ملک میں کسی قسم کی محاذ آرائی نہیں ہونی چاہیے، مسلم لیگ (ن) پارلیمانی پارٹی

ملک میں کسی قسم کی محاذ آرائی نہیں ہونی چاہیے، مسلم لیگ (ن) پارلیمانی پارٹی

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

اسلام آباد (اے پی پی228 ایجنسیاں) مسلم لیگ (ن) کی پارلیمانی پارٹی کا اجلاس وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کی زیر صدارت پارلیمنٹ ہاؤس میں ہوا۔ اجلاس میں وفاقی وزراء‘ وزرا ئے مملکت اور ارکان پارلیمنٹ نے شرکت کی۔ اجلاس کے بعد ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے غیر رسمی بات چیت کرتے ہوئے وفاقی وزیر پارلیمانی امور اور مسلم لیگ (ن) کے چیف وہپ شیخ آفتاب احمد نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) سے تعلق رکھنے والے 151 ارکان نے اجلاس میں شرکت کی ۔ پارلیمانی پارٹی کے اجلاس میں ارکان اسمبلی نے اپنے اپنے حلقوں کے مسائل کے حوالے سے وزیراعظم کو آگاہ کیا ہے کیونکہ الیکشن قریب ہیں اس لئے ارکان نے دل کھول کر وزیراعظم سے اپنے اپنے حلقوں کی بات کی ہے۔ اس بات پر مکمل اتفاق رائے پایا جاتا ہے کہ ملک میں کسی قسم کی بھی سیاسی محاذ آرائی نہیں ہونی چاہیے۔ ذرائع ابلاغ میں محاذ آرائی کے حوالے سے بعض اوقات بے بنیاد خبریں چلتی ہیں جن سے اجتناب کرنا چاہیے کیونکہ ملکی حالات اس بات کے متقاضی ہیں کہ ملک میں مکمل طور پر ہر طرح کی سیاسی ہم آہنگی ہونی چاہیے۔ یہ بات انتہائی اہمیت کی حامل ہے کہ اس وقت ملک کے تمام ادارے آئین اور قانون کے تحت اپنا اپنا کردار ادا کر رہے ہیں۔ کورم کے حوالے سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ کوئی بڑا مسئلہ نہیں ، میں نے اپنی زندگی کے 27 سال پارلیمنٹ کی راہداریوں میں گزار دیئے ہیں، ہر دور میں اس طرح کے مسائل پیدا ہوتے رہے ہیں۔ حکمران جماعت نے اداروں میں ممکنہ تصادم کے تاثر کو یکسر مسترد کر دیا ہے وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے ارکان کو 2018کے انتخابات کی تیاری کی ہدایت کر دی ہے۔ وزیر پارلیمانی امور شیخ آفتاب احمد نے کہا کہ تمام ادارے آئین اور قانون کے مطابق کام کر رہے ہیں محاذ آرائی کے منفی تاثر کو پھیلانے سے گریز کیا جائے ملکی اور پارٹی قیادت کا حق اور اختیار عوام کے پاس ہے ذرائع کے مطابق اجلاس کی کاروائی کے دوران وزیراعظم نے عدالتی معاملات پر وزراء اور ارکان کو صبروتحمل سے کام لینے کی ہدایت کی ۔اجلاس میں آئی بی چیف کی 37ارکان پارلیمینٹ کے کالعدم تنظیموں سے رابطوں کی فہرست کا معاملہ بھی اٹھاوزیراعظم نے ارکان کو بتایا کہ مشترکہ طور پر اس معاملے کی تحقیقات ہو رہی ہے متعلقہ ادارے کے سربراہ اس خبر کی تردید کر چکے ہیں اجلاس میں انتخابی بل 2017کی منظوری سے متعلق حکمت عملی وضح کی گئی پارلیمانی پارٹی نے انتخابی بل 2017کی بشمول پارٹی صدارت سے متعلق شق 203کی من وعن توثیق کر دی ارکان نے اپنے حلقوں کے مسائل سے بھی وزیر اعظم کو آگاہ کیا اور اداروں میں ہم آہنگی کے فروغ کے لیے تجاویز دیں وزیر مملکت برائے بندرگاہیں و جہاز رانی چودھری جعفر اقبال نے بتایا کہ اجلاس کے دوران وزیر اعظم نے ارکان کو 2018کے انتخابات کی تیاری کی ہدایت کر دی ہے تمام ارکان کو اپنے اپنے حلقوں میں علاقہ سے قریبی رابطوں کی ہدایت کی گئی ہے اس کو عوام رابطہ مہم بھی کہا جا سکتا ہے حکومت اصل پاکستان مسلم لیگ (ن) اور اتحادیوں کا اصل ہدف 2018صاف شفاف انتخابات کا انعقاد ہے اداروں میں محاذ آرائی کے تاثر میں کوئی حقیقت نہیں ہم کسی سے لڑنے نہیں جا رہے ہیں بلکہ انتخابات کی تیاری کر رہے ہیں ملکی اور پارٹیوں کی قیادت اور انتخابات کا حق اور اختیار عوام کے پاس ہے شیخ آفتاب احمد نے کہا کہ ملک میں تمام ادارے آئین اور قانون کے مطابق کام کر رہے ہیں اس میں دو رائے نہیں ہیں کہ سب ادارے ملک و قوم کے لیے کام کر رہے ہیں پارلیمینٹ کو نگرانی کا اختیار حاصل ہے عوام نے اپنے اپنے حلقوں کے مسائل سے وزیر اعظم کو آگاہ کیا اجلاس میں زیادہ بات ترقیاتی کاموں پر ہوئی آئی بی چیف کے ارکان سے متعلق خط کا معاملہ بھی اٹھایا وزیر اعظم نے بتایا کہ تحقیقات ہو رہی ہے ادارے کا سربراہ اس خط کی تردید کر چکا ہے۔مسلم لیگ ن کے راہنماؤں نے کہا ہے کہ مسلم لیگ ن آئین میں جرنیلوں کے بنائے گئے قوانین کو ختم کر رہی ہے،کچھ لوگوں کوجمہوریت پسند نہیں اس لیے جمہوریت کی مضبوط کے راستہ میں رکاوٹیں ڈال رہے ہیں ،عدلیہ کی بحالی کے لیے تحریکیں اس لیے نہیں چلائی تھیں کہ وہ ماتحت عدالتوں پر نگران بٹھائیں عدلیہ کے لیے روزروز کوئی تحریک نہیں چلائے گا، جسطرح وزیر داخلہ کو روکا گیا اس طرح احتساب عدالت سے فیصلہ لینے کی کوشش کی جار ہی ہے۔ان خیالات کا اظہار وزیر موسمیاتی تبدیلی مشاہد اللہ خان اور جاوید لطیف نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا سینیٹر مشاہد اللہ نے کہا کہ اگر وزیر داخلہ کو کام نہیں کرنے دینا تو جس نے کام کرنا ہے وہ کرے وزیر داخلہ احسن اقبال نے جو بیان دیا ہے وہ درست ہے ہم ملک کی بہتری کے لیے برداشت کر رہے ہیں اسے ہماری کمزوری نہ سمجھا جائے ہم عوام کے لیے لڑ رہے ہیں اور اس کو کوئی روک نہیں سکتا ہے 1962میں اسطرح کی ترمیم ایک جنرل نے کی تھی اور جنرل اس قسم کی ترمیم اس لیے کرتے ہیں تا کہ ان کی مرضی کے بغیر کوئی کسی پارٹی کا صدر بھی نہ بن سکے مشرف نے اس کوآئین کا حصہ بنایا ہے۔ یہ پارٹی کے ورکر کا کام ہے کہ وہ کس کو اپنا صدر بناتے ہیں آصف زرداری مشکوک بل لیکر آئے مگر ہم نے اعتراض نہیں کیا کہ وہ کیوں پارٹی کے چیئرمین بن رہے ہیں تو ان کو نواز شریف پر اعتراض کیوں ہے پاناما اور اقامہ سے نواز شریف کی نااہلی کو دنیا نہیں مانتی ہے مسلم لیگ ن آئین میں جرنیلوں کے بنائے گئے قوانین کو ختم کر رہی ہے پارٹی ایکٹ میں ترمیم بھی اس کا حصہ ہے ہم اس کو سچ جمہور کی رائے سے ختم کر رہے ہیں پاکستان میں جمہوریت مضبوط نہیں ہے ملک میں مارشل لاء رہے ہیں جمہوریت میں بھی وہ تارین پیچھے سے ہلائی جاتی ہیں ہم جمہوریت کو مضبوط کر رہے ہیں مگر کچھ لوگوں کو یہ پسند نہیں ہے کہ ملک میں جمہوریت مضبوط ہو اور اس کے لیے رکاوٹیں ڈالی جا رہی ہیں عدلیہ کی بحالی کے لیے تحریکیں اس لیے نہیں چلائی تھیں کہ وہ ماتحت عدالتوں پر نگران بٹھائیں عدلیہ کے لیے روزروز کوئی تحریک نہیں چلائے گا ۔جاوید لطیف نے کہا کہ اگر وزیر داخلہ کے تحت کام کرنے والے ان کا حکم نہیں مانیں گے تو یہ ریاست کے اندر ریاست کے مترادف ہو گا اور پاکستان کے لیے یہ بہتر نہیں ہے جسطرح وزیر داخلہ کو روکا گیا اس طرح احتساب عدالت سے فیصلہ لینے کی کوشش کی جار ہی ہے اگر عدالت میں منصفانہ ٹرائل ہوتا تویہ بات سمجھ آتی 1973کے آئین میں ترمیم نہیں تھی جس کے لیے ہم بل لا رہے ہیں پرویز مشرف نے سیاستدانوں کو سیاست سے دور رکھنے کے لیے یہ ترمیم کی تھی وزیر داخلہ نے جو کہا ہے کہ درست کہا ہے جو وزارت کے ماتحت کام کرتے ہیں وہ ہی ان کا حکم نہیں مان رہے۔وزیراعظم شاہد خاقان عباسی سے وزیراعظم آزاد کشمیر راجہ فاروق حیدر نے ملاقات کی۔ وزیراعظم آفس کے میڈیا ونگ کی جانب سے جاری بیان کے مطابق ملاقات کے دوران مجموعی صورتحال اور آزاد کشمیر میں ترقیاتی منصوبوں پر تبادلہ خیال ہوا۔
مسلم لیگ پارلیمانی پارٹی

مزید :

صفحہ اول -