’میں واش روم میں نہارہی تھی ،عجیب سی آوازیں آنے لگیں، بعدمیں پتہ چلا کہ چڑیل آئی تھی‘
کراچی (مانیٹرنگ ڈیسک) خلائی مخلوق کے وجود سے انکار نہیں کیا جاسکتا البتہ بعض اوقات ایسے واقعات پیش آجاتے ہیں کہ عام انسان کیلئے اعتبار کرنا مشکل ہوجاتاہے، ایسا ہی ایک واقعہ پاکستانی لڑکی کیساتھ پیش آیا جس نے ساری کہانی انٹرنیٹ پر خواتین کے ایک فورم میں تحریرکردیاجو قارئین کی دلچسپی کیلئے پیش ہے۔
خاتون نے لکھاکہ”میں واش روم کے ٹب میں اپنے ماحول میں مگن تھی ، موم بتی جل رہی تھی ، گھر کی عقبی گلی میں کھلنے والی چھوٹی سی کھڑکی سے کچھ عجیب سی آوازیں آئیں جیسے کچھ آدمی زورزور سے باتیں کررہے ہیں،پچھلی گلی میں کچھ ہوا ہے،میں کچھ پریشان ہوئی اور ماموں کوآوازدی کہ دیکھیں ، کہیں کوئی چوری وغیرہ تونہیں ہوئی؟ماموں نے ہاں میں ہاں ملائی کہ مجھے بھی کچھ ٹھیک نہیں لگ رہا، جاکردیکھتاہوںاور میرے چھوٹے بھائی کیساتھ باہر چلے گئے۔آدھے گھنٹے بعد ماموں نے مجھے کال کی اور ڈانٹے ہوئے کہاکہ روشن دان بند کرو، واش روم سے باہر نکلو،یہ کوئی وقت ہے نہانے کا اور اس طرح کے دیگر الفاظ۔ ۔ ۔‘
جنّاتی...جنات کے دوست اور رازداں کے قلم سے۔۔۔(آٹھویں قسط), یہاں کلک کریں۔
میں حساس طبیعت کی مالکن ہوں ،آنکھوں میں آنسو لیے ماموں کی طرف سے گستاخ رویہ کی شکایت کرنے نیچے امی کے پاس آئی اور جب میں امی کے پاس پہنچی تو میرے ماموں پہلے ہی وہاں پر موجود تھے ، ہرکسی کے چہرے پر عجیب سے تاثرات تھے۔
پوچھنے پر اہلخانہ نے بتایاکہ پچھلی گلی میں ابھی چڑیل آئی تھی ،میں ڈری ہوئی تھی، میری پینٹ گیلی ہونے والی تھی لیکن حوصلہ نہیں چھوڑااوران سے تمام تفصیلات پوچھیں۔
پتہ چلا کہ گارڈ سورہاتھاکہ اس کے پاس سفید ٹوپی والے برقعے میں ایک عورت آئی ، جس نے کہاکہ یہ کوئی سونے کا وقت ہے ، اٹھو اور مجھے ماش دو۔گارڈ نے کہاکہ میرے پاس توکوئی ماچس نہیں،اور بی بی آپ اس وقت کہاں سے آگئیں ،چلیں، اپنے گھر جائیں ۔
خاتون بولی ،جوماچس تیری شلوار کی جیب میں ہے ، مجھے دے ،ورنہ اچھا نہیں ہوگا۔
خاتون کے اس برجستہ جواب پر سیکیورٹی گارڈ تھوڑاگھبرایا لیکن جیسے ہی وہ ماچس نکالنے کے لیے اپنی نشست سے اٹھا، نظریں نیچے گئیں تو دیکھاکہ خاتون ایک طرح سے تیر رہی ہے ، وہ کچھ انچ زمین سے اوپر تھی اور پاﺅںدکھائی نہیں دیئے۔
گارڈ نے اوپر دیکھاتو سفید برقع خون سے سرخ ہورہاتھا،پھر گارڈ نے چیخ چیخ کرلوگوں کو بلاناشروع کردیا۔اس دوران خاتون وہیں موجودرہی لیکن جانے سے پہلے اپنا چہرہ دکھانے کے لیے برقع ضروراٹھایاتھا۔
’دوستوں کے ساتھ لگائی گئی شرط کی وجہ سے اس آسیب زدہ ہوٹل میں داخل ہوا لیکن پھر سیڑھیاں چڑھتے ہی احساس ہوابہت بڑی غلطی ہوگئی ہے کیونکہ۔۔۔‘
گارڈ نے بتایاکہ جیسے ہی اس چیز نے اپنا چہرہ دکھایا ، وہ پورا بالوں سے بھرا ہواتھا جیسے ریچھ ہو، وہ مسکرائی اور اوپر اڑگئی، میں ابھی تک کھڑا نہیں ہوپارہا، اپنے آپ پر کنٹرول نہیں ، اتنا ڈرا ہواہوں کہ آیت الکرسی کی تلاوت نہیں روک سکتا۔
خاتون نے مزید لکھاکہ وہ ذوالفقار ایونیو کے فیز آٹھ میں مقیم ہے جو سنسان علاقہ ہے ، دل رونے کو چاہ رہاہے ،یہ معلوم نہیں کہ چڑیل کی بات درست ہے یا نہیں لیکن میں نے شور ضرور سنا‘۔