بخار، بہتی ناک اور کھانسی؟ کیا کرنا چاہیے؟

واشنگٹن (ڈیلی پاکستان آن لائن) پاکستان کی طرح امریکہ میں بھی سردیوں کے موسم میں سانس کی بیماریاں تیزی سے پھیل رہی ہیں، اور لوگ بڑی تعداد میں ہسپتالوں کا رخ کر رہے ہیں۔ امریکی سینٹر فار ڈیزیز کنٹرول اینڈ پریونشن (سی ڈی سی) کے مطابق موسمی فلو کی شدت میں اضافہ ہو رہا ہے جبکہ کووڈ-19 کے کیسز بھی بڑھ رہے ہیں۔
ماہرین صحت کے مطابق عام زکام، بخار، بہتی ناک اور کھانسی جیسی ہلکی علامات کے لیے عام طور پر ٹیسٹ کی ضرورت نہیں ہوتی۔ اگر کوئی شخص زیادہ خطرے میں ہو، جیسے بزرگ افراد، حاملہ خواتین، یا وہ لوگ جنہیں پہلے سے کوئی سنگین بیماری ہو (مثلاً دل کی بیماری یا کینسر) ایسے افراد کے لیے اینٹی وائرل ادویات جلد شروع کرنا ضروری ہوتا ہے۔ اگر کوئی شخص شدید بیمار ہو جیسے مسلسل تیز بخار، سانس لینے میں دشواری، یا کھانسی میں خون آنا، ایسے افراد کو فوری طور پر ڈاکٹر سے رجوع کرنا چاہیے کیونکہ انہیں بیکٹیریل انفیکشن کے امکانات ہو سکتے ہیں اور انہیں اینٹی بائیوٹکس کی ضرورت ہو سکتی ہے۔
سی این این کے مطابق ماہرین صحت کا کہنا ہے کہ بروقت احتیاطی تدابیر اپنانا اور صحیح علاج کا انتخاب کرنا سردیوں میں عام سانس کی بیماریوں سے محفوظ رہنے میں مدد دے سکتا ہے۔