چاند کے گھٹنے اور بڑھنے کے کچھ خواتین پردلچسپ اثرات

چاند کے گھٹنے اور بڑھنے کے کچھ خواتین پردلچسپ اثرات
چاند کے گھٹنے اور بڑھنے کے کچھ خواتین پردلچسپ اثرات

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

لندن(نیوز ڈیسک) جب وکٹوریہ بلاک کی دوست نے اسے بتایا کہ اس کے شوہر کا کسی عورت سے چکر چل رہا ہے لیکن اس کی ناشکری کا سامنا کرنے کی بجائے اکتالیس سالہ ایگزیکٹو اسسٹنٹ نے اپنی موجودہ حالت پر صبر کرنے کا فیصلہ کیا محض اس لئے نہیں کہ وہ پرسکون رہنا چاہتی تھی یا اپنے شوہر سے انتقام لینا چاہتی تھی، صرف اس لئے کہ اس وقت چاند اپنی نحس منازل میں تھا۔وکٹوریہ نے بتایا کہ یہ دسمبر2012ءکی بات ہے جب قمر اپنی چودھویں کے قریب ہوتا ہے اور یہ وہ وقت تھا جب لوگوں کا جذباتی طور سے ہیجان کا شکار ہو جانا معمولی بات تھی اور مجھے یہ بھی علم ہوا کہ عروج ماہ میں چاند کی طاقت اپنے عروج پر ہوتی ہے اور اس سے اور بہت سے کام پروان چڑھتے ہیں۔جب کچھ دن بعد چاند مکمل ہوگیا تو مجھے حیرت نہ ہوئی اور مجھے کئی اور معاملات کا انکشاف ہوا،۔ایک روشن مستقبل کاروباری عورت کے خیالات عجیب لگتے ہیں کہ اس کی زندگی کے اہم فیصلوں کا انحصار رات کے وقت آسمان پر نظر آنے والے سیارگان پر ہو، لیکن وکٹوریہ کا تعلق عورتوں کی برھتی ہوئی اس جماعت سے ہے جو اپنی زندگی چاند کی 28منازل کے حساب سے گزارتی ہیں۔ان عورتوں کا یقین ہے کہ ہماری زندگی کے اہم ترین فیصلے جن میں بزنس میٹنگز، اہم کاروباری فیصلے، اہم تاریخوں کے تعین اور غذا کا انحصار شامل ہے کے سلسلے میں چاند کی تاریخیں جدید زندگی کے مسائل سے نبردآزما ہونے میں چاند کی تاریخیں انتہائی معاون ثابت ہوتی ہیں۔اس ضمن میں بے شمار ویب سائٹس موجود ہیں جو کام کررہی ہیں اور جن کا دعویٰ ہے کہ نئے دن کی منصوبہ بندی کی چاند کی نحس اور سعد حالتوں کو مدنظر رکھ کر کرنا کامیابی کی ضمانت ہوتا ہے اس کے علاوہ کئی انٹرنیٹ فورم پر بھی اس قسم کی بحثیں ہوتی رہتی ہیں جہاں عورتیں اپنی کامیابیوں کے قصے ایک دوسرے سے شئیرکرتی ہیں جبکہ ہم میں سے صرف باقی ماندہ کو ہفتے کے دنوں اور اپنے ویک اینڈ ہی سے سروکار ہے۔قدیم یونانی اور روم کے لوگوں کی طرح چاند پر ایمان رکھنے والے لوگوں کا عقیدہ ہے کہ مہینے کی تقسیم چار حصوں پر ہے جس میں چاند کا ہلال کی شکل میں ہونا، چاند کا درمیانی حالت میں ہونا، چاند کامکمل ہونا اور چاند کا گھٹنا شامل ہے۔ان کا ماننا ہے کہ چاند سے پراسرار شعاعوں کا ظہور ہوتا ہے جو انسانی رویے پر اثر انداز ہوتی ہیں یا یہ کشش ثقل کے کھچاﺅ کا باعث ہے اس لئے چاند کا بڑھنا اور گھٹنا ہمارے جسموں پر اثر انداز ہوتا ہے اور جس کا ستر فیصد پانی سے بنا ہے اس لئے اس میں لہریں پیدا ہوتی ہیں۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ کچھ مطالعوں سے منازل قمر اور انسانی علم حیاتیات میں تعلق کا انکشاف ہوا ہے ۔مثال کے طور پر سکینڈی نیوئین سائنسدانوں کو انکشاف ہواہے کہ تیس فیصد عورتوں کو چاند کی چودھویں کے اردگرد ہی حیض آتا ہے اور جبکہ کچھ جاپانی محققین نے دیکھا کہ زیادہ تر بچے اسی وقت یپدا ہوتے ہیں جب چاند زمین کے قریب ہوتا ہے۔دوران تحقیق محققین کو یہ بھی انکشاف ہوا کہ جن مریضوں کی ایمرجنسی ہارٹ سرجری عروج ماہ میں ہوئی تھی وہ ان مریضوں کی نسبت جن کا آپریشن چاند کی دیگر منازل میں ہوا تھا۔ تھوڑا عرصہ ہسپتال میں داخل رہے اور دوران آپریشن ان کی شرح اموات بھی کم رہی۔ وکٹوریہ بھی اس نظریے پر پورے جذبات کے ساتھ یقین رکھتی ہے اور آخر اس نے اپنے شوہر سے علیحدگی کا ارادہ کر لیا اور اس نے اس فیصلے کے لئے چاند کی صحیح حالت کو مدنظر رکھا وہ کہتی ہے کہ میں نے اپنے شوہر کو چھوڑنے کا فیصلہ نہ صرف نئے چاند کے دنوں میں کیا، بلکہ جب میں نے ایک ماہ بعد واپس آنے کے لئے فلائٹ بک کروائی تو اس کے لئے بھی خاص طور پر عروج ماہ کا انتظار کیا کیونکہ نئے چاند کا مطلب ایک نیا آغاز ہے اور اسے نئے منصوبوں اور نئے کاموں کے آغاز کے لئے بہتر سمجھا جاتا ہے۔

مزید :

ڈیلی بائیٹس -