دنیا کا سب سے بڑا سی آئی اے نیٹ ورک پاکستان میں متحرک ہے:امریکی میڈیا

دنیا کا سب سے بڑا سی آئی اے نیٹ ورک پاکستان میں متحرک ہے:امریکی میڈیا
دنیا کا سب سے بڑا سی آئی اے نیٹ ورک پاکستان میں متحرک ہے:امریکی میڈیا

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

لندن (ویب ڈیسک) پاکستان میں اس وقت دنیا کا سب سے بڑا امریکی سی آئی اے کا نیٹ ورک کام کررہا ہے،یہ نیٹ ورک جسکی سرگرمیاں 2002ءمیں شروع ہوئی تھیں جبکہ اس خفیہ نیٹ ورک کوجائنٹ سپیشل آپریشنز کمانڈ کے ذریعے قائم کیا گیا ہے۔امریکی میڈیا کے مطابق ماضی میں جب پاکستان کے قبائلی علاقوں میں امریکی ڈرون حملوں کا آپریشن شروع ہوا تو اس کی نگرانی امریکی سی آئی اے کے تحت کام کرنےوالی ڈیفنس انٹیلی جنس ایجنسی (ڈی آئی اے )کے انتھونی شیرف اس پروگرام کے پاکستان کےلئے انچارج تھے۔ انکے حوالے سے دو امریکی صحافیوں مارکا ایمبرنڈر اور ڈیوڈ براﺅن نے اپنی مشترکہ رپورٹ میں انکشاف کیا کہ پاکستان میں امریکی سی آئی اے کی خفیہ کارروائیاں سابق صدر آصف علی زرداری اور سابق آرمی چیفس جنرل (ر)اشفاق پرویز کیانی حتیٰ کہ سابق صدر جنرل (ر)پرویز مشرف کے علم میں لائے بغیر کی جاتی رہی ہیں۔ 2007ءمیں سابق امریکی صدر جونیئر جارج بش کے خفیہ منصوبے کے تحت پاکستان کے شہروں میں امریکی سپیشل آپریشنز فورسز مختلف کارروائیوں میں ملوث رہی ہیں، ان خفیہ کارروائیوں پر امریکی سی آئی اے اور پینٹا گون میں اختلافات کے باوجود اس مشن کو جاری رکھا گیا تھا ۔جون 2008ءمیں ان خفیہ کارروائیوں میں سپیشل فورسز کو پاکستان میں مختلف مواقع پر ناکامی بھی ہوئی لیکن 13 جون 2008ءکو وائس ایڈمرل ولیم میراون نے ان خفیہ آپرشنز کی کمان جنرل میک کرسٹل سے لے کر ان خفیہ کارروائیوں کو مزید بڑھایا جس ک بعد پاکستان میں اسامہ بن لادن کےخلاف امریکی آپریشن کامیاب ہوا۔ 3 ستمبر 2008ءکو دو امریکی ہیلی کاپٹروں نے افغانستان اور پاکستان کے سرحدی علاقوں کو عبور کرکے خفیہ آپریشن میں حصہ لیا ، آپریشن میں جدید امریکی سپیکر گن شپ AC-130 بھی شامل تھے۔ افغانستان کے سرحدی علاقوں کے قریب پاکستان کے پہاڑی علاقوں میں جنوبی وزیرستان میں واقع انگور اڈا میں یہ خفیہ آپریشن انتہائی خطرناک تھا ۔امریکی صحافیوں کی مشترکہ رپورٹ میں اس امر کی بھی تصدیق کی گئی ہے کہ فروی 2011ءمیں صرف دو دنوں میں امریکہ پاکستان کے سفارتی مشن سے 400 امریکیوں کو پاکستان آنے کے ویزے جاری کروائے گئے، اس کے علاوہ واشنگٹن میں پاکستانی سفارتی مشن نے جن 3500 امریکیوں کو پاکستان آنے کے وزیرے مختلف اوقات میں تربیتی بنیادوں پر جاری کئے ،یہ تمام امریکی یا تو سفارتکار ظاہر کئے گئے یا فوجی افسران کے روپ میں ظاہر کئے گئے لیکن اصل حقیقت یہ تھی کہ یہ تمام کے تمام امریکی سی آئی اے اور دیگر خفیہ ایجنسیوں کے اہلکار تھے جن کو پاکستان میں مختلف قسم کے خفیہ مشن پر کام کرنا تھا۔

مزید :

قومی -