ڈیم کی مرمت کے دوران پانی میں اچانک 600 سال پرانی ایسی نایاب ترین چیز نمودار ہوگئی کہ ماہرین اور گاﺅں والوں کی آنکھیں کھلی کی کھلی رہ گئیں

ڈیم کی مرمت کے دوران پانی میں اچانک 600 سال پرانی ایسی نایاب ترین چیز نمودار ...
ڈیم کی مرمت کے دوران پانی میں اچانک 600 سال پرانی ایسی نایاب ترین چیز نمودار ہوگئی کہ ماہرین اور گاﺅں والوں کی آنکھیں کھلی کی کھلی رہ گئیں

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

بیجنگ (نیوز ڈیسک) چین میں ایک ڈیم کی مرمت کے لئے اس کی جھیل میں پانی کی سطح کم کی گئی تو قدیم دور کی ایک ایسی چیز نے جھیل سے سر باہر نکال لیا کہ دیکھنے والے دیکھتے ہی رہ گئے۔ امریکی ٹی وی سی این این کی رپورٹ کے مطابق یہ حیرت انگیز چیز بدھ مت کا ایک قدیم مجسمہ تھا، جوگزشتہ چھ صدیوں سے مشرقی صوبے جیانگ زی کی جھیل میں موجود تھا۔ 
اس جھیل پر ایک ہائیڈروپاور گیٹ کی مرمت کے سلسلے میں جاری کام کے لئے پانی کی سطح کم کی گئی تھی۔ سطح آب میں تقریباً 30 فٹ کی کمی ہونے پر پانی میں ڈوبا ہوا بدھ مجسمہ آہستہ آہستہ باہر نظر آنا شروع ہوگیا۔ سب سے پہلے ایک دیہاتی نے بدھ مجسمے کے سر کر پانی سے باہر نمودار ہوتے دیکھا تو شور برپا کر دیا۔ جیسے جیسے پانی کی سطح میں مزید کمی ہوتی گئی مجسمہ باہر آتا چلا گیا۔


3500 سال پرانا مقبرہ سائنسدانوں نے کھولا تو ایسا انکشاف کہ ہر کسی کی آنکھیں کھلی کی کھلی رہ گئیں، اندر انسان ہی دفن نہ تھے بلکہ۔۔۔ 

ماہرین آثار قدیمہ کا کہنا ہے کہ یہ مجسمہ 1368ءسے 1644ءکے درمیان چین پر حکمرانی کرنے والی منگ سلطنت کے دور میں بنایا گیا۔ جب 1960ءمیں ہانگ مین ڈیم کی تعمیر کی گئی تو یہ پانی میں ڈوب گیا، اور پھر ہر کوئی اسے بھول گیا۔ مجسمے کا معائنہ کرنے والے ماہرین کا کہنا ہے کہ 55 سال تک پانی میں ڈوبے رہنے کے باوجود یہ پوری طرح محفوظ اور درست حال میں ہے۔ اس کے اوپر بنائے گئے نقش و نگار ابھی تک بہترین اور صاف ستھری حالت میں ہیں۔ یہ مجسمہ ایک چٹان میں کھدائی کرکے بنایا گیا ہے اور اس کی بلندی تقریباً ساڑھے 12 فٹ ہے۔ 


زیر آب تحقیق کرنے والے ماہرین کا کہنا ہے کہ مجسمے کے اردگرد ایک قدیم قصبے کے آثار بھی ملے ہیں۔ اس اچانک دریافت نے ناصرف ماہرین کو حیران کردیا ہے بلکہ عوام کی ایک بہت بڑی تعداد بھی اس عجوبے کو دیکھنے کے لئے جوق درجوق جھیل کا رخ کررہی ہے۔

مزید :

ڈیلی بائیٹس -