خاتون اجنبی کے پیار میں پاگل ہوگئی لیکن در حقیقت وہ کون تھا؟ اصلیت اتنی دیر سے سامنے آئی کہ زندگی کے سب خواب مٹی میں مل گئے

خاتون اجنبی کے پیار میں پاگل ہوگئی لیکن در حقیقت وہ کون تھا؟ اصلیت اتنی دیر ...
خاتون اجنبی کے پیار میں پاگل ہوگئی لیکن در حقیقت وہ کون تھا؟ اصلیت اتنی دیر سے سامنے آئی کہ زندگی کے سب خواب مٹی میں مل گئے

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

لندن (نیوز ڈیسک) محبت اندھی ہوتی ہے، یہ مقولہ تو آپ نے ضرور سن رکھا ہوگا لیکن اگر آپ اس کی عملی تصویر دیکھنا چاہیں تو برطانوی خاتون کیرولن ووڈز کو دیکھ لیجئے، جو ایک شعبدہ باز کے عشق میں پاگل ہو گئیں لیکن ہوش آیا تو سب کچھ لٹ چکا تھا۔
اخبار دی میٹرو کی رپورٹ کے مطابق 55 سالہ کیرولن ووڈز ایک خوشحال اور مطمئن زندگی گزار رہی تھیں کہ ایک روز ان کی ملاقات مارک ایکلام نامی شخص سے ہوئی اور یہیں سے ان کی بدقسمتی کا آغاز ہوگیا۔ کیرولن کا کہنا ہے کہ مارک نے انہیں بتایا کہ وہ سوئٹزرلینڈ سے تعلق رکھنے والا ایک مالدار بینکر ہے اور ایک پرائیویٹ ہوائی اڈے کی خریداری کے سلسلے میں برطانیہ آیا ہوا ہے۔ پہلی ملاقات میں ہی کیرولین مارک کے دام میں آچکی تھیں اور ہر گزرتے دن کے ساتھ ان کی محنت شدید سے شدید تر ہوتی گئی۔

سہاگ رات مناتے میاں بیوی کے کمرے کے دروازے پر دستک اور پھر اچانک وہ کام ہوگیا کہ زندگی کا سب سے بڑا جھٹکا لگ گیا، پوری زندگی بھی بھلا نہ پائیں گے کیونکہ۔۔۔
اس دوران مارک نے انہیں دھوکہ دینے میں کوئی کسر اٹھا نہ رکھی اور انہیں پوری طرح قائل کرلیا کہ وہ انتہائی قابل اور دولت مند شخص ہے۔ دونوں کے درمیان ملاقاتوں کا سلسلہ جاری رہا اور پھر بالآخر انہوں نے اکٹھے رہنا شروع کردیا۔ ایک سال کے تعلق کے دوران مارک نے کئی دفعہ نئے کاروبار، مالی مشکلات یا اچانک رقم کی ضرورت پڑ جانے کا ڈرامہ کیا اور کیرولن اس قدر سادہ لوح تھیں کہ اس پر رقم لٹاتی رہیں۔ وہ کہتی ہیں کہ پہلی بار انہوں نے 26 ہزار پاﺅنڈ مارک کے حوالے کئے اور پھر یہ سلسلہ چلتا ہی گیا حتیٰ کہ ایک سال کے دوران وہ اسے ساڑھے آٹھ لاکھ پاﺅنڈ (تقریباً 13 کروڑ پاکستانی روپے) دے چکی تھیں۔

کیرولن کا کہنا ہے کہ جب وہ اپنا گھر اور جائیداد بیچ کر سب کچھ مارک کے حوالے کرچکیں تو اس وقت انہیں خیال آیا کہ وہ اب بھی ان کے ساتھ شادی کی بات کو ٹال رہا تھا۔ جب انہوں نے اصرار شروع کیا تو یہ شعبدہ باز اچانک غائب ہوگیا اور پھر کہیں نظر نہ آیا۔ کیرولن پہلے تو اپنی محبت کی ناکامی پر غمزدہ تھیں لیکن جب اپنی معاشی تباہ حالی پر نظر ڈالی تو محبت کا سوگ منانے کی بجائے اپنا سب کچھ لٹ جانے پر ماتم کرنے لگیں۔ ان کا کہنا ہے کہ مارک نے نفسیاتی حربے استعمال کرتے ہوئے انہیں اپنا غلام بنالیا تھا حتیٰ کہ وہ اپنی ساری دولت اس پر قربان کرکے بھی اس کی مکاری کو بھانپ نہیں پائی تھیں۔ کیرولین کہتی ہیں کہ اگر وہ مکار شخص خود غائب نہ ہوجاتا تو شاید وہ آج بھی اس کی غلام ہوتیں۔

مزید :

ڈیلی بائیٹس -