وہ کام جو آج کل کے نوجوان لڑکے لڑکیوں ایک جھٹکے میں ہی کرلیتے ہیں اس42سالہ شخص کو کرنے میں 25سال لگ گئے ایسا واقعہ سامنے آ گیا کہ جان کر آپ بھی دنگ رہ جائیں گے

وہ کام جو آج کل کے نوجوان لڑکے لڑکیوں ایک جھٹکے میں ہی کرلیتے ہیں اس42سالہ شخص ...
وہ کام جو آج کل کے نوجوان لڑکے لڑکیوں ایک جھٹکے میں ہی کرلیتے ہیں اس42سالہ شخص کو کرنے میں 25سال لگ گئے ایسا واقعہ سامنے آ گیا کہ جان کر آپ بھی دنگ رہ جائیں گے

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

لندن(ڈیلی پاکستان آن لائن )ڈرائیونگ لائسنس حاصل کرنے کی خوشی تو وہ ہی شخص بیان کر سکتاہے جسے کئی بار ناکام ہونے کے بعد کامیابی حاصل ہوئی ہو اور ایسا ہی ایک شخص ہے جو کہ 32مرتبہ ٹیسٹ میں فیل ہوا لیکن اس نے ہمت نہیں ہاری اور 33ویں مرتبہ لائسنس حاصل کرنے میں کامیاب ہو گیا۔
تفصیلات کے مطابق 42سالہ وائٹلی میسن نے آخر کار 25سال کی کڑی محنت کے بعد ڈرائیونگ لائسنس حاصل کر لیاہے ،میسن 32مرتبہ ٹیسٹ میں فیل ہوا اور 33ویں بار کوشش کرنے پر کامیاب ہوا۔ برطانوی شخص نے 14مختلف اساتذہ سے 85 کلاسز لیں جس کا مجموعی خرچہ تقریبا 10ہزار پاﺅنڈ آیا ۔اس کا کہناہے کہ مجھے یقین نہیں ہوپا رہا کہ میں نے ڈرائیونگ لائسنس حاصل کر لیاہے ،میں اب بھی حیرانگی میں مبتلا ہوں ۔میسن کاکہناہے کہ اس نے پہلا ڈرائیونگ ٹیسٹ 1992میں دیا تھا ۔

مزیدپڑھیں:’جومردفحش فلمیں دیکھتے ہیں وہ شادی کے بعد۔۔۔‘سائنسدانوں نے راز سے پردہ اٹھادیا
وائٹلی میسن کا کہناہے کہ برنسلے ٹیسٹ سینٹر میں ایک ہی نگران تھی جس کیلئے میں دعاکرتاتھا کہ وہ میرا ٹیسٹ نہ ہی لے ،وہ خاتون انتہائی مشکل ٹیسٹ لیتی تھی اور مجھے ہر دفعہ فیل کر دیتی تھی ۔میں نے اپنے پہلے استاد سے 56کلاسیز لیں اور اس نے مجھے کہا کہ تمہیں لائسنس نہیں ملے گا تم اب بس کر دو لیکن میں نے ہار نہیں مانی اور لائسنس حاصل کر کے ہی دم لیا۔ میسن کا کہناتھاکہ ڈرائیونگ لائسنس نہ ہونے کے باعث مجھے سفر کرنے میں بہت مشکلات ہوتی تھیں ،کبھی مجھے ٹیکسی کرنی پڑتی تھی تو کبھی کسی دوست کی مدد لینی پڑتی تھی جو کہ مجھے بہت مہنگا پڑتا تھا ۔

مزید :

ڈیلی بائیٹس -