غیر معیاری فرنس آئل کی درآمد،پی ایس او میں 2.3ارب روپے کا اسکینڈل

غیر معیاری فرنس آئل کی درآمد،پی ایس او میں 2.3ارب روپے کا اسکینڈل
غیر معیاری فرنس آئل کی درآمد،پی ایس او میں 2.3ارب روپے کا اسکینڈل

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

اسلام آباد(ویب ڈیسک) پی ایس او میں اربوں روپے کے اسکینڈل کا انکشاف ہوا ہے جس کے تحت بجلی کی پیداوار کیلئے 65ہزار ٹن غیر معیاری فرنس آئل درآمد کیا گیا اس کی مالیت تقریباً2.3ارب روپے ہے۔تفصیلات کے مطابق پی ایس او کی ترجمان مریم شاہ نے اس کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ تحقیقات شروع کردی گئی ہیں اور جنرل مینجر سپلائی کو معطل کیا جاچکا ہے۔ تاہم ترجمان کا یہ بھی دعویٰ ہے کہ ناقص فرنس آئل کی درآمد سے اعلیٰ انتظامیہ کا کوئی تعلق نہیں۔ 65ہزار ٹن فرنس آئل 2اپریل کو کراچی کی بندرگاہ پہنچالیکن پوری کھیپ غیر معیاری اور ناقص نکلی جو بجلی کی پیداوار کے لیے مناسب نہیں تھی۔ نیپرا نے بھی کئی درخواستوں کی سماعت کے دوران فرنس آئل کے ناقص ہونے کا پتہ چلایا۔ یو ایس ایڈ نے اپنی ایک اٹڈی میں اس کا کھوج لگایا کہ اس گندے کاروبار میں ملوث مافیا ملکی اقتصادیات کو بھاری نقصان پہنچاتے ہوئے سالانہ40کروڑ ڈالر ز ناجائز کمارہی ہے۔ تاہم اس بات کا انکشاف ہونے پر جنرل مینجر سپلائی طارق رضوی کو معطل کردیا گیا۔ جب ترجمان سے پوچھا گیا کہ صارف کمپنی بھی مطمئن نہ ہو تو پھر دآمد دہ فرنس آئل کی کیا حیثیت ہوگی۔ جس پر ترجمان کے پاس کوئی جواب نہ تھا جبکہ پی ایس او کے عملے میں ناروا رویہ پر بے چینی کے حوالے سے سوال بھی ترجمان نے کوئی تبصرہ کرنے کے بجائے خاموشی اختیار کرنے کو ترجیح دی۔

مزید :

بزنس -