وقار یونس شرارتی ٗ شعیب اختر جھوٹ بولنے میں ماہر تھے : وسیم اکرم

وقار یونس شرارتی ٗ شعیب اختر جھوٹ بولنے میں ماہر تھے : وسیم اکرم
وقار یونس شرارتی ٗ شعیب اختر جھوٹ بولنے میں ماہر تھے : وسیم اکرم

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

نئی دہلی(این این آئی) قومی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان وسیم اکرم نے کہا ہے کہ وقار یونس شرارتی ٗ شعیب اختر جھوٹ بولنے میں ماہر تھے ٗانضمام الحق نے آلو آلو کہنے پر میچ دیکھنے والے نو جوان کی پھینٹی لگا دی ۔ ایک انٹرویو میں وسیم اکرم نے بتایا کہ وقار یونس جب نیا نیا ٹیم میں آیا تو بڑا شرارتی تھا ٗہمارے اس وقت فزیو 75 سالہ ڈاکٹر اسلم تھے، عمران خان نے وقار سے کہا کہ تم بڑے شریر ہو، ڈاکٹر صاحب کے روم میٹ بنو گے ٗساتھ ہی ڈاکٹر سے کہا کہ وقار پر نظر رکھنا ٗانھوں نے حامی بھر لی، وقار نے ڈاکٹراسلم کی گھڑی 4 گھنٹے پیچھے کردی اور انھیں پتہ بھی نہ چلا، جب وہ رات 2 بجے آیا تو ڈاکٹر صاحب نے کہا کہ بہت جلدی آگئے ہو۔وسیم اکرم نے کہاکہ شعیب اختر جھوٹ بولنے میں ماہر تھا، کولکتہ ٹیسٹ میں جس ہوٹل میں ہم قیام پذیر ہوئے وہاں نائٹ کلب بھی تھا، میں نے اس سے کہا کہ نائٹ کلب نہ جانا ، اس نے جواب دیا آپ کیسی باتیں کر رہے ہیں، میں پاگل ہوں کہ ٹیسٹ میچ کے دوران ایسا کروں، پھر میں رات 12 بجے وہاں گیا تو دیکھا کہ شعیب قمیض اتار کرڈانس کر رہا تھا، میں نے اسے کان سے پکڑا اور سیدھا کمرے میں چھوڑ کرآیا ٗ وسیم اکرم نے موجودہ چیف سلیکٹر انضمام الحق کے حوالے سے بھی دلچسپ یادیں تازہ کیں انھوں نے کہا کہ 1999 میں ایک میچ میں جب بیٹنگ کے لیے گیا تو پورا اسٹیڈیم انضمام کو آلو آلو کہہ رہا تھا، میں کپتان تھا لہٰذا انضی کے پاس جا کر کہا کہ ناراضگی میں غلط شاٹ کھیل کر آؤٹ نہیں ہونا، اس پر وہ کہنے لگا وسیم بھائی کیسی بات کر رہے ہیں، 40 ہزار کراؤڈ آلو آلو کہہ رہا ہے اور آپ کہتے ہیں ناراض نہیں ہونا۔اسی طرح ٹورنٹو کے ایک گراؤنڈ میں میچ ہو رہا تھا، میں زخمی ہونے کے باعث اس میں شریک نہ ہوا اور کمنٹری کر رہا تھا، وہ گراؤنڈ اتنا بڑا نہیں تھا اور باؤنڈری کے بالکل قریب ہی تماشائی بیٹھے ہوئے تھے، انضمام الحق بھی باؤنڈری کے قریب ہی کھڑے تھے۔ اسی دوران کچھ بھارتی حضرات نے اسپیکر فون پکڑا اور ’’آلو آلو‘‘ کہنا شروع کر دیا، انھیں دیکھنا چاہیے تھا جس بندے کو چھیڑ رہے ہیں وہ تگڑا جوان ہے، اگر شرارت سوجھ ہی رہی ہے تو چھپ کر یا دور جا کر کہتے، انضمام نے کچھ دیر تک تو سنا اور پھر 12ویں کھلاڑی محمد حسین کو اپنے پاس بلایا، انھوں نے کہا کہ مجھے بیٹ چاہئے، اس نے بھی نہیں سوچا کہ باؤنڈری کے قریب فیلڈنگ کرنے والا پلیئربیٹ کیوں مانگ رہا ہے؟ اسے کیا ضرورت پیش آ گئی، خیر وہ واپس گیا اور بیٹ لے آیا، جیسے ہی اوور ختم ہوا انضمام چھلانگ لگا کر باؤنڈری کے باہر چلا گیا اور اس شخص کو مارنا شروع کر دیا جس پر انضمام پر وہاں کیس بھی ہوا۔

مزید :

کھیل -