لاہور میں کمرشل کے  نام پر تاجروں کا معاشی قتل کیوں؟

لاہور میں کمرشل کے  نام پر تاجروں کا معاشی قتل کیوں؟
لاہور میں کمرشل کے  نام پر تاجروں کا معاشی قتل کیوں؟

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

اہل لاہور کسی  نہ کسی آزمائش کا شکار رہتے ہیں، مہنگائی، بیروزگاری،گڈ گور  ننس کا فقدان، ملاوٹ، دو  نمبر دودھ،گدھے کا گوشت، ٹھنڈی مرغی اور بہت سے مسائل جن  کا لاہوریوں کو سامنا رہتا  ہے،بہت سے اہم ایشو سوشل میڈیا کے ذریعے سامنے آ رہے ہیں ا  ن میں بتایا جاتا ہے لاہور میں خالص اشیاء وہ دودھ ہو یا دالیں، گوشت ہو یا پھل ملنا محال ہے۔ اگر کسی کو مل جائیں تووہ خوش قسمت ٹھہرتا ہے،  ناجائز تجاویزات، ٹریفک اور اب سموگ کا مسئلہ بھی  نیا  نہیں ہے۔دلچسپ انکشاف ہوا حکومتیں بدلتی ہیں تو حکمرا نوں کی ترجیحات سامنے آتی ہیں آج کی  نشست میں لاہور بالعموم اور پنجاب کا بالخصوص تذکرہ کرنا ہے اس لئے پنجاب کے وزیراعلیٰ میاں شہباز شریف ہو یا چودھری پرویز الٰہی، غلام حیدر وائیں ہوں یا عمرا  ن خان  کا پسندیدہ عثمان  بزدار، حمزہ شہباز شریف ہوں یا  نگرا ن وزیراعلیٰ محسن   نقوی، موجودہ وزیراعلیٰ محترمہ مریم  نواز صاحبہ، سب کی اپنے دورِ اقتدار میں کوشش رہی ہے کہ کوئی ایسا تاریخی یادگار کام کر جائیں جس سے ا نہیں  نام بھی مل جائے اور ساکھ بھی، جیسے میاں شہباز شریف کے ا نڈر پاسز اور سڑکوں کی تعمیر،پرویز الٰہی کا لاہور ٹریفک پولیس وارڈن  کا  نظام اور1122 متعارف کرا نا، محسن   نقوی کا پہلے سے موجود ا نڈر پاسز کی تزئین  و آرائش۔ اسی طرح ا نہوں  نے لاہور کو خوبصورت بنا نے کے لئے  ناجائز تجاوزات کے خاتمے کا اعلان  کیا اور پھر ایل ڈی اے اور ٹاؤن  ا تظامیہ  نے جو لوٹ مار کی اور ا  کنے جا نے کے ساتھ ہی سب کچھ دوبارہ  ناجائز تجاویزات کی بھرمار ہو گئی اسی طرح کا لطیفہ موجودہ حکومت کے ساتھ بھی ہو رہا ہے۔تاریخ کی پہلی خاتو  ن وزیراعلیٰ پنجاب محترمہ مریم  نواز صاحبہ کی بھی کوشش ہے کہ وہ اپنے دورِ اقتدار میں تاریخ رقم کر جائیں اس کے لئے بھی وہ کسی حد تک بھی جا نے کو تیار ہیں اب تک لاہور سمیت پنجاب بھر کے کسا نوں،مزدوروں،تاجروں،طالبعلموں کے لئے درجنوں منصوبے متعارف کرا چکی ہیں یقینا مہنگے منصوبوں کی لاگت بھی اربوں میں ہے،اِس لئے تمام اداروں کو الرٹ جاری کر  رکھا ہے  وسائل اکٹھے کئے جائیں اس کے لئے فری ہینڈ دینے کا بھی ایف بی آر،ایل ڈی اے، ایف ڈی اے دیگر اداروں کو اعلان  کر چکی ہیں۔وزیراعلیٰ کا کہنا بھی حق بجا نب ہے فنڈ ہوں گے تو منصوبے شروع ہوں گے اور مکمل ہو سکیں گے، فنڈز کی کمی کی وجہ سے لاہور میں اعلا ن کے باوجود بہت سے منصوبے اب تک شروع نہیں ہو سکے۔میاں شہباز شریف کی بھتیجی وزیراعلیٰ پنجاب محترمہ مریم  نواز کی خوبی ہے وہ چاچا کی طرح  نہ خود آرام کرتی ہیں اور  نہ کسی کو آرام سے بیٹھنے دے رہی ہیں۔

