ایف بلاک کا ڈیمارکیشن لیٹر لائی ہوں ، وزیر اعلیٰ جلد پریس کلب صحافیوں کو پلاٹس تقسیم کرنے آئیں گی : عظمیٰ بخاری

ایف بلاک کا ڈیمارکیشن لیٹر لائی ہوں ، وزیر اعلیٰ جلد پریس کلب صحافیوں کو ...
 ایف بلاک کا ڈیمارکیشن لیٹر لائی ہوں ، وزیر اعلیٰ جلد پریس کلب صحافیوں کو پلاٹس تقسیم کرنے آئیں گی : عظمیٰ بخاری

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

لاہور (ڈیلی پاکستان آن لائن) وزیر اطلاعات پنجاب عظمٰی بخاری نے کہا ہے کہ صحافی کالونی کے ایف بلاک کے متاثرہ الاٹیوں کے ڈیمارکیشن لیٹر ان کے حوالے کر دیئے ہیں،مجھےصحافیوں کے فلاح کے لیے کام کر کے بہت خوشی ہوتی ہے۔ وزیر اعلٰی پنجاب مریم نواز بہت جلد صحافیوں کو پلاٹس تقسیم کرنے پریس کلب آئیں گی۔صحافیوں کے حوالے سے کوئی بھی کام ہو وزیر اعلٰی پنجاب مجھے انکار نہیں کرتیں۔ میرے لیے تمام رپورٹرز اور کیمرہ مینز برابر ہیں، میں نے کمرہ میںنز کے لیے پلاٹس کی بڑی جنگ لڑی ہے۔ صحافیوں کے لیے مخصوص گرانٹ کو کئی گنا بڑھا دیا گیا ہے، گرانٹ کے لیے پہلے سے موجود تمام  درخواستوں کو منظور کر کے بھیج دیا ہے۔ اللہ کرے پنجاب کا خزانہ اتنا مضبوط ہو کہ میں صحافیوں کے لیے زیادہ سے زیادہ کام کر سکوں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے لاہور پریس کلب میں "میٹ دی پریس" میں بطور مہمان خصوصی کیا۔ انہوں نے کہا کہ میری خوش قسمتی ہے کہ میری لیڈر مریم نواز ہیں۔ میری وزیراعلٰی صحافیوں کی فلاح کے لیے ہر بات پر فوراً مان جاتی ہیں۔ وزیراعلی پنجاب خود آ کر صحافیوں کیلئے پریس کلب میں 5 کروڑ کا چیک دینا چاہتی تھیں مگر وہ جلد صحافیوں کو پلاٹس تقسیم کرنے آئیں گی۔ جلد ہی اس نئی سکیم کے لیے درخواستیں مانگ لی جائیں گی، جن میں ڈی جی پی آر، ریڈیو پاکستان ، پی ٹی وی اور اے پی پی کے ملازمین کا کوٹہ  بھی ہوگا۔ مریم نواز بطور وزیراعلٰی بہت زیادہ کام کر رہی ہیں۔ ایک سال سے کم عرصے میں 80 مختلف منصوبوں پر کام شروع ہو چکا ہے۔ جو کام حکومتیں پانچ پانچ سالوں میں نہیں کر پاتیں وہ ہم چند مہینوں میں کر رہے ہیں۔

انکا کہنا تھا کہ لاہور پریس کلب کے باہر ہم سخت موسم میں احتجاج کیا کرتے تھے تو میں سوچتی تھی کہ مجھے جب بھی موقع ملا میں صحافیوں کے لیے کچھ کروں گی۔ مجھے آج موقع ملا ہے کہ میں  لوگوں کے لیے کچھ کر سکوں۔ میں آج ایف بلاک کی ڈیمارکیشن کا لیٹر ساتھ لے کر آئی ہوں۔ کئی وزیر یہ کام بڑے بڑے  دعوؤں کے باوجود نہیں کر سکے۔

وزیر اطلاعات نے کہا کہ آج ملک میں مخالفین کا طرۂ امتیاز ہے کہ وہ ہر معاملے پر سیاست کر رہے ہیں۔حکومتوں کو فساد نہیں بلکہ کام کرنے چاہئیں۔ میری وزیراعلٰی کام اور خدمت پر یقین رکھتی ہیں۔حکومت پنجاب کسانوں کے لئے بہت سے اقدامات کر چکی ہے۔کسانوں کو تمام زرعی آلات پر سبسڈی اور غریب کسانوں کو کرائے پر زرعی آلات دیئے جائیں گے۔ ایک وقت تھا جب لاہور پریس کلب کے باہر مفت ادویات بند ہونے پر مریض اور لواحقین احتجاج کیا کرتے تھے، مگر اب سب کو ان کی دہلیز پر مفت ادویات مل رہی ہیں۔ 
انہوں نے کہا کہ ارشد انصاری نے وزیراعلی کی طرف سے دی گئی5 کروڑ روپے گرانٹ میں سے  سولر سسٹم لگا کر گرانٹ کا صحیح استعمال کیا ہے۔ میری تجویز ہے کہ اس کلب کو فیملی کلب بنایا جائے جس کے لیے کلچر ڈیپارٹمنٹ سے کوئی مدد درکار ہے تو میں حاضر ہوں۔ وزیراعلٰی نے خواتین کے لیے سکوٹیز کی سکیم کا اعلان کر رکھا ہے، صحافی خواتین کے لیے وزیراعلٰی سے سکوٹیز کا اعلان جلد کرواؤں گی۔ فیز ٹو کے لیے جب درخواستیں آئیں گی تو ان کی میرٹ پر سکروٹنی کریں گے۔ پریس کلب کے جن اراکین کی فہرست ہمارے پاس آ چکی ہے ان کو دوبارہ درخواستیں دینے کی ضرورت نہیں ہو گی۔ میری خواہش ہے کہ جب ہماری حکومت 5سال پورے کر کے جائے تو ہر ڈویژنل ہیڈ کوارٹر پر صحافیوں کی اپنی کالونی ہونی ہو۔

انہوں نے کہا کہ میں ویج بورڈ ایوارڈ پر عملدرآمد کے حق میں ہوں اور میں اس پر ہمیشہ بات بھی کرتی ہوں۔میں مالکان سے درخواست کروں گی کہ میڈیا ورکرز کی کم از کم تنخواہ لازمی دی جائے اور تنخواہیں تاخیر کر کے میڈیا ورکرز کیساتھ زیادتی نہ کریں۔