ترکی اور روس کے بہتر ہوتے تعلقات کو ایک مرتبہ پھر بڑا جھٹکا لگ گیا، رابطے ٹوٹ گئے ، روس نے اعلان کر دیا

ترکی اور روس کے بہتر ہوتے تعلقات کو ایک مرتبہ پھر بڑا جھٹکا لگ گیا، رابطے ٹوٹ ...
ترکی اور روس کے بہتر ہوتے تعلقات کو ایک مرتبہ پھر بڑا جھٹکا لگ گیا، رابطے ٹوٹ گئے ، روس نے اعلان کر دیا

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

ماسکو(مانیٹرنگ ڈیسک) روسی طیارہ گرائے جانے پر ترکی اور روس کے تعلقات میں کشیدگی پیدا ہو چکی ہے۔ گزشتہ دنوں ترک میڈیا کی طرف سے دعویٰ کیا گیا تھا کہ ترکی اور روس شام کے بارڈر کے قریب پروازیں نہ کرنے کے معاہدے پر متفق ہو گئے ہیں۔ ان رپورٹس سے ایک تاثر ابھرا تھا کہ شاید دونوں ممالک کے تعلقات بہتر ہو رہے ہیں مگر روسی حکومت نے ترک میڈیا کی ان رپورٹس کی یکسرتردید کردی ہے۔ روسی صدر ولادی میر پیوٹن کے ترجمان دیمرتی پیسکوف نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے کہ ترک اور روسی افواج میں تمام رابطے معطل ہو چکے ہیں اور ترکی اور روس نے حادثات سے بچنے کے لیے جو ہاٹ لائن بنائی تھی وہ بھی ختم کر دی گئی ہے۔
دیمرتی پیسکوف کا کہنا تھا کہ ترک میڈیا کی رپورٹ حقائق کے بالکل منافی ہیں۔ ہمارے فوجی سربراہ اور وزیردفاع بھی ترکی کے ساتھ تمام تعلقات منقطع کرنے کا اعلان کر چکے ہیں۔انہوں نے کہا کہ شام میں لڑنے والے روسی پائلٹوں کو یقین دہانی کرائی گئی ہے کہ آئندہ ایسا کوئی واقعہ نہیں ہو گا۔ ہم نے شام میں ضروری ایئرڈیفنس سسٹم نصب کر دیا ہے جس سے ایسا واقعہ دوبارہ نہیں ہو گا۔ ترک صدر کے ترجمان نے پریس کانفرنس میں ایک بار پھر روسی طیارے کے ترک حدود کی خلاف ورزی کرنے کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے اور آپ نے گرائے جانے والے جہاز کا الیکٹرانک راستہ دیکھا ہے۔ کہیں بھی جہاز ترکی کی فضائی حدود میں داخل نہیں ہوا۔