کرم میں قبائلی تصادم سے نظام زندگی درہم برہم، تعلیمی ادارے بند، کھانے پینے کے اشیاءکی قلت ہوگئی
پشاور(ڈیلی پاکستان آن لائن )خیبر پختونخوا کے ضلع کرم میں قبائل کے درمیان ہونے والے تصادم سے لوگوں کا نظام زندگی بری طرح متاثر ہے۔
پولیس حکام کے مطابق کرم کے مختلف مقامات میں قبائل کے درمیان جھڑپوں کے باعث پاراچنار پشاور شاہراہ سمیت آمدو رفت کے دیگر راستے بند ہیں۔
چیئرمین پرائیویٹ سکولز مینجمنٹ محمد حیات خان نے نجی ٹی وی" جیو نیوز" کو بتایا کہ ضلع میں کشیدہ صورتحال کے باعث تعلیمی ادارے بھی ایک ہفتے سے بند ہیں۔
ڈی سی کرم جاوید اللہ محسود نے بتایا کہ لڑائی رکوانے کے لئے مشیران اورجرگہ کے ساتھ کوششیں کررہے ہیں، راستے کھولنے اور پائیدار امن کے قیام کے لیے اقدامات جاری ہیں۔
مقامی لوگوں کے مطابق کشیدہ صورتحال سے پاراچنار مین شاہراہ اورپاک افغان خرلاچی بارڈر آج نویں روز بھی بند ہے، مین شاہراہ اوربارڈر کی بندش سے لوگوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے، علاقے میں اشیائے خورونوش،ادویات، فیول اور دیگر روزمرہ استعمال کی چیزوں کی قلت پیدا ہوگئی ہے۔