چمکتا ہے شہیدوں کا لہو پردے میں قدرت کے ۔۔۔

چمکتا ہے شہیدوں کا لہو پردے میں قدرت کے ۔۔۔
چمکتا ہے شہیدوں کا لہو پردے میں قدرت کے ۔۔۔

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

انہیں یہ فکر ہے ہر دم نئی طرز جفا کیا ہے 

ہمیں یہ شوق ہے دیکھیں ستم کی انتہا کیا ہے 
گنہگاروں میں شامل ہیں گناہوں سے نہیں واقف 

سزا کو جانتے ہیں ہم خدا جانے خطا کیا ہے 

 یہ رنگ بیکسی رنگ جنوں بن جائے گا غافل 

سمجھ لے یاس و حرماں کے مرض کی انتہا کیا ہے 
نیا بسمل ہوں میں واقف نہیں رسم شہادت سے 

بتا دے تو ہی اے ظالم تڑپنے کی ادا کیا ہے 
چمکتا ہے شہیدوں کا لہو پردے میں قدرت کے 

شفق کا حسن کیا ہے شوخئی رنگ حنا کیا ہے 
امیدیں مل گئیں مٹی میں دور ضبط آخر ہے 

صدائے غیب بتلا دے ہمیں حکم خدا کیا ہے 

کلام :چکبست برج نرائن