کریں کھلے عام قوم کو بتائیں کہ انہیں تیسری قوت کس نے بنایا اور کس کے کہنے پر انہوں نے دھرنا دیا اور نواز شریف کا تختہ الٹنے کے لیے اور ڈی چوک میں دھرنے کے لیے انہیں کس نے درس دیا کس کے اشاروں پر ناچتے رہے نواز شریف کی تقریر سے ایک بات عیاں ہوتی ہے کہ عمران خان ان باتوں کو قوم کے سامنے رکھ دیں تو نواز شریف ان کی رہائی کے لیے اپنا کردار ادا کر سکتے ہیں بھلے اس کے لیے انہیں اپنی حکومت کی ہی قربانی کیوں نہ دینی پڑے کیا نواز شریف کے ذہن کے مطابق عمران خان نواز شریف کے ساتھ ایک کنٹینر پر مستقبل قریب میں چڑھنے پر تیار ہو جائیں گے اس کا فیصلہ دور نہیں بہت قریب ہے یہ تمام باتیں اپنی جگہ مگر ہوٹل جہاں نواز شریف کو مسلم لیگ نون کا صدر منتخب کیا گیا وہاں پہلی مرتبہ نواز شریف جب سٹیج پر آئے تو دیکھا گیا کہ نواز شریف کے چہرے پر پریشانی نہیں تھی بلکہ خوشی کے اثرات نظرآرہے تھے۔
تجزیہ جاوید اقبال