بطور صحافتی طالب علم ا ن کے پنجاب میں ا نقلاب وہ صنعتی ہو، کسا نوں،مزدورں کا ہو یا مریضوں کا ا  نکے منصبوں کے اعلانات تک میں ا نکا معترف ہو چکا ہوں واقعی اگر  وہ وسائل اکٹھا کر کے ان  منصوبوں کو مکمل بھی کر گئیں تو واقعی ا ن کا دورِ اقتدار مثالی ہو نے کے ساتھ تاریخ بھی رقم کر جائے گا آگے بڑھنے سے پہلے دِل سے دُعا ہے اللہ ا  نکے فیصلوں میں برکت دے۔

اب میں اس لطیفہ کی طرف آتا ہوں وزیراعلیٰ پنجاب مریم  نواز تمام اداروں کے اجلاس کی صدارت کر کے ایک ایک محکمے اور فرد کی رپورٹ لینے کی کوشش کرتی ہیں اور اچھی کارکردگی دکھا نے والوں کو شاباش بھی دیتی ہیں ا ن میں ادارہ پی ایچ اے ہو یا ایف بی آر یا ایل ڈی اے ہو وزیراعلیٰ پنجاب کی حیثیت سے ایل ڈی اے کی سربراہ بھی ہیں، ایل ڈی اے کی مینجمنٹ کے اجلاس میں ڈی جی ایل چیئرمین  ایل ڈی اے اور تمام شعبوں کے سربراہوں سے وزیراعلیٰ  نے لاہور کو ناجائز تجاوزات سے پاک خوبصورت شہر بنا نے کے لئے  رائے طلب کی اور ایل ڈی اے کے منصوبوں پر عملدرآمد کے لئے وسائل کی فراہمی کے لئے تعاون  ما نگا تو بتایا  گیا ہے ڈی جی ایل اڈی اے  نے بغیر منصوبہ بندی کے وزیراعلیٰ کی خوشنودی کے حصول کا اعلا  ن کیا۔ ایل ڈی اے آپ کو22ارب روپے دے گا اس کے لئے ڈی جی ایل ڈی اے  نے وزیراعلیٰ کے سامنے لاہور کو مثالی سٹی بنا نے کا منصوبہ پیش کرتے ہوئے بڑی سڑکوں کو کمرشل کر نے کی تجویز پیش کی۔ وزیراعلیٰ صاحبہ جو خود بڑے کام کر نے کے لئے وسائل ڈھو نڈ رہی تھیں ا  نکے لئے ڈی جی ایل ڈی اے کی طرف سے22ارب دینے کا اعلا  ن ٹھنڈی ہوا کا جھو نکا تھا۔ وزیراعلیٰ  نے ڈی جی ایل ڈی کو گرین  سگنل دیتے ہوئے  ناجائز تجاوزات کے خاتمے اور  نامزد سڑکوں کو کمرشل کر نے کا گرین  سگنل دے دیا۔جولائی میں ایل ڈی اے  نے بڑی سڑکوں کو کمرشل کر نے کا اشتہار دیا اور15اگست تک اعتراض داخل کرا نے کی مہلت بھی دے دی۔ ڈی جی ایل ڈی اے  نے نیسپاک کو سڑکوں اور عمارتوں کو کمرشل کر نے کی ٹیکنیکل    نکات دینے کی ہدایت کی اور شعبہ ٹاؤن  پلا  ننگ کو مکمل کر نے کا ٹاسک دے، خیابا ن فردوس سے شوکت علی روڈ، شوکت خا نم روڈ،  قشہ سٹاپ، وحدت روڈ سے ملتان  چو نگی، اصفحا نی روڈ سے شوکت علی روڈ، کیمپس بریج سے برکت مارکیٹ، ٹولنٹن  مارکیٹ سے ایل  او ایس، جیل روڈ، ملتان  روڈ، پنڈی سٹاپ، سبزہ زار، فیصل ٹاؤن، جوہر ٹاؤ ن سمیت بہت سی سڑکوں کو کمرشل قرار دے کر بائی لاز طے کر کے کمرشل فیس کا تعین  کر دیا گیا۔روز نامہ ”پاکستان“ کو تحقیقات میں انکشاف ہوا ہے ڈی جی ایل ڈی اے کے موجود کمرشل سڑکوں کے اعلان  سے پہلے لاہور کی تمام بڑی چھوٹی سڑکوں پر  ہزاروں کی تعداد میں ایل ڈی اے کے ٹاؤ ن پلا  ننگ کے اہلکاروں کی ملی بھگت سے کمرشل کاروبار ہو رہے ہیں۔ پورے لاہور میں ایل ڈی اے اور ٹیپا  نے اودھم مچا رکھا ہے  فجر کے بعد  نکلتے ہیں اور سات بجے تک دکا نوں پر سیل لگا کر چلے جاتے ہیں،10بجے دکا ندار دکان  کھولنے آتے ہیں تو پتہ چلتا ہے کہ دکان سیل ہے کھولی تو لاکھوں جرما نہ ہو گا یہ سلسلہ تاج باغ سے جوہر ٹاؤن، وحدت روڈ سے ملتا  ن روڈ، جیل روڈ سب پر سالہا سال سے کام کر نے والوں کے ساتھ جاری ہے۔ ذاتی طور پر میں  نے ایک د ن سید مودودی مارکیٹ وحدت روڈ پر ایل ڈی اے کے اہلکاروں کی بدمعاشی دیکھی۔  نمازِ فجر پڑھ کر باہر آئے تو دکانیں سیل کی جا رہی تھیں میں  نے اس شخص کا  نام پوچھا تو بتا نے لگا اکمل بٹ  نام ہے، ٹاؤ  ن پلا  ننگ سے ہوں، میں  نے کہا آپ اتنی صبح بغیر اطلاع کے، اس  نے جو وزیراعلیٰ کو القابات دیئے وہ اپنی جگہ اُس کی بدتمیزی پر سب حیرا  ن تھے۔ میں  نے ایل ڈی اے کے افسر سے فون  کر کے پوچھا کہ اکمل بٹ کو  ن ہے بتایا گیا چار سال معطل رہنے کے بعد بحال ہوا ہے اس کی ڈیوٹی دکا نوں کو سیل کر نے پر لگا دی گئی ہے۔وزیراعلیٰ سے درخواست کر نی ہے 20سال سے دکا ن کر نے والا شام کو ایک دو ہزار کما کر بچوں کا پیٹ بھر نے والے پر10لاکھ جمع کرا نے کا بم  نہ گرایا جائے۔ ملتان  روڈ، وحدت روڈ، کریم بلاک،جوہر ٹاؤ ن کے تاجر تنگ  ہیں ا  نکا موقف  ہے کاروبار مہنگائی کی وجہ سے پہلے ہی  نہیں ہیں ایل ڈی اے سننے کو تیار  نہیں، وقت دینے کو تیار نہیں، رعایت دینے کو تیار  نہیں، تاجر کہاں جائیں۔ معاشی قتل بند کیا جائے، 50سال سے کمرشل کام کر نے والوں کے لئے اب کمرشل کروا نے کا عمل ایٹم بم سے کم  نہیں ہے ایل ڈی اے کے اقدامات سے وزیراعلیٰ اور حکومت کے خلاف  نفرت بڑھ رہی ہے۔کمرشل کروا نے کا عمل تو عوام کے فائدے کے لئے شروع کیا گیا ہے جو تاجروں کے لئے زہر قاتل ثابت ہو رہا ہے ایسے عمل کو فوری روک دینا چاہئے۔

٭٭٭٭٭

مزید :

رائے -کالم -