’مجھے پاکستان جانے سے سب نے منع کیا لیکن پہنچ کر پتہ لگا کتنا بہترین ملک ہے، یہاں پر مجھے افغانستان کی طرح یہ کام نہیں کرنا پڑا کہ۔۔۔‘ دنیا کے تمام ممالک کا سفر کرنے والی نوجوان لڑکی نے پاکستان کے بارے میں ایسی بات کہہ دی کہ دنیا دنگ رہ گئی

’مجھے پاکستان جانے سے سب نے منع کیا لیکن پہنچ کر پتہ لگا کتنا بہترین ملک ہے، ...
’مجھے پاکستان جانے سے سب نے منع کیا لیکن پہنچ کر پتہ لگا کتنا بہترین ملک ہے، یہاں پر مجھے افغانستان کی طرح یہ کام نہیں کرنا پڑا کہ۔۔۔‘ دنیا کے تمام ممالک کا سفر کرنے والی نوجوان لڑکی نے پاکستان کے بارے میں ایسی بات کہہ دی کہ دنیا دنگ رہ گئی

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) کسینڈرا ڈی پیکول دنیا کی پہلی خاتون ہیں جنہوں نے 196 ممالک کا سفر کیا ہے۔ گنیز ولڈ ریکارڈ قائم کرنے والی اس خاتون کو سب پیار سے کیسی کہتے ہیں۔ یوں تو انہوں نے دنیا بھر کے ممالک کا سفر کیا ہے لیکن پاکستان سے زیادہ انہیں کوئی جگہ پسند نہیں آئی۔
ویب سائٹ Parhloنے کیسی سے پاکستان میں ان کے قیام کے بارے بات کی تو وہ پاکستانیوں کی محبت میں سرشار نظر آئیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ایک بار پاکستان جانے کے بعد ہمیشہ ان کا دل چاہتا تھا کہ ایک لمحے میں اُڑ کر دوبارہ پاکستان چلی جائیں۔ جب ان سے پوچھا گیا کہ کوئی ایک ایسی جگہ بتائیں جس نے انہیں واقعی سرپرائز دیا ہو تو ان کا کہنا تھا کہ وہ ایک جگہ پاکستان ہی ہے۔

’شادی کے کچھ عرصے بعد کم عمری میں ہی میری طلاق ہوگئی لیکن پھر میں نے لوگوں کی باتیں سننے کی بجائے۔۔۔‘ پاکستانی خاتون نے اپنی ایسی کہانی سنادی کہ جان کر دنیا داد دینے پر مجبور ہوگئی
کیسی نے بتایا کہ ”غیر ملکی میڈیا میں پاکستان کا ایک خاص طرح کا امیج ہے۔ لوگ عموماً سمجھتے ہیں کہ یہ بہت خطرناک جگہ ہے اور وہ پاکستان نہیں جانا چاہتے۔ مجھے بھی ایسا ہی بتایا گیا، لیکن یہ ایک ایسی جگہ ہے جہاں میں ہمیشہ جانا چاہتی ہوں۔ بس کسی وجہ سے مجھے کبھی اس بات پر یقین نہیں تھا کہ یہ خطرناک جگہ ہے۔ جب میں یہاں آئی تو کراچی، لاہور اور اسلام آباد گئی اور لوگوں نے مجھے محبت سے اپنی بانہوں میں لے لیا۔ یہ بہت سمارٹ لوگ ہیں۔ یہ بہت شفیق ہیں اور ان کے کھانے بہت اعلیٰ ہیں۔ ان کا ایکوسسٹم ہی جدا ہے۔ مجھے پاکستان بالکل محفوظ محسوس ہوا، حتیٰ کہ جب میں عام جگہوں پر چلتی پھرتی تھی تو مجھے خود کو پردے میں چھپانا نہیں پڑتا تھا، جیسا کہ افغانستان میں کرنا پڑتا تھا۔ یہ ملک میرے لئے ایک بہت، بہت خوبصورت تجربہ تھا۔“

مزید :

ڈیلی بائیٹس -