گوادر میں دھرنے کے شرکاء کا پتھراؤ، پولیس کی ہوائی فائرنگ و شلینگ، 20 افراد گرفتار
گوادر (ڈیلی پاکستان آن لائن )گوادر میں بلوچ یکجہتی کمیٹی کے دھرنے کے شرکاء نے پولیس پر پتھراؤ کیا جس کے جواب میں پولیس نے ہوائی فائرنگ اور شیلنگ کی۔گوادر جلسے میں شرکت سے روکنے پر مستونگ میں بلوچ یک جہتی کمیٹی کا دھرنا تیسرے روز بھی جاری ہے۔ ادھر گوادر میں دھرنے کے شرکاء نے پولیس پر پتھراؤ کیا جس کے جواب میں پولیس نے ہوائی فائرنگ کی اور آنسو گیس کی شیلنگ کی۔ پولیس نے 20 افراد کو حراست میں لے لیا۔
گوادر میں مکران کوسٹل ہائی وے ایم 8 سمیت تمام راستے بند ہیں، تربت، گوادر سمیت مکران کی رابطہ سڑکیں بند ہونے سے مسافروں کو مشکلات کا سامنا ہے اور مختلف مقامات پر مال بردار اور مسافر گاڑیاں پھنسی ہوئی ہیں۔دوسری جانب بلوچستان اسمبلی سے خطاب میں بلوچستان کے وزیراعلیٰ میر سرفراز بگٹی نے بلوچ یکجہتی کمیٹی کی سربراہ ماہ رنگ بلوچ کو مذاکرت کی دعوت دے دی تاہم ان کا کہنا تھا کہ جتھوں کو امن وامان خراب کرنے کی اجازت نہیں دی جاسکتی۔بلوچ یکجہتی کمیٹی نے اپنے مطالبات میں کہا ہے کہ لاپتہ افراد کو بازیاب کرایا جائے، وسائل پرقبضے کا خاتمہ کیا جائے اور بلوچستان کے تمام وسائل مقامی لوگوں کی خوشحالی پر خرچ کیے جائیں۔
آئی ایس پی آر کے مطابق گوادر کی صورتحال کے باعث ایران سے آنے والے سینکڑوں زائرین خواتین اور بچوں سمیت ایران کے بارڈر کے قریب پھنس گئے۔ بے سروسامانی کے عالم میں بیٹھے زائرین کا کہنا ہے کہ وہ 2 دن سے شدید گرمی میں یہاں پھنسے ہیں، کھانے پینے کی اشیاء دستیاب نہیں ہیں۔