بڑے کالجوں کے میرٹ میں اضافے کا امکان طلبہ مشکلات کا شکار

لاہور( لیاقت کھرل) صوبائی دارالحکومت کے سرکاری و نجی کالجز میں انٹرمیڈیٹ کے داخلوں کا معاملہ مزید گھمبیر ہوتا جا رہا ہے میرٹ بڑھ جانے کے امکانات ہزاروں طلباء و طالبات کو پریشان کر رکھ دیا ہے بڑے تعلیمی اداروں میں ایف اے ایف ایس سی، آئی سی ایس، آئی کام اور جنرل سائنس گروپ میں داخلہ تو ایک خواب کی شکل بنتا دکھائی دے رہاہے اور یوں محسوس ہوتا ہے کہ ہزاروں طلباء و طالبات داخلوں سے محروم ہو کر رہ جائیں گے ’’ پاکستان‘‘ سروے میں طلباء و طالبات حکومتی پالیسیوں کے خلاف پھٹ پڑے اس موقع پر طلباء وطالبات کو داخلوں میں درپیش مشکلات کا سامنا نہ کرنا پڑے اس موقع پر ایم اے او کالج میں داخلہ کے لئے آنے والے طالب علم عبدالوحید کا کہنا تھا کہ میٹرک کے امتحان اے پلس ڈویژن لی ہے اور ایف سی کالج میں داخلہ لینے کا خواہش مند ہوں ، لیکن کالجز میں جو میرٹ بتایا جا رہا ہے اس سے ایسا لگتا ہے کہ ریلوے روڈ کالج، شالامار کالج، ایم اے او کالج جیسے کالجوں میں ہی داخلہ مل سکے گا۔ ریلوے روڈ کالج میں داخلہ لینے کے لئے آنے والے حارث خان، خواجہ مہتاب، احمد حسن اور محمد احسن نے کہا کہ حکومت سرکاری کالجز میں تعلیمی پالیسیاں بہتر بنائے گی تو ہی طلباء و طالبات پرائیویٹ کالجز کا رخ کرنے سے گریز کریں گے۔ اس موقع پر وقاص احمد نے کہا کہ ایف سی کالج، گورنمنٹ کالج اور ایچی سن کالج میں ہائی میرٹ نہیں ہونا چاہیے۔۔ شالامار کالج میں آنے والے طلباء عبدالرزاق ، عادل ، ہشام اور عابد علی سمیت محمد رضوان نے بتایا کہ کالجز میں سخت میرٹ کے باعث اب تو ایسا لگ رہا ہے کہ ہزاروں طلباء و طالبات داخلوں سے محروم ہو کر رہ جائیں گے۔