نرالے ہی ڈھنگ کا فیصلہ آیا، نہ نظیر ہے نہ دلیل ہے، نہ وکیل ہے، نہ اپیل ہے: صدر پاکستان مسلم لیگ (ن)

نرالے ہی ڈھنگ کا فیصلہ آیا، نہ نظیر ہے نہ دلیل ہے، نہ وکیل ہے، نہ اپیل ہے: صدر ...
نرالے ہی ڈھنگ کا فیصلہ آیا، نہ نظیر ہے نہ دلیل ہے، نہ وکیل ہے، نہ اپیل ہے: صدر پاکستان مسلم لیگ (ن)

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

لاہور (ڈیلی پاکستان آن لائن) سابق وزیراعظم نواز شریف نے کہا ہے کہ پاکستان میں بجلی کے کارخانے لگ رہے تھے اور شہریوں، کاشتکاروں، بچوں، عورتوں، کاشتکاروں کو بجلی مل رہی تھی۔ پاکستان کے اندر 58 بلین ڈالر کا سی پیک لے کر آئے جس سے پاکستان ترقی کرتا ہوا عروج پر جا رہا تھا کہ یکایک نواز شریف کی نااہلی کی تلوار چلا دی گئی۔
قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 120 میں صرف ایک حلقے کا انتخاب نہیں جیتا گیا بلکہ وقت کی عدالت میں حق و انصاف کی گواہی بھی دی گئی جس سے ثابت ہوا کہ اصل فیصلہ وہ نہیں جو اسلام آباد سے آیا بلکہ اصل فیصلہ وہ ہے جو عوام نے حلقہ این اے 120 میں دیا۔ کارکنان وعدہ کریں کہ ان کا جذبہ برقرار رہے گا اور میں جو کچھ بھی کروں گا وہ میرا ساتھ دیں گے اور میرے سنگ سنگ چلیں گے۔
الحمرا حال میں ورکرز کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے نو منتخب صدر پاکستان مسلم لیگ (ن) نواز شریف نے تمام رہنماﺅں، کارکنوں اور ووٹرز کو حلقہ این اے 120 میں بیگم کلثوم نواز کی کامیابی کی مبارکباد دی اور کہا کہ یہ کامیابی ہماری قومی تاریخ کا ایک سنہرا ورق بن چکی ہے۔
آپ نے قومی اسمبلی کے ایک حلقے کا انتخاب نہیں جیتا بلکہ وقت کی عدالت میں حق و انصاف کی گواہی بھی دی ہے اور میں یہ سمجھتا ہوں کہ جو فیصلہ نواز شریف کے خلاف آیا تھا، آپ نے ثابت کر دیا کہ اصل فیصلہ وہ نہیں، اصل فیصلہ آپ کا ہے جو این اے 120 نے دیا ہے۔ اس حلقے میں ملنے والی برتری 15 ہزار کی نہیں بلکہ ڈیڑھ لاکھ کی ہے۔ اور جن حالات میں آپ نے الیکشن لڑا ہے، میں دل کی گہرائیوں سے آپ کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔
ہمارے بزرگوں نے مریم کے سر پر ہاتھ رکھا، ہماری بہنوں نے مریم کا ساتھ دیا اور بھائیوں نے جس عقیدت کا ثبوت دیا ہے، میرے پاس شکریہ ادا کرنے کیلئے الفاظ نہیں ہیں۔ میں لندن میں اپنی بیگم کلثوم کا علاج کروا رہا تھا ااور یہاں وہ الیکشن ہو رہا تھا، مریم جہاں جاتی تھی اس پر آپ پھول نچھاور کرتے تھے، میرا دل چاہتا ہے کہ حلقے کے ایک ایک ووٹر کے سر پر میں پھول نچھاور کروں۔ ایک ایک ووٹر کا ماتھا چوموں، گلے کے ساتھ لگاﺅں، آپ نے میرا اور مسلم لیگ کا مان رکھا ہے اور میرے پاس شکریہ ادا کرنے کیلئے الفاظ نہیں ہیں۔
آپ کیلئے میرے یہ جذبات بڑے عاجزانہ ہیں اور اس انتخاب میں جو جذبہ دیکھا، اور جو جذبہ آج دیکھ رہا ہوں، اگر یہ جذبہ سلامت رہا تو پاکستان کی ’ستے خیراں‘ ہیں۔ پاکستان آگے بڑھے گا اور پچھلی روائتیں دم توڑ جائیں گی۔ یہ جذبہ سلامت رہا تو پھر پاکستان کو کوئی فکر نہیں ہے، آپ کے ووٹ کا تقدس بھی بحال ہو گا اور مسلم لیگ کی حکومت بنے گی جو ناقابل شکست ہو گی۔ میں نے سنا ہے اور پڑھا ہے کہ یہ جو کالا کوٹ ہے، میاں تیرا ووٹ ہے۔ ہم بھی بھائیو آپ کی جنگ لڑ رہے ہیں اور آپ پاکستان کی جنگ لڑ رہے ہیں، اس میں ہم سرخرو ہوں گے اور تمام پاکستانی اس میں سرخرو ہوں گے۔
2013ءمیں جب الیکشن ہوا تھا، 18,18 گھنٹے لوڈشیڈنگ ہوتی تھی، آج کہاں گئی وہ لوڈشیڈنگ، آپ سے نواز شریف نے وعدہ کیا تھا کہ ہم لوڈشیڈنگ کا خاتمہ کریں گے اور ہم نے کر کے دکھایا ہے ۔ آج لوڈشیڈنگ ہچکولے کھا رہی ہے اور آخری دموں پر ہے ، میں نے کہا تھا کہ اپنے دور میں لوڈشیڈنگ کا خاتمہ کریں گے، آج اس کا خاتمہ ہوتا ہوا نظر آ رہا ہے۔ کبھی ہمارے سے پہلے کسی حکومت نے اس طرح سے اپنا وعدہ پورا کیا ہے؟
یہ جو بجلی کے کارخانے لگے ہیں، دن رات محنت کر کے لگائے ہیں۔ راتوں کو جاگ جاگ کر محنت کی ہے اور پھر یہ کارخانے لگائے ہیں جو آج بجلی پیدا کر رہے ہیں۔ وہ کارخانے جو 20,20 سالوں میں لگتے تھے ہم نے 20,20 مہینوں میں لگائے ہیں اور ملک کے کونے کونے سے بجلی کی لوڈشیڈنگ کا خاتمہ ہو رہا ہے۔ آج پاکستان کے ہر گھر میں بجلی آ رہی ہے۔ پاکستان کی انڈسٹری کو بجلی مل رہ ہے، کاشتکاروں کو بجلی مل رہی ہے، پاکستان کے شہریوں کو بجلی مل رہی ہے۔ بچوں کو بجلی مل رہی ہے تاکہ وہ پڑھ سکیں، عورتوں کو بجلی مل رہی ہے تاکہ وہ کھانا پکا سکیں۔
صرف بجلی ہی نہیں بلکہ گیس بھی آ رہی ہے، سی این جی سٹیشنوں پر گاڑیوں کی قطاریں لگا کرتی تھیں، آج کہیں قطار نظر آتی ہیں؟ صرف بجلی آئی نہیں بلکہ سستی بھی ہو رہی ہے، پیٹرول بھی سستا کیا، کہاں پیٹرول 160 روپے لٹر تھا اور کہاں، 60 سے 70 روپے پر بھی آیا، ہم نے ملک کے اندر سے دہشت گردی کا خاتمہ کیا، ہم نے کراچی کی روشنیاں بحال کیں، پاکستان کے اندر 58 بلین ڈالر کا سی پیک لے کر آئے، پاکستان ترقی کرتا ہوا عروج پر جا رہا تھا اور یکایک نواز شریف کی نااہلی کی تلوار چلا دی گئی۔ مجھے سمجھ نہیں آتی، اگر آپ کو آتی ہے تو مجھے بتائیں کہ مجھے کیوں کر نکالا گیا۔ اس لئے نکالا گیا کہ نواز شریف نے بیٹے سے تنخواہ نہیں لی۔
اس موقع پر سابق وزیراعظم نواز شریف نے کارکنوں سے اپنے جذبہ سلامت رکھنے اور ہر حال میں ان کا ساتھ دینے کا وعدہ بھی لیا اور کہا کہ یہ ہے نااہلی کا وہ فیصلہ جو اسلام آباد سے آیا ہے اور جسے قوم نے قبول نہیں کیا، اب میں جو بھی کروں گا، میرا ساتھ دو گے؟ سچ بات تو یہ ہے کہ ایسا جذبہ نواز شریف نے اس حال میں کبھی نہیں دیکھا۔ لاہور والو۔۔۔! مبارک ہو، تمہارا جذبہ سلامت رہے، مجھے بڑی امید ہے اس جذبے سے کیونکہ یہ جذبہ انشاءاللہ پاکستان کی تقدیر بدلے گا۔ یہ جذبہ انشاءاللہ ہمیں بلندیوں پر لے کر جائے گا، یہ جذبہ نوجوانوں کی تقدیر بدلے گا، اس قوم کی تقدیر بدلے گا، آپ وعدہ کرو کہ آپ میرے سنگ سنگ چلو گے۔ اس موقع پر انہوں نے شعر بھی پڑھا کہ۔۔۔


ہے نئی روش کی عدالتیں
نرالے ہی ڈھنگ کے فیصلے
نہ نظیر ہے نہ دلیل ہے

نہ وکیل ہے، نہ اپیل ہے

مزید :

قومی -اہم خبریں